سید ہاشم صفی الدین

ویکی‌وحدت سے

سید ہاشم صفی الدین حزب‌ اللہ لبنان کے ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین ہیں۔ آپ کو سید حسن نصر اللہ کے بعد حزب‌ اللہ کے سینئر راہنما کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے۔ حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے سربراہ ہاشم صفی الدین کے حسن نصر اللہ کے جانشین ہو سکتے ہیں۔ صفی الدین حسن نصراللہ کے کزن ہیں، اور ان کے بیٹے کی شادی ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی بیٹی سے ہوئی ہے۔ سید حسن نصر اللہ کی طرح صفی الدین نے بھی حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی [1]۔

سید ہاشم صفی الدین حزب‌ اللہ لبنان کے ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین کی حیثیت سے حزب‌ اللہ کی اقتصادی اور سماجی سرگرمیوں کی نگران اعلی بھی تھے۔ ان پر سنہ 2017ء سے امریکہ کی جانب سے پابندیاں عائد گئی تھی۔

آپ سید حسن نصر اللہ کے ساتھ خاندانی رشتہ داری بھی رکھتے ہیں۔ صفی الدین ایک عرصے تک لبنان کی سیاسی محافل میں گمنام رہے یہاں تک کہ سید حسن نصر اللہ کے لئے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر وہ حزب اللہ کے جنرل سیکرٹری کے نمائندے کی حیثیت سے مختلف مراسم من‌ جملہ شہدائے مقاومت کی تشییع جنازہ میں ظاہر ہونے لگے۔

شہید حسن نصراللہ کے جانشین کے بارے میں تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ حزب اللہ نے تنظیم کے نئے سربراہ کے حوالے سے جاری افواہوں کی تردید کی ہے۔ تنظیم کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تاحال شہید حسن نصراللہ کے جانشین کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کے نئے سربراہ کے حوالے سے ذرائع ابلاغ میں کچھ افواہیں زیرگردش ہیں۔ تنظیم اس حوالے سے وضاحت دینا چاہتی ہے کہ یہ افواہیں بے بنیاد ہیں۔ جب تک حزب اللہ کے اعلی کمانڈ کی طرف سے کوئی رسمی بیان جاری نہ ہوجائے، ان افواہوں کی کوئی حیثیت نہیں۔ اس سے پہلے بعض ذرائع نے سید ہاشم صفی الدین کو شہید نصراللہ کا جانشین بنانے کی خبر دی تھی[2]۔

حزب اللہ سید ہاشم صفی الدین کو جلد ہی شہید "سید حسن نصر اللہ" کے جانشین کے طور پر متعارف کرائے گی

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکی روزنامہ نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سیکرٹری سید ہاشم صفی الدین ابھی تک زندہ ہیں۔

نیویارک ٹائمز نے صیہونی رجیم کے اعلیٰ عہدیداروں کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سیکرٹری "ہاشم صفی الدین"اس مقام پر موجود تھے، تاہم انہیں صہیونی فوج کی جانب سے دہشت گردانہ حملے کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔

مذکورہ اخبار کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اب زندہ ہیں اور جلد ہی حزب اللہ انہیں سید حسن نصر اللہ کے جانشین کے طور پر متعارف کرائے گی۔ لبنان کی حزب اللہ نے اس سے قبل ایک بیان جاری کیا تھا جس میں تحریک کے جنرل سیکرٹری سید حسن نصر اللہ کی شہادت کی تصدیق کی گئی تھی [3]۔

حوالہ جات

  1. اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے حزب اللہ کے 7 اعلیٰ عہدے دار کون تھے؟- etvbharat.com-شائع شدہ از: 30 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 اکتوبر 2024ء۔
  2. نصراللہ کے جانشین کے بارے میں حتمی فیصلہ نہیں ہوا، حزب اللہ-ur.mehrnews.com-شائع شدہ از: 30 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 اکتوبر 2024ء۔
  3. نصراللہ کے جانشین کے بارے میں حتمی فیصلہ نہیں ہوا، حزب اللہ-ur.mehrnews.com-شائع شدہ از: 30 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 اکتوبر 2024ء۔