حسن بدیر
| حسن بدیر | |
|---|---|
| ذاتی معلومات | |
| پیدائش | 1344 ش، 1966 ء، 1384 ق |
| پیدائش کی جگہ | ایران |
| یوم وفات | 1اپریل |
| وفات کی جگہ | جنوبی لبنان |
| مذہب | اسلام، شیعہ |
حسن بدیر
شہادت
حزب اللہ کا جنوبی لبنان میں قاتلانہ اسرائیلی حملے میں اپنے رہ نما حسن بدیر کی شہادت کا اعلان قابض اسرائیلی فوج نے لبنان میں ایک بزدلانہ حملے میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سرکردہ رہنما علی حسن بدیر کو شہید کردیا۔ دوسری جانب حزب اللہ نے اپنے رہنماؤں حسن علی بدیر المعرف ابو جواد اور علی حسن بدیر المعروف الحاج ربیع کی شہادت کا اعلان کرنےکے ساتھ ساتھ ان کی شہادت پر سوگ کا اظہار کیا۔
قابض صہیونی فوج نے انہیں منگل کی صبح سویرے بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک رہائشی عمارت ک پر بزدلانہ فضائی حملے میں نشانہ بنایا تھا جس میں ان کے ساتھ چار افراد شہید اور سات زخمی ہوگئے تھے۔ حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ چھاپے میں فلسطینی امور کے ذمہ دار حزب اللہ کے ایک اہلکار کو نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ حملے کا نشانہ "حسن بدیر تھے جو حزب اللہ کے فلسطینی فائل کے لیے جماعت کے پولیٹیکل بیورو کے نائب سربراہ” تھے، جو اس وقت "اپنے خاندان کے ساتھ گھر پر تھے”۔
اس سے قبل منگل کے روز اسرائیلی قابض فوج نے جنرل سکیورٹی سروس (شاباک) اور انٹیلی جنس سروس (موساد) کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا کہ اس نے لبنانی حزب اللہ کے رہنما حسن بدیر کو صبح سویرے فضائی کارروائی میں شہید کیا ہے۔
قابض اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملہ "دہشت گردانہ حملے سے لاحق خطرے کو ختم کرنے کے لیے کیا گیا تھا جس کا مقصد اسرائیلی شہریوں کو نقصان پہنچانا تھا”۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدیر کا تعلق اس "یونٹ 3900” سے تھا جس کا تعلق حزب اللہ اور ایرانی قدس فورس سے ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بدیر حال ہی میں حماس کے ساتھ تعاون کر رہا ہے اور اس کے جنگجوؤں کو "اسرائیلی شہریوں کے خلاف ایک بڑے پیمانے پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی اور تیاری میں مدد کر رہا تھا"[1]۔
حزب اللہ کا رد عمل
لبنانی مزاحمتی تحریک نے بیروت کے نواحی علاقے پر ہونیوالے غاصب اسرائیلی رژیم کے ہوائی حملے میں اپنے اعلی کمانڈر کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔ لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے اسرائیلی ہوائی حملے میں اپنے ایک اعلی کمانڈر کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں حزب اللہ لبنان نے اعلان کیا کہ اعلی کمانڈروں میں سے ایک حسن علی بدیر، بیروت کے جنوبی نواحی علاقے ضاحیہ کی ایک عمارت پر ہونے والے غاصب اسرائیلی رژیم کے آج کے حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ لبنان میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے غاصب اسرائیلی رژیم نے نہ صرف لبنانی سرزمین سے عقب نشینی اختیار نہیں کی بلکہ کسی نہ کسی بہانے سے آئے روز لبنانی سرزمین پر حملے بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جارح اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے جنگ بندی معاہدے کی آج بھی دوسری مرتبہ خلاف ورزی کرتے ہوئے لبنانی دارالحکومت بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر وحشیانہ بمباری کی جس کی لبنانی حکام کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔ اس حملے میں کم از کم 3 شہید اور 4 زخمی ہوئے ہیں۔ اس صہیونی حملے میں شہید ہونے والوں میں اعلی مزاحمتی کمانڈر کا بیٹا علی حسن بدیر بھی شامل ہے[2]۔
حوالہ جات
- ↑ حزب اللہ کا جنوبی لبنان میں قاتلانہ اسرائیلی حملے میں اپنے رہ نما حسن بدیر کی شہادت کا اعلان- شائع شدہ از: 2 اپریل 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 12 اپریل 2025ء۔
- ↑ ضاحیہ پر اسرائیلی حملے میں مزاحمتی کمانڈر حسن علی بدیر کی شہادت- شائع شدہ از: 1 اپریل 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 12 اپریل 2025ء۔