احمد بن حمد الخلیلی

احمد بن حمد الخلیلی عمان کے مفتی اعظم ہیں اور عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی کے رکن اور اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں۔

احمد بن حمد الخلیلی
Ahmadebnehamd-alkhalili.jpeg
دوسرے نامشیخ احمد بن حمد الخلیلی
ذاتی معلومات
پیدائش1942 ء، 1320 ش، 1360 ق
پیدائش کی جگہجزایر زنگبار
اساتذہعیسی بن سعید آل اسماعیلی
مذہباسلام، سنی
مناصبعالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی کے رکن

سوانح حیات

احمد بن حمد الخلیلی 27 جولائی 1942ء کو زنزیبار کے جزیرے میں پیدا ہوئے، جب زنجبار پر اب بھی آل سعید سلطانوں کی حکومت تھی، جو عمان سے تھے۔ ان کا قبائلی گھر بہلہ شہر میں ہے۔

تعلیم

بچپن میں، انہوں نے جزیرہ زنجبار کے قرآنی مدرسوں میں تعلیم حاصل کی اور 9 سال کی عمر میں وہاں سے گریجویشن کیا اور قرآن حفظ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے شیخ عیسی بن سعید آل اسماعیلی، شیخ حمود بن سعید آل خروسی و شیخ احمد بن زهران الریامی سمیت کئی ممتاز علماء سے اعلی تعلیم حاصل کیا۔ ابو اسحاق ابراہیم طفائش کی مجالس میں بھی شرکت کرتے تھے۔ شیخ احمد کسی سیکولر سکول میں نہیں گئے۔ بلکہ خود کو پڑھنے اور سیکھنے کے لیے وقف کر دیا۔

نظریات

آیت اللہ سبحانی کا جوابی خط

شیخ الخلیلی نے آیت اللہ سبحانی کے خط کے جواب میں امت اسلامیہ کے معاملات، ان کے اتحاد اور دشمنوں کی طرف سے شروع کی گئی فتنہ کی آگ کو بجھانے کی طرف ان کی توجہ کو سراہتے ہوئے کہا: ہم سب ایک دوسرے کے ساتھ اس طرح کے جذبات رکھتے ہیں[1]۔

خط کا متن

عمان کے مفتی اعظم شیخ احمد بن حمد الخلیلی نے مرجع تقلید آیت اللہ جعفر سبحانی کے خط کا جواب دیا۔ شیخ الخلیلی نے اس خط میں کہا: سلطنت عمان اور صیہونی حکومت کے درمیان ملاقاتوں کا تبادلہ فلسطینی قوم پر دباؤ کم کرنے کے لیے ہے۔ عمان کے مفتی اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ان کا موقف جدوجہد کی حمایت اور فلسطینی عوام کے غصب شدہ حقوق کی بحالی اور مکمل واپسی پر اصرار کو تقویت دینا ہے۔

اس خط میں شیخ الخلیلی نے آیت اللہ سبحانی کا خط موصول ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، امت اسلامیہ کے معاملات، ان کے اتحاد اور دشمنوں کی طرف سے شروع کی گئی فتنہ کی آگ کو بجھانے میں ان کی دلچسپی کو سراہتے ہوئے کہا: ہم میں سے ایسے میں ہم ایک دوسرے کے ساتھ جذبات بانٹتے ہیں۔ یہ بتاتے ہوئے کہ امت اسلامیہ کی تلخ صورت حال پریشان کن اور سب کے دلوں کو تکلیف دیتی ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایک دن آئے گا جب مسلمانوں کے دل متحد ہوں گے اور امت اسلامیہ متحد ہوگی۔

عمان کے مفتی اعظم نے بھی اس بات پر تاکید کی ہے کہ وہ اس قسم کے تعلقات کے خلاف ہیں اور انہوں نے آیت اللہ سبحانی کا خط اس ملک کے ایک عہدیدار کو دیا اور کہا کہ سلطنت عمان اور صیہونی حکومت کے درمیان کسی بھی صورت میں تعلقات قائم نہیں ہوں گے۔ یہ کہتے ہوئے کہ سلطنت عمان اور صیہونی حکومت کے حکام کے درمیان ملاقاتوں کے تبادلے کا مقصد فلسطینی قوم پر دباؤ کو کم کرنا ہے،

شیخ خلیلی نے اپنے خط میں مزید کہا: ہم ہر حال میں فلسطینیوں کے بارے میں اپنے موقف کا اظہار کرتے ہیں۔ جس میں ہم جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں اور اس میں فلسطینی قوم کے غصب شدہ حقوق کی واپسی پر زور دیا گیا ہے۔ سلطنت عمان کے مفتی اعظم نے اپنے اختتام میں کہا: ہم خداوند متعال سے تمام امت مسلمہ کی کامیابی اور فتح اور حق کا پرچم بلند کرنے اور ہر جگہ ظلم و جبر کو نیست و نابود کرنے کی دعا کرتے ہیں۔

اس سے پہلے آیت اللہ سبحانی نے عمان کے مفتی اعظم کے نام ایک خط میں عمان اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کے قیام کے بارے میں رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے عمان کے مفتی اعظم کو لکھا تھا: اسلام کے غیرت مند علماء بالخصوص عزت مآب حکام کو خبردار کریں۔ ایسی حرکتوں اور بدعنوانی سے اسلام اور مسلمانوں کو ہونے والے نقصانات کا احساس ہو[2]۔

شمال مغربی شام پر حملہ

دہشت گرد تکفیری سرکشی اور شام کے شمال مغرب میں حملے کے بعد شیخ احمد بن حمد الخلیلی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: شام میں برادران وطن کے درمیان جو کچھ ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے اور یہ اس وقت ہوا جب نفرت انگیز صیہونی غاصب حکومت نے غاصبانہ حملہ کیا۔ اور انہوں نے مسجد اقصیٰ پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔

یہ وقت نہ صرف ایک قوم کے درمیان حساب کتاب کرنے کا ہے بلکہ قابض دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے دلوں کو متحد اور یکجا کرنے کا بھی وقت ہے۔ بلاشبہ مسئلہ کا واحد حل تقویٰ اختیار کرنا، ہر قسم کے ظلم و ستم سے بچنا، گناہوں سے اجتناب اور شریعتِ الٰہی پر قائم رہنا اور نفسانی خواہشات پر اس کی اطاعت کو ترجیح دینا ہے۔ اس لیے میں ہر طرف سے خدا سے تقویٰ مانگتا ہوں اور اپنے آپ کو ذمہ دار سمجھتا ہوں، کیونکہ تمام اچھی چیزیں اس سے بڑھ کر کچھ نہیں ہیں۔

  1. پاسخ مفتی اعظم عمان به نامه آیت الله العظمی سبحانی-hawzahnews.com/news- شائع شدہ از: 29 اگست 2019ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 دسمبر 2024ء۔
  2. مفتی عمان به نامه حضرت آیت الله سبحانی پاسخ داد(عمان کے مفتی نے آیت اللہ سبحانی کو جواب دے دیا)-fa.shafaqna.com/news- شائع شدہ از: 19 اگست 2019ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 دسمبر 2024ء۔