حبیب اللہ حسام
حبیب اللہ حسام | |
---|---|
ذاتی معلومات | |
پیدائش کی جگہ | افغانستان |
مذہب | اسلام، شیعہ |
مناصب | عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی کا رکن |
مولوی حبیب اللہ حسام اسلامی اخوان کونسل کے سربراہ، اسلامی کمپلیکس آف افغانستان کے سربراہ، مجاہدین کی ہم آہنگی اور رابطہ کونسل کی قیادت کے رکن، علماء تحریک افغانستان کی قیادت کے رکن، اور ایک رکن ہیں اور عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی کے رکن ہیں۔
اتحاد امت اسلامی وقت کی اہم ضرورت
اسلامی اتحاد کی 34ویں بین الاقوامی کانفرنس کی اختتامی تقریب میں افغانستان کی اسلامی اخوان کونسل کے سربراہ مولوی حبیب اللہ حسام نے کہا: مذہب مسلمانوں سے اتحاد، بھائی چارے اور یکجہتی کا مطالبہ کرتا ہے۔ کمال، خوشی اور سیاسی اقتدار تک پہنچنے کا واحد راستہ۔ مسلمانوں کا اتحاد، بھائی چارہ اور باہمی روابط اور اتحاد ہے۔ اگر ہم مسلمان آپس میں اتحاد نہیں رکھتے، ہم آہنگی نہیں رکھتے اور اللہ کی مضبوط رسی کو نہ تھامے تو یقین جانیں کہ ہم اسلام کے دشمنوں کے لیے ایک لقمہ کے سوا کچھ نہیں ہیں۔ اتحاد امت اسلامی کے لیے مندرجہ ذیل چیزوں کی ضرورت ہے:
- پہلے مرحلے میں امت اسلامیہ کو اتحاد اور بھائی چارے کی ضرورت ہے۔
- دوسرے مرحلے میں امت اسلامیہ کو مالی اور روحانی اختیارات اور اقتدار کی ضرورت ہے۔
- عالم اسلام کو فوجی، ثقافتی، انسانی اور روحانی طاقت کی روک تھام کے لیے متحد ہونا چاہیے[1]۔
امام خمینی کے سیاسی و مذہبی افکار مشعل راہ
افغانستان کی اخوت اسلامی کونسل کے سربراہ مولوی حبیب اللہ حسام نے مہر نیوز سے گفتگومیں حضرت امام خمینی (رہ) کو ممتاز عالمی ، دینی اور سیاسی شخصیت قراردیتے ہوئےکہا ہے کہ حضرت امام خمینی (رہ) نے عملی طور پر مسلمانوں میں اخوت ، برادری اور اتحاد قائم کرنے کی کوشش کی اور انھوں نے فلسطینیوں کی آشکارا اور عملی مدد کرکے سامراجی طاقتوں کی طرف سے سنی اور شیعہ کے درمیان قائم کردہ منافرت پر مبنی دیوار کو منہدم کردیا[2]۔
بیت المقدس کو آزاد کرانے کی کوشش ضروری ہے
افغانستان کی اخوت اسلامی کونسل کے سربراہ نے یوم القدس کے قریب آنے کے ساتھ اعلان کردیا کہ بیت المقدس کو آزاد کرانے کی کوشش ضروری ہے تو مسلمانوں کو اتحاد کو برقرار رکھتے ہوئے امت اور اخوت کے اہداف کے حصول کے لئے مضبوط ہونا ہوگا۔ افغان اخوت اسلامی کونسل نے ہفتہ کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ وہ اسلامی پرچم کو بلند کرنےاور نوآبادیاتی پرچم کو اکھاڑ پھینکنے تک فلسطین اور مسجد اقصی کے بچانے کی کوشش کریں۔
افغانستان کی اخوت اسلامی کونسل کے سربراہ مولوی حبیب اللہ حسام نے کہا کہ افغان عوام بیت المقدس اور فلسطین کے عوام کو فراموش نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کے مشکل حالات اور مختلف سطحوں پر معاشرتی اور ثقافتی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کے باوجود افغانستان کے عوام قدس کے عالمی دن ( رمضان المبارک کے آخری جمعہ) کو تقریبا نصف صدی تک فلسطینی عوام پر ظلم اور اسرائیل کے جرم کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
یوم قدس کی تیاریاں کی گئیں ہیں، اور اس دن میں کابل کے مختلف علاقوں میں فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت اور بیت المقدس کے دفاع کیلیے بڑے بینرز دیکھے جارہے ہیں۔ وزیرمحمداکبر خان کے سفارتی علاقے، کابل کے مغرب اور کارٹہ پروان کے علاقے ان علاقوں میں شامل ہیں جن میں فلسطین اور یروشلم کی حمایت میں بینرز نصب کیے گئے ہیں۔ افغانستان کے عوام اس تاریخی دن اور رمضان المبارک کے آخری جمعہ، جسے اسلامی انقلاب ایران کا مرحوم رہنما ( امام خمینی) نے نشان زد کیا ہے، کو فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں پیدل مارچ کرتے ہیں[3]۔
حوالہ جات
- ↑ معرفی مولوی حبیب الله حسام- شائع شدہ از: 10 فروری 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1 جنوری 2024ء۔
- ↑ عالمی رہنماؤں کا حضرت امام خمینی کو خراج عقیدت/ امام خمینی کے سیاسی و مذہبی افکار مشعل راہ- شائع شدہ از: 2 جنوری 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 جنوری 2024ء۔
- ↑ بیت المقدس کو آزاد کرانے کی کوشش ضروری ہے:افغان اخوت اسلامی کونسل- شائع شدہ از: 15 مئی 2020ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 جنوری 2024ء۔