محمدحسن اختری اہل بیت عالمی اسمبلی کے سابق سکریٹری جنرل اور فقہ اور اصول میں اعلی تعلیم حاصل کی ہے، اور لبنان کی امام موسی صدر یونیورسٹی سے بھی تعلیم حاصل کی ہے اور آپ عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی سپریم کونسل کے سابق رکن ہیں۔

سوانح حیات

محمد حسن اختری سنہ 1324ء میں شہر سمنان میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔

اساتذہ

انہوں نے ابتدائی اور درمیانی تعلیم اور دروس کو مندرجہ ذیل اساتذہ سے حاصل کیے:

  • آدینہ وند،
  • کوکبی،
  • حاج حسن‏ آقا تهرانی،
  • جلال گلپایگانی،
  • سید علی محقق داماد،
  • رضوانی،
  • شیخ نصرالله شاه ‏آبادی،
  • قدیری،
  • جنتی،
  • راستی کاشانی،
  • شهید بهشتی،
  • شهید مدنی
  • ایت اللہ مشکینی۔

اور انہوں اعلی سطح کے تعلیم ان اساتذہ سے حاصل کیے:

محمد حسن اختری شہید مطہری اور امام موسیٰ صدر کے فلسفہ اور کلام کی تعلیم کی اور جدید اور کلاسیکی عربی پر مکمل عبور کے علاوہ، اس کے پاس ابوالنور یونیورسٹی اور عرب رائٹرز یونین سے دو اعزازی ڈاکٹریٹ ہیں۔

نظریات

ان کے خیالات ان کے الفاظ میں دیکھے جا سکتے ہیں، جیسے: ہم سب مذاہب اسلامی کے درمیان کے اتحادا اور وحدت کی بات کرتے ہیں، لیکن ہم بھول گئے کہ خدا نے قرآن میں اتحاد قائم کرنے کے لیے کیا کہا ہے۔ قرآن پاک میں خدا نے فتنہ پھیلانے والوں اور تفرقہ ڈالنے والوں کی طرف اشارہ ہے۔ خدا قرآن میں فرماتا ہے: نہ آپس میں لڑو اور نہ لڑو اور مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے والوں کو مسلمان نہیں سمجھتے اور ہمیں فتنہ پھیلانے والوں سے خود کو الگ کرنا چاہیے۔

علماء اسلام کو چاہیے کہ وہ اسلامی معاشرے میں تفرقہ پھیلانے والوں کی نشاندہی کریں اور ان کا تعارف کرائیں۔ کچھ حکومتیں ہیں جو حرمین شریفین کا پرچم لہرا کر مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کرتی ہیں۔ خدا فرماتا ہے کہ تفرقہ ڈالنے والوں کو اپنے سے دور رکھو تاکہ تمہارے معاشرے میں اتحاد پیدا ہو۔ ہمارا معاشرہ اس وقت تک اتحاد تک نہیں پہنچ سکتا جب تک ہمارے علماء، اساتذہ اور طلباء منحرف تحریکوں کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے۔ دوسری طرف اتحاد کو نقصان پہنچانے والے میڈیا کا کردار بہت اہم ہے۔

ہمیں میڈیا کے سامنے میڈیا کی سہولیات استعمال کرنا ہوں گی جو اتحاد کو نقصان پہنچاتی ہیں تاکہ ہم ان کے خلاف کھڑے ہو سکیں۔ قرآن کریم میں خدا کے الفاظ کے مطابق، انہوں نے واضح کیا: کچھ اسلامی حکومتیں ہیں جو یمن پر بمباری کرنے کے لئے اتحاد تشکیل دیتی ہیں، جبکہ خدا قرآن پاک میں فرماتا ہے: جنگ کو بھڑکانے کے لئے کچھ نہ کرو۔ لیکن کچھ اسلامی ممالک جنگیں شروع کر دیتے ہیں۔