مندرجات کا رخ کریں

حامد الحق

ویکی‌وحدت سے
حامد الحق
دوسرے ناممولانا حامد الحق حقانی
ذاتی معلومات
پیدائش کی جگہاکوڑہ خٹک پاکستان
یوم وفات28فروری
وفات کی جگہاکوڑہ خٹک
مذہباسلام، سنی
مناصبجمعیت علمائے اسلام کا سربراہ

حامد الحق مولانا حامد الحق حقانی ایک پاکستانی سیاست دان اور اسلامی اسکالر ہیں جہنوں نے 2002سے 2007 تک پاکستان کی 12 ویں قومی اسمبلی کے ارکان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ وہ اپنے والد سمیع الحق کے قتل کے بعد جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ بن گئے تھے۔ انہیں جمعہ 28 فروری 2025ء کو جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد میں ایک خودکش دھماکے میں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ شہید ہو گئے۔

اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکا، 4 افراد جاں بحق

اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکا، 4 افراد جاں بحق دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکے سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ڈی پی او نوشہرہ عبدالرشید کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں، دھماکے میں جے یو آئی س کے سربراہ مولانا حامدالحق بھی زخمی ہوئے۔

مولانا حامد الحق کے بیٹے ثانی حقانی نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے کے وقت سیکڑوں افراد مسجد میں موجود تھے اور دھماکے میں 4 سے 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ملی ہیں جبکہ درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ سینٹرل پولیس آفس پشاور کے مطابق مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکا نماز جمعہ کے بعد ہوا، مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی نوعیت کا پتہ لگایا جا رہا ہے[1]۔

  1. اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکا، 4 افراد جاں بحق- شائع شدہ از: 28 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 28 فروری 2025ء۔