سید ابو الحسن نواب
| سید ابو الحسن نواب | |
|---|---|
![]() | |
| دوسرے نام | حجت الاسلام والمسلمین سید نواب |
| ذاتی معلومات | |
| پیدائش | 1333 ش، 1955 ء، 1373 ق |
| پیدائش کی جگہ | اصفہان ایران |
| وفات | 2025 ء، 1403 ش، 1446 ق |
| مذہب | اسلام، شیعہ |
| مناصب | ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے چانسلر، عالمی اہل بیت اسمبلی کے سپریم کونسل کا رکن |
سید ابو الحسن نواب
پاکستان کا استحکام اتحاد بین المسلمین میں مضمر ہے

پاکستان کے مسلمان اعتقادی لحاظ سے بہت مضبوط ہیں/پاکستان کا استحکام اتحاد بین المسلمین میں مضمر ہے حجۃ الاسلام سید ابو الحسن نواب نے پاکستانی وفد سے ملاقات میں کہاکہ جب ملعون رشدی کے خلاف ایران سے امام خمینیؒ کا فتویٰ آیا تو اس کا پاکستان میں سب سے زیادہ خیر مقدم کیا گیا۔ پاکستان کے مسلمان اعتقادی لحاظ سے بہت مضبوط ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان سے مختلف مسالک کے علمائے کرام، محققین اور دانشور حضرات کا خصوصی دورہِ ایران جاری ہے۔ 40رکنی وفد نے چوتھے روز عالمی تحقیقی مرکز، ادیان و مزاہب یونیورسٹی کا مطالعاتی دورہ کیا اور شیخ الجامعہ حجۃ الاسلام سید ابو الحسن نواب سے خصوصی ملاقات کی۔
خصوصی گفتگو میں حجۃ الاسلام سید ابوالحسن نے کہاکہ" پاکستان کے عوام شجاع اور باصلاحیت ہیں۔انکی منفرد خصوصیات انہیں دنیا بھر میں نمایاں کرتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں نے دنیا بھر کے 600مقامات پر سیاحتی و مطالعاتی دورہ کیا ۔پاکستان میں کراچی لاہور ملتان حیدر آباد پشاور گلگت بلتستان اور پارہ چنار کا دورہ کیا۔اور نتیجہ اخذ کیا کہ پاکستان کے عوام بہت باہنر اور باصلاحیت ہیں پاکستان اسلام کا قلعہ ہے ۔علامہ اقبال جیسا سنہرا موتی پاکستان میں پیدا ہوا اور دنیا میں جہاں بھی عالمی اداروں میں جائیں وہاں پاکستان کا ذہین طبقہ براجمان ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ جب ملعون رشدی کے خلاف ایران سے امام خمینیؒ کا فتویٰ آیا تو اس کا پاکستان میں سب سے زیادہ خیر مقدم کیا گیا۔ پاکستان کے مسلمان اعتقادی لحاظ سے بہت مضبوط ہیں اور پاکستان کی شان اورآن صرف اور صرف اتحاد بین المسلمین سے جڑی ہے۔وحدت وحدت اور وحدت ہی مسائل کا حل ہے۔ سید ابوالحسن نے مزید کہا کہ انقلاب اسلامی ایران کے بعد آج تلک ہمیں پاکستان سے کبھی کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوا۔ پاکستان پہلا اسلامی جمہوری ملک ہے اور آبادی کے لحاظ سے بھی بڑا ملک ہے۔
حاضرین نے اس موقع پر پاک ایران دوستی زندہ باد اور پاک افواج زندہ باد کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کیے۔ نشست کے آخر میں علمائے کرام نے ایران کی وحدت اسلامی کے لیے عملی خدمات کو سراہا[1]۔
خادم الحرمین جیسے منافقین، اسلام اور مسلمانوں کے لئےعظیم خطرہ ہیں
ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے سربراہ نے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ آج اسلام اور مسلمانوں کو اسرائیل کی آشکارا دشمنی سے اتنا خطرہ نہیں ہے جتنا خطرہ ان منافقین سے ہے جو خود کو خادم الحرمین شریفین اور خادم اسلام کہتے ہیں انھوں نے کہا کہ یہی خادم الحرمین شریفین خطے میں امریکی اور اسرائیلی مفادات کی حفاظت اور فلسطین، افغانستان ، عراق اور شام میں مسلمانوں کو کمزور کرنے اور ان کے قتل عام میں مشغول ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق قم میں ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے سربراہ سید ابو الحسن نواب نے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ آج اسلام اور مسلمانوں کو اسرائیل کی آشکارا دشمنی سے اتنا خطرہ نہیں ہے جتنا خطرہ ان منافقین سے ہے جو خود کو خادم الحرمین شریفین اور خادم اسلام کہتے ہیں انھوں نے کہا کہ یہی خادم الحرمین شریفین خطے میں امریکی اور اسرائیلی مفادات کی حفاظت اور فلسطین، افغانستان ، عراق اور شام میں مسلمانوں کو کمزور کرنے اور ان کے قتل عام میں مشغول ہیں۔
قم میں انقلابی گروہوں کے نمائندوں اور بحرینی شہیدوں کے اہلخانہ اور بحرینی قیدیوں کے سلسلے میں منعقد سمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سید ابو الحسن نواب نے کہا کہ بحرین ایک چھوٹا سا ملک ہے جس نے عظيم انقلاب کا آغاز کیا ہے اور بحرین کا انقلاب اگر چہ بظاہر وہاں کے ظالم و ستم گر بادشاہ کے خلاف ہے لیکن حقیقت میں بحرینی عوام نے اپنے انقلاب کے ذریعہ کل کفر کے پنجے میں پنجہ ڈال دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بحرینی عوام اپنے انقلاب کے ذریعہ امریکہ اور علاقہ میں اس کے ستمگراتحادیوں کی طاقت و قدرت کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور اس علاقہ میں امریکی خلوت کا باب بند کرنا چاہتے ہیں۔
ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے سربراہ نے کہا کہ آج عالم اسلام کے لئے امریکی صدر ، فرانسیسی صدر یا برطانوی وزير اعظم اتنا خطرہ نہیں ہیں کیونکہ وہ اسلام کے شناختہ شدہ دشمن ہیں آج اسلام اور مسلمانوں کے وہ منافقین بہت بڑے دشمن ہیں جو خادم الحرمین کے لباس اوڑھ کر، عرب ممالک کی بادشاہت ہاتھ میں لیکر، شام میں، بحرین میں، افغانستان میں، عراق میں اور فلسطین میں امریکی اور اسرائیلی پالیسیوں کی حمایت کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آج قطر کے بادشاہ، سعودی عرب کے بادشاہ اور بحرین کے بادشاہ اسلام اور مسلمانوں کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں وہ اسلام اور مسلمانوں کےخطرناک دشمن ہیں جو نفاق کے لباس میں اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں انھوں نے کہا کہ اس سے پہلے سعودی عرب اور قطرنے ملکر فلسطینیوں پر اسرائيل کو مسلط کیا اس کے بعد سعودی عرب ، قطر اور خلیجی ریاستوں نے عراق اور افغانستان پر امریکی حملے کی راہیں ہموار کیں۔
آج قطر اور سعودی عرب شام پر امریکی اور نیٹو حملے کے لئے آشکارا راہیں ہموار کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج مسلمانوں کو سعودی عرب اور قطر سے بہت بڑا خطرہ ہے کیونکہ یہ ممالک اس خطے میں امریکی اور اسرائيلی آلہ کار ہیں اور ان کے منافقانہ چہرے پر اسلام کی نقاب پڑی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کو امریکہ اور اسرائیل نواز عرب حکمراں شیاطین سے ہوشیار رہنا چاہیے[2]۔
حوالہ جات
- ↑ پاکستان کے مسلمان اعتقادی لحاظ سے بہت مضبوط ہیں/پاکستان کا استحکام اتحاد بین المسلمین میں مضمر ہے- شائع شدہ از: 31 جنوری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 14 اپریل 2025ء
- ↑ خادم الحرمین جیسے منافقین، اسلام اور مسلمانوں کے لئےعظیم خطرہ ہیں- شائع شدہ از: 5 اکتوبر 2012ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 14 اپریل 2025ء
