لیلۂ الرغائب

لیلۃُ الرغائب ماہِ رجب کی پہلی جمعہ کی رات کو لیلۃُ الرغائب(آرزوؤں کی رات) کہا جاتا ہے۔ اس رات فرشتے زمین پر نازل ہوتے ہیں۔ اس رات کے لیے رسولِ خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے ایک خاص عمل نقل ہوا ہے جس کی بہت زیادہ فضیلت بیان کی گئی ہے، جو ذیل میں پیش کی جا رہی ہے۔
لیلۃُ الرغائب کا مفہوم
لیلۃُ الرغائب سے مراد وہ رات ہے جس میں عبادت اور بندگی کی طرف رغبت اور توجہ بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اللہ کے نیک اور صالح بندے اس رات اللہ کے دروازے کی طرف خاص شوق رکھتے ہیں اور اپنے معبود سے قربت اور انس حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں [1]۔ اس رات اللہ تعالیٰ کی عطا اور بخشش بہت وسیع ہوتی ہے، اور مخلص بندے بارگاہِ ربوبیت میں عاجزی و انکساری کے ساتھ حاضر ہو کر اس کے بے پایاں انعامات اور نعمتوں کے مستحق بنتے ہیں [2]۔
رسولِ اکرم کا ارشاد
اس رات کی اہمیت کے بارے میں رسولِ اکرم نے فرمایا: "وَ لَکِنْ لَا تَغْفُلُوا عَنْ أَوَّلِ لَیْلَهٍ جُمُعَهٍ فِیهِ [منه] فَإِنَّهَا لَیْلَهٌ تُسَمِّیهَا الْمَلَائِکَهُ لَیْلَهَ الرَّغَائِبِ وَ ذَلِکَ أَنَّهُ إِذَا مَضَی ثُلُثُ اللَّیْلِ لَمْ یَبْقَ مَلَکٌ فِی السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ إِلَّا یَجْتَمِعُونَ فِی الْکَعْبَهِ وَ حَوَالَیْهَا وَ یَطَّلِعُ اللَّهُ عَلَیْهِمْ اطِّلَاعَهً"
- ماہِ رجب کی پہلی جمعہ کی رات سے غفلت نہ کرو، کیونکہ یہ وہ رات ہے جسے فرشتے لیلۃُ الرغائب کہتے ہیں۔
- اس نام کی وجہ یہ ہے کہ جب رات کا کچھ حصہ گزر جاتا ہے تو آسمانوں اور زمین میں کوئی فرشتہ ایسا نہیں رہتا جو کعبہ اور اس کے اطراف میں جمع نہ ہو جائے[3]۔
اس رات کے اعمال کی فضیلت
اس رات کے اعمال میں سے ایک خاص نماز ہے، کہ اگر کوئی شخص اسے ادا کرے تو مرنے کے بعد، جب اسے قبر میں رکھا جاتا ہے، اللہ تبارک و تعالیٰ اس نماز کے ثواب کو بہترین صورت میں اس کے پاس بھیجتا ہے تاکہ وہ اس کا ساتھی بن جائے اور اسے تنہائی سے نجات دے۔
وہ صورت خوش رو، نورانی چہرے اور فصیح و شیریں زبان کے ساتھ اس سے کہتی ہے: اے میرے محبوب اور دوست! تجھے خوشخبری ہو کہ تو ہر سختی اور مشکل سے نجات پا گیا۔
لیلۃُ الرغائب کی نماز کی فضیلت
قبر میں سوال و جواب
میت پوچھتا ہے: تو کون ہے؟ خدا کی قسم! میں نے تجھ سے زیادہ خوبصورت چہرہ نہیں دیکھا، نہ تجھ سے زیادہ میٹھی بات سنی، اور نہ ہی تجھ سے بہتر خوشبو سونگھی ہے۔ وہ جواب دیتا ہے: میں اس نماز کا ثواب ہوں جو تم نے فلاں سال، فلاں مہینے، فلاں رات ادا کی تھی۔
آج رات میں تمہارے پاس آیا ہوں تاکہ تمہارا حق ادا کروں، تمہاری تنہائی کا ساتھی بنوں، اور تمہاری وحشت کو دور کروں۔ اور جب قیامت کے دن صور پھونکا جائے گا، تو میں میدانِ قیامت میں تمہارے سر پر سایہ بنوں گا۔ پس خوش رہو، کیونکہ تم سے کبھی خیر و بھلائی ختم نہیں ہوگی۔
لیلۃُ الرغائب کی رات میں کیا کرنا چاہیے؟
لیلۃُ الرغائب، یعنی آرزوؤں کی رات، وہ رات ہے جس میں ہزاروں فرشتے زمین پر اترتے ہیں تاکہ تم اپنی خواہشات بیان کرو، اور اللہ تعالیٰ بے صبری سے سننے کے منتظر ہوتے ہیں تاکہ تمہاری دعائیں قبول فرمائیں۔
لیلۃُ الرغائب ماہِ رجب کی پہلی جمعہ کی رات ہے اور اس کی بے شمار فضیلتیں بیان کی گئی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ اس رات اللہ کی رحمت کے دروازے اہلِ زمین کے لیے کھل جاتے ہیں اور عرش والے سب دعا و مناجات کی محفل میں شریک ہونے کے لیے تیار ہوتے ہیں[4]۔
لیلۃُ الرغائب کے اعمال
رسولِ خدا سے نقل ہے کہ جب ماہِ رجب کی پہلی جمعہ کی رات آئے تو نمازِ مغرب اور عشاء کے درمیان بارہ رکعت نماز ادا کی جائے۔ ہر دو رکعت ایک سلام کے ساتھ ہوں۔
ہر رکعت میں:
- سورۂ فاتحہ: 1 مرتبہ
- سورۂ قدر: 3 مرتبہ
- سورۂ اخلاص: 12 مرتبہ
جب بارہ رکعت مکمل ہو جائیں تو: 70 مرتبہ پڑھیں: اللهم صل علی محمد النبی الامی و علی آله
پھر سجدے میں جا کر: 70 مرتبہ پڑھیں:
سبوحٌ قدوسٌ ربُّ الملائکةِ والروح
سجدے سے سر اٹھا کر:70 مرتبہ پڑھیں: رب اغفر وارحم وتجاوز عما تعلم إنك أنت العلی الأعظم
پھر دوبارہ سجدے میں جا کر: 70 مرتبہ پڑھیں: سبوحٌ قدوسٌ ربُّ الملائکةِ والروح اس کے بعد انسان اپنی حاجت اور دعا اللہ تعالیٰ سے مانگ سکتا ہے،ان شاء اللہ قبول ہو گی[5]۔
قیامت کے دن رجب والوں کا مقام
کہا گیا ہے کہ قیامت کے دن ایک منادی آواز دے گا: "اذا کان یوم القِیامَةِ نَادی مُنادٍ مِن بُطنانِ العَرشِ اَینَ الرَّجَبیُّونَ فَیقُومُ اناسٌ تُضیءُ وُجوهُهم لِاَهلِ الجَمع عَلی رُؤسِهِم تیجانُ الملکِ وَ ذَکرَ ثواباً جَزیلاً اِلی اَن قالَ هذا لِمَن صامَ مِن رَجبٍ شیئاً وَ لَو یَوماً فِی اَوّلِهِ اَو وَسَطِه اَو آخِرِه؛"
پس وہ لوگ اٹھ کھڑے ہوں گے جن کے چہرے قیامت کے مجمع میں چمک رہے ہوں گے، اور ان کے سروں پر شاہانہ تاج رکھے جائیں گے۔ اس کے بعد حضورؑ نے بے شمار اجر و ثواب کا ذکر فرمایا اور پھر ارشاد کیا: یہ تمام اجر و ثواب اس شخص کے لیے ہے جو ماہِ رجب میں روزہ رکھے، چاہے وہ ایک دن ہی کیوں نہ ہو؛ خواہ وہ مہینے کے آغاز میں ہو، یا درمیان میں، یا آخر میں [6]۔
کہاں ہیں وہ لوگ جنہوں نے ماہِ رجب کی تعظیم کی؟ لوگوں کے ہجوم میں سے ایک گروہ اٹھے گا جن کے چہروں کا نور محشر کو روشن کر دے گا۔ ان کے سروں پر جواہرات سے مزین تاج ہوں گے۔ ہر ایک کے دائیں اور بائیں ایک ہزار فرشتے ہوں گے جو انہیں مبارکباد دیں گے۔
اللہ تعالیٰ کی طرف سے ندا آئے گی: میرے بندو! میری عزت و جلال کی قسم، میں تمہیں بلند مقام، عظیم انعامات عطا کروں گا اور تمہیں ایسی جگہ ٹھہراؤں گا جس کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، اور تم وہاں ہمیشہ رہو گے، کیونکہ تم نے میرے مہینے میں رضاکارانہ طور پر روزہ رکھا۔
پھر اللہ فرشتوں سے فرمائے گا: میرے بندوں اور بندیوں کو جنت میں داخل کر دو۔ امامؑ فرماتے ہیں: یہ اجر اس شخص کے لیے ہے جو ماہِ رجب کے شروع، درمیان یا آخر میں **ایک دن بھی روزہ رکھے**۔
ماہِ رجب کی عظمت
رسولِ اکرم فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ نے ساتویں آسمان پر ایک فرشتہ مقرر کیا ہے جسے *داعی* کہا جاتا ہے۔ جب ماہِ رجب آتا ہے تو وہ فرشتہ ہر رات صبح تک ندا دیتا ہے:
- خوش نصیب ہیں وہ جو اللہ کا ذکر کرتے ہیں،
- خوش نصیب ہیں وہ جو شوق و رغبت سے اللہ کی طرف رجوع کرتے ہیں۔
اللہ فرماتا ہے:
- میں اس کا ہم نشین ہوں جو میرا ہم نشین بنے،
- میں اس کا مطیع ہوں جو میری اطاعت کرے،
- اور میں اس کو بخش دیتا ہوں جو مجھ سے مغفرت مانگے۔
یہ مہینہ میرا مہینہ ہے، بندہ میرا بندہ ہے، اور رحمت میری ہے۔ جو مجھے اس مہینے میں پکارے میں جواب دیتا ہوں، جو مانگے میں عطا کرتا ہوں، جو ہدایت چاہے میں اسے ہدایت دیتا ہوں۔ میں نے اس مہینے کو اپنے اور اپنے بندوں کے درمیان رابطے کا وسیلہ قرار دیا ہے، پس جو اس سے وابستہ ہو جائے وہ مجھ تک پہنچ جاتا ہے[7]۔
حواله جات
- ↑ حسن مصطفوی، التحقیق فی کلمات القرآن الکریم، ۱۳۶۸ش، ج۴، ص۱۶۵
- ↑ علی بن موسی بن جعفر، ابنطاووس، الإقبال بالإعمال الحسنة، تحقیق جواد قیومی اصفهانی، قم، دفتر تبلیغات اسلامی، ۱۴۱۵ق،ص 185
- ↑ علی بن موسی بن جعفر ابنطاووس، الإقبال بالأعمال الحسنة، ۱۴۱۵ق، ج۳، ص۱۸۵
- ↑ شب لیله الرغائب ۱۴۰۴ چه روزی است؟ چندم و چند شنبه است؟- شائع شدہ از: 25 دسمبر 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 25 دسمبر 2025ء
- ↑ اعمال لیله الرغائب | شب آرزوها- اخذ شدہ بہ تاریخ: 25 دسمبر 2025ء
- ↑ شیخ حرّ عاملی، وسائل الشیعه، مؤسسه آل البیت، قم، 1409ق، ص 479
- ↑ فضیلت ماه مبارک رجب- اخذ شدہ بہ تاریخ: 25 دسمبر 2025ء