"عبد اللہ جوادی آملی" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
| سطر 33: | سطر 33: | ||
قابل ذکر ہے کہ تفسیر تسنیم، آیت اللہ جوادی آملی کی 80 جلدوں پر مشتمل علمی کاوش ہے، جو 40 سالہ تدریس و تحقیق اور درجنوں محققین کی مشترکہ محنت کا نتیجہ ہے۔ اس تفسیر کا اسلوب "قرآن بہ قرآن" کی روش پر مبنی ہے، جس میں ہر آیت کو چار مراحل میں بیان کیا گیا ہے: "اجمالی تفسیر"، "آیت کی تفسیر"، "نکات و اشارات"، اور "روایت"<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/407288/%D8%AD%D9%88%D8%B2%DB%81-%D8%B9%D9%84%D9%85%DB%8C%DB%81-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D8%A2%D9%85%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B1%DB%81%D9%88%D9%86-%D9%85%D9%86%D8%AA-%DB%81%DB%92-%D8%AA%D9%81%D8%B3%DB%8C%D8%B1-%D8%AA%D8%B3%D9%86%DB%8C%D9%85-%D8%A7%D8%B3 حوزہ علمیہ آیت اللہ جوادی آملی کا مرہون منت ہے/ تفسیر تسنیم اس زمانے کی "المیزان" ہے]- شائع شدہ از: 24 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 28 فروری 2025ء۔</ref>۔ | قابل ذکر ہے کہ تفسیر تسنیم، آیت اللہ جوادی آملی کی 80 جلدوں پر مشتمل علمی کاوش ہے، جو 40 سالہ تدریس و تحقیق اور درجنوں محققین کی مشترکہ محنت کا نتیجہ ہے۔ اس تفسیر کا اسلوب "قرآن بہ قرآن" کی روش پر مبنی ہے، جس میں ہر آیت کو چار مراحل میں بیان کیا گیا ہے: "اجمالی تفسیر"، "آیت کی تفسیر"، "نکات و اشارات"، اور "روایت"<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/407288/%D8%AD%D9%88%D8%B2%DB%81-%D8%B9%D9%84%D9%85%DB%8C%DB%81-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D8%A2%D9%85%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B1%DB%81%D9%88%D9%86-%D9%85%D9%86%D8%AA-%DB%81%DB%92-%D8%AA%D9%81%D8%B3%DB%8C%D8%B1-%D8%AA%D8%B3%D9%86%DB%8C%D9%85-%D8%A7%D8%B3 حوزہ علمیہ آیت اللہ جوادی آملی کا مرہون منت ہے/ تفسیر تسنیم اس زمانے کی "المیزان" ہے]- شائع شدہ از: 24 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 28 فروری 2025ء۔</ref>۔ | ||
== شہید حسن نصرالله کی یہ عظمت، قرآن اور اہل بیت(ع) سے وابستگی کے باعث تھی == | |||
آیت الله العظمی جوادی آملی نے تفسیر تسنیم کی تقریب رونمائی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ [[سید حسن نصر اللہ|شہید سید حسن نصرالله]] کی عظمت اور کامیابی کا راز قرآن کریم اور [[اہل بیت|اہل بیت(ع)]] سے گہری وابستگی تھا، کامیابی کا راستہ ہر اس شخص کے لیے کھلا ہے جو قرآن و عترت کی پیروی کرے۔ | |||
آیت الله جوادی آملی نے اس موقع پر تفسیر تسنیم کی چار دہائیوں پر محیط تالیف کے مراحل کو بھی تفصیل سے بیان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تفسیر حوزہ علمیہ قم کی عظیم علمی کاوش ہے۔ انہوں نے علم اور عقل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جہالت کو دور کرنا ضروری ہے، لیکن اصل مقصد عقل اور امامت کو زندہ رکھنا ہے۔ | |||
انہوں نے کہا کہ امامت کا نظام ہی وہ بنیاد ہے جو علم اور عقل کو زندہ رکھتا ہے۔ آیت الله جوادی آملی نے [[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینی(رح)]] کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہ صرف شہنشاہیت کو ختم کیا بلکہ امامت اور امت کا ایک مضبوط نظام قائم کیا۔ | |||
انہوں نے قم المقدسہ میں شہید نصرالله کے طالب علمی کے دور کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ حسن نصر اللہ نے قرآن کی تعلیمات کو اپنی زندگی کا مرکز بنایا، جس کی وجہ سے وہ دنیا میں ایک عظیم مقام پر فائز ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قرآن کریم ایک غیر معمولی کتاب ہے جو انسانوں کو بلند مقام تک پہنچا سکتی ہے۔ | |||
تقریب کے اختتام پر آیت الله جوادی آملی نے رہبر معظم انقلاب، مراجع عظام، علماء، فضلاء، اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/407293/%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D9%86%D8%B5%D8%B1%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87-%DA%A9%DB%8C-%DB%8C%DB%81-%D8%B9%D8%B8%D9%85%D8%AA-%D9%82%D8%B1%D8%A2%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%DB%81%D9%84-%D8%A8%DB%8C%D8%AA-%D8%B9-%D8%B3%DB%92-%D9%88%D8%A7%D8%A8%D8%B3%D8%AA%DA%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92 شہید حسن نصرالله کی یہ عظمت، قرآن اور اہل بیت(ع) سے وابستگی کے باعث تھی: آیت الله جوادی آملی]- شائع شدہ از: 24 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 28 فروری 2025ء۔</ref>۔ | |||
نسخہ بمطابق 22:55، 28 فروری 2025ء
| عبد اللہ جوادی آملی | |
|---|---|
![]() | |
| دوسرے نام | آیت اللہ جوادی آملی |
| ذاتی معلومات | |
| پیدائش | 1312 ش، 1934 ء، 1351 ق |
| پیدائش کی جگہ | آمل ایران |
| اساتذہ | سید روحالله موسوی خمینی، محمد حسین طباطبائی |
| مذہب | اسلام، شیعہ |
| اثرات | تفسیر تسنیم |
عبد اللہ جوادی آملی
حوزہ علمیہ آیت اللہ جوادی آملی کا مرہون منت ہے
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآن کریم کے عظیم مفسر اور تفسیر تسنیم کے مصنف، آیت اللہ جوادی آملی کی ممتاز علمی شخصیت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ حوزہ علمیہ، اس فاضل عالم دین کی 40 سالہ تحقیق، تدریس اور خاص کر تفسیر تسنیم کی تألیف میں ان کی مجاہدانہ کوششوں کا مرہون منت ہے۔ رہبر معظم نے یہ بیان بین الاقوامی کانفرنس "تفسیر تسنیم" کے منتظمین سے ملاقات کے دوران دیا جو 4 اسفند 1403 (22 فروری 2025) تھا جو کہ آج قم المقدسہ میں کانفرنس کے موقع پر شائع کیا گیا۔
اس ملاقات میں، رہبر انقلاب اسلامی نے آیت اللہ جوادی آملی کی علمی کاوشوں کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ ان کی عقلی و نقلی علوم میں گراں قدر خدمات ہیں، اسی طرح فقہ، فلسفہ اور عرفان میں بھی ان کی تحقیقات قابل تحسین ہیں، تاہم ان کی تفسیر قرآن کے سلسلے میں خدمت کسی بھی چیز سے قابل موازنہ نہیں۔ حضرت آیت اللہ خامنہای نے تفسیر تسنیم کو شیعہ اور حوزہ علمیہ کے لیے باعث فخر قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اس کے مصنف کی گہری فکر نے قرآنی آیات میں موجود باریک نکات کے ادراک میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ تفسیر تسنیم، المیزان کی طرز پر ہے لیکن جدید تر، وسیع تر اور معلومات کا ایک جامع دائرۃ المعارف ہے۔
رہبر انقلاب نے تفسیر تسنیم کے بہتر استفادے کے لیے ایک فنی اور موضوعاتی فہرست کی ترتیب کو ضروری قرار دیا۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ حوزہ علمیہ میں تفسیر قرآن پر توجہ کم دی جاتی ہے اور علامہ طباطبائی (صاحب تفسیر المیزان) کو حوزہ علمیہ میں قرآنی تفسیر و مفاہیم کی توجہ کے بانی کے طور پر یاد کیا۔ تاہم، قم میں تقریباً 200 تفسیر کے دروس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اسے مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
رہبر انقلاب نے تفسیر تسنیم کے عربی ترجمے کی تکمیل کو عالم اسلام کے لیے ضروری قرار دیا اور آیت اللہ جوادی آملی اور ان کے تحقیقی گروہ کی کاوشوں پر شکریہ ادا کیا۔ اس ملاقات کے آغاز میں، سربراہ حوزہ علمیہ، آیت اللہ اعرافی نے کانفرنس اور تفسیر تسنیم کے نمایاں علمی و موضوعاتی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ اسی طرح، حجت الاسلام والمسلمین سعید جوادی آملی (مؤسسہ اسراء کے سربراہ) نے اس تفسیر کی تصنیف و تحقیق کے مراحل پر ایک رپورٹ پیش کی اور آیت اللہ جوادی آملی کی جانب سے رہبر انقلاب کو سلام پہنچایا۔
قابل ذکر ہے کہ تفسیر تسنیم، آیت اللہ جوادی آملی کی 80 جلدوں پر مشتمل علمی کاوش ہے، جو 40 سالہ تدریس و تحقیق اور درجنوں محققین کی مشترکہ محنت کا نتیجہ ہے۔ اس تفسیر کا اسلوب "قرآن بہ قرآن" کی روش پر مبنی ہے، جس میں ہر آیت کو چار مراحل میں بیان کیا گیا ہے: "اجمالی تفسیر"، "آیت کی تفسیر"، "نکات و اشارات"، اور "روایت"[1]۔
شہید حسن نصرالله کی یہ عظمت، قرآن اور اہل بیت(ع) سے وابستگی کے باعث تھی
آیت الله العظمی جوادی آملی نے تفسیر تسنیم کی تقریب رونمائی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید سید حسن نصرالله کی عظمت اور کامیابی کا راز قرآن کریم اور اہل بیت(ع) سے گہری وابستگی تھا، کامیابی کا راستہ ہر اس شخص کے لیے کھلا ہے جو قرآن و عترت کی پیروی کرے۔
آیت الله جوادی آملی نے اس موقع پر تفسیر تسنیم کی چار دہائیوں پر محیط تالیف کے مراحل کو بھی تفصیل سے بیان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تفسیر حوزہ علمیہ قم کی عظیم علمی کاوش ہے۔ انہوں نے علم اور عقل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جہالت کو دور کرنا ضروری ہے، لیکن اصل مقصد عقل اور امامت کو زندہ رکھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امامت کا نظام ہی وہ بنیاد ہے جو علم اور عقل کو زندہ رکھتا ہے۔ آیت الله جوادی آملی نے امام خمینی(رح) کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہ صرف شہنشاہیت کو ختم کیا بلکہ امامت اور امت کا ایک مضبوط نظام قائم کیا۔
انہوں نے قم المقدسہ میں شہید نصرالله کے طالب علمی کے دور کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ حسن نصر اللہ نے قرآن کی تعلیمات کو اپنی زندگی کا مرکز بنایا، جس کی وجہ سے وہ دنیا میں ایک عظیم مقام پر فائز ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قرآن کریم ایک غیر معمولی کتاب ہے جو انسانوں کو بلند مقام تک پہنچا سکتی ہے۔ تقریب کے اختتام پر آیت الله جوادی آملی نے رہبر معظم انقلاب، مراجع عظام، علماء، فضلاء، اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا[2]۔
- ↑ حوزہ علمیہ آیت اللہ جوادی آملی کا مرہون منت ہے/ تفسیر تسنیم اس زمانے کی "المیزان" ہے- شائع شدہ از: 24 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 28 فروری 2025ء۔
- ↑ شہید حسن نصرالله کی یہ عظمت، قرآن اور اہل بیت(ع) سے وابستگی کے باعث تھی: آیت الله جوادی آملی- شائع شدہ از: 24 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 28 فروری 2025ء۔
