سانچہ:صفحۂ اول/منتخب مضامین

شورائے عالیِ انقلابِ ثقافتیجمہوریۂ اسلامی ایران کے حکومتی اداروں اور تنظیموں کے مابین ایک قانون ساز ادارے کے طور پر فعالیت انجام دیتی ہے۔ یہ ادارہ، انقلابِ اسلامی کی کامیابی اور نظامِ جمہوریۂ اسلامی کے قیام کے بعد، امام خمینیؒ کے فرمان سے تشکیل پایا۔ یہ شورا ثقافتی، تعلیمی اور تحقیقی امور کے حوالے سے پالیسی سازی، خطّ مشی کے تعیّن، فیصلہ سازی، ہم آہنگی اور رہنمائی کا اعلیٰ مرکز شمار ہوتی ہے، اور اس کے فیصلے اور مصوبات لازمُالعمل اور قانون کے حکم میں سمجھے جاتے ہیں۔ جاری ہے

- زہران ممدانی، نیویارک شہر کے منتخب میئر، ایک ایسے سیاسی رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں جنہوں نے نسل، مذہب، اور طبقاتی حدود کو چیلنج کیا۔ ان کا انتخاب امریکی سیاست میں اقلیتوں، خصوصاً مسلمانوں اور جنوبی ایشیائی پس منظر رکھنے والے شہریوں کی شمولیت کا نیا باب ہے۔
- اسلامی اتحاد کی 39 ویں بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد تہران میں، دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے ممتاز دانشوروں اور ماہرین کی موجودگی میں، "رحمت کے پیغمبر اور امتِ اسلامی کی پیدائش کی پندرہ سوویں سالگرہ" کے موضوع پر ہوا۔
- سید حسن نصر اللہ حزب اللہ لبنان کے بانی اور اس تنظیم کے موجودہ سربراہ تھے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم صور شہر میں حاصل کی اور اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف اشرف تشریف لے گئے۔

سید عبدالمالک حوثی، جو ابو جبریل کے نام سے مشہور ہیں، یمن کی انصار اللہ تحریک کے روحانی پیشوا ہیں، جسے یمن کی زیدی شیعہ تحریک کے نام سے جانا جاتا ہے، اور 2004 سے یمن کے انصار اللہ جنگجوؤں کے کمانڈر انچیف ہیں۔ ان کا شمار اسلامی دنیا کے بااثر لوگوں میں ہوتا ہے۔ وہ سید بدرالدین حوثی کے فرزند ہیں۔ ان کے بھائی حسین بدرالدین الحوثی کو یمنی فوج نے 2004 میں شہید کر دیا تھا۔ جاری رہے...