احمد غالب الرہوی
احمد غالب الرہوی
| احمد غالب الرہوی | |
|---|---|
![]() | |
| دوسرے نام | احمد غالب ناصر الرهوی الیافعی |
| ذاتی معلومات | |
| پیدائش کی جگہ | یمن، صوبہ ابین، ضلع خنفر |
| یوم وفات | 30 اگست |
| وفات کی جگہ | صنعا |
| مذہب | اسلام، حوثی |
اسرائیل کا یمن پر دہشت گردانہ حملہ، وزیر اعظم شہید
یمنی سرکاری ذرائع نے اسرائیلی حملے میں وزیر اعظم احمد غالب الربوی کی شہادت کی تصدیق کردی۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمنی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات کو صیہونی حکومت کے فضائی حملوں کے دوران وزیر اعظم احمد غالب الرہوی یمن شہید ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق صہیونی حکومت نے صنعا کے مختلف علاقوں کیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد دیگر شہری بھی شہید یا زخمی ہوگئے۔ یمن نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت نے یمن کی خودمختاری اور قومی حاکمیت پر حملہ کیا ہے۔ صہیونی حکومت کو اپنی غلطی کی سخت سزا دی جائے گی[1]۔
رد عمل
ایران
ایرانی وزارت خارجہ نے یمن پر صہیونی حملے میں وزیراعظم اور دیگر وزراء کی شہادت پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حملے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ نے یمن کے خلاف صہیونی غاصب حکومت کی تازہ دہشت گردانہ کارروائی کو شدید ترین الفاظ میں مذمت کیا ہے، جس کے نتیجے میں وزیر اعظم احمد غالب ناصر الرہوی اور ان کے کئی وزراء شہید ہوگئے۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکومت کی جانب سے یمن کے رہائشی علاقوں اور بنیادی ڈھانچے پر حملے اور یمنی اعلی حکام و عام شہریوں کی بزدلانہ ٹارگٹ کلنگ نہ صرف کھلی جنگی جنایت اور انسانیت کے خلاف جرم ہے بلکہ اس بات کا اظہار بھی ہے کہ یہ جعلی حکومت اس قوم سے انتقام لے رہی ہے جو فلسطین کی مظلوم عوام کی حمایت میں ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ دہشت گردانہ حملے اور یمنی قیادت کی شہادت سے یمن کی حریت پسند اور شجاع قوم کے عزم و ارادے متزلزل نہیں ہوں گے بلکہ اس کے برعکس امت مسلمہ اور عالمی رائے عامہ میں صہیونی حکومت اور اس کے حامیوں بالخصوص امریکہ کے خلاف نفرت اور غیظ و غضب میں مزید اضافہ ہوگا۔
ایران نے شہید یمنی وزیر اعظم اور دیگر شہداء کے لواحقین کو تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے عالمی برادری اور بالخصوص اقوام متحدہ کو متنبہ کیا کہ وہ اس سنگین جرم کے سامنے خاموشی اختیار نہ کرے۔ وزارتِ خارجہ نے زور دیا کہ سلامتی کونسل کی بے عملی اور دوہرے معیارات عالمی قوانین اور اخلاقی بنیادوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں جس سے نہ صرف خطے بلکہ دنیا بھر میں امن و سلامتی شدید خطرے میں ہے۔
ایرانی وزارتِ خارجہ نے یاد دہانی کرائی کہ عالمی برادری پر یہ قانونی و اخلاقی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ غزہ میں جاری نسل کشی اور یمن میں صہیونی دہشت گردی کو روکے، فلسطینی عوام پر مسلط قحط اور محاصرے کے خاتمے کے لیے فوری اقدام کرے اور صہیونی سیاسی و فوجی رہنماؤں کو ان کے جنگی جرائم پر عالمی عدالتوں کے کٹہرے میں لائے[2]۔
- ↑ اسرائیل کا یمن پر دہشت گردانہ حملہ، وزیر اعظم شہید- شائع شدہ از: 1 ستمبر 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1 ستمبر 2025ء
- ↑ یمن پر صہیونی حکومت کا جارحانہ حملہ، ایرانی وزارت خارجہ کی شدید مذمت- شائع شدہ از: 30 اگست 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1 ستمبر 2025ء
