"عبد اللہ جوادی آملی" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
| سطر 19: | سطر 19: | ||
'''عبد اللہ جوادی آملی''' | '''عبد اللہ جوادی آملی''' | ||
== حوزہ علمیہ آیت اللہ جوادی آملی کا مرہون منت ہے == | |||
[[سید علی خامنہ ای|رہبر معظم انقلاب اسلامی]] نے [[قرآن |قرآن کریم]] کے عظیم مفسر اور تفسیر تسنیم کے مصنف، آیت اللہ جوادی آملی کی ممتاز علمی شخصیت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ حوزہ علمیہ، اس فاضل عالم دین کی 40 سالہ تحقیق، تدریس اور خاص کر تفسیر تسنیم کی تألیف میں ان کی مجاہدانہ کوششوں کا مرہون منت ہے۔ | |||
رہبر معظم نے یہ بیان بین الاقوامی کانفرنس "تفسیر تسنیم" کے منتظمین سے ملاقات کے دوران دیا جو 4 اسفند 1403 (22 فروری 2025) تھا جو کہ آج قم المقدسہ میں کانفرنس کے موقع پر شائع کیا گیا۔ | |||
اس ملاقات میں، رہبر انقلاب اسلامی نے آیت اللہ جوادی آملی کی علمی کاوشوں کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ ان کی عقلی و نقلی علوم میں گراں قدر خدمات ہیں، اسی طرح [[فقہ]]، فلسفہ اور عرفان میں بھی ان کی تحقیقات قابل تحسین ہیں، تاہم ان کی تفسیر قرآن کے سلسلے میں خدمت کسی بھی چیز سے قابل موازنہ نہیں۔ | |||
حضرت آیت اللہ خامنہای نے تفسیر تسنیم کو [[شیعہ]] اور حوزہ علمیہ کے لیے باعث فخر قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اس کے مصنف کی گہری فکر نے قرآنی آیات میں موجود باریک نکات کے ادراک میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ تفسیر تسنیم، المیزان کی طرز پر ہے لیکن جدید تر، وسیع تر اور معلومات کا ایک جامع دائرۃ المعارف ہے۔ | |||
رہبر انقلاب نے تفسیر تسنیم کے بہتر استفادے کے لیے ایک فنی اور موضوعاتی فہرست کی ترتیب کو ضروری قرار دیا۔ | |||
انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ حوزہ علمیہ میں تفسیر قرآن پر توجہ کم دی جاتی ہے اور علامہ طباطبائی (صاحب تفسیر المیزان) کو حوزہ علمیہ میں قرآنی تفسیر و مفاہیم کی توجہ کے بانی کے طور پر یاد کیا۔ تاہم، قم میں تقریباً 200 تفسیر کے دروس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اسے مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ | |||
رہبر انقلاب نے تفسیر تسنیم کے عربی ترجمے کی تکمیل کو عالم اسلام کے لیے ضروری قرار دیا اور آیت اللہ جوادی آملی اور ان کے تحقیقی گروہ کی کاوشوں پر شکریہ ادا کیا۔ | |||
اس ملاقات کے آغاز میں، سربراہ حوزہ علمیہ، [[علی رضا اعرافی|آیت اللہ اعرافی]] نے کانفرنس اور تفسیر تسنیم کے نمایاں علمی و موضوعاتی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ اسی طرح، حجت الاسلام والمسلمین سعید جوادی آملی (مؤسسہ اسراء کے سربراہ) نے اس تفسیر کی تصنیف و تحقیق کے مراحل پر ایک رپورٹ پیش کی اور آیت اللہ جوادی آملی کی جانب سے رہبر انقلاب کو سلام پہنچایا۔ | |||
قابل ذکر ہے کہ تفسیر تسنیم، آیت اللہ جوادی آملی کی 80 جلدوں پر مشتمل علمی کاوش ہے، جو 40 سالہ تدریس و تحقیق اور درجنوں محققین کی مشترکہ محنت کا نتیجہ ہے۔ اس تفسیر کا اسلوب "قرآن بہ قرآن" کی روش پر مبنی ہے، جس میں ہر آیت کو چار مراحل میں بیان کیا گیا ہے: "اجمالی تفسیر"، "آیت کی تفسیر"، "نکات و اشارات"، اور "روایت"<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/407288/%D8%AD%D9%88%D8%B2%DB%81-%D8%B9%D9%84%D9%85%DB%8C%DB%81-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D8%A2%D9%85%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B1%DB%81%D9%88%D9%86-%D9%85%D9%86%D8%AA-%DB%81%DB%92-%D8%AA%D9%81%D8%B3%DB%8C%D8%B1-%D8%AA%D8%B3%D9%86%DB%8C%D9%85-%D8%A7%D8%B3 حوزہ علمیہ آیت اللہ جوادی آملی کا مرہون منت ہے/ تفسیر تسنیم اس زمانے کی "المیزان" ہے]- شائع شدہ از: 24 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 28 فروری 2025ء۔</ref>۔ | |||
نسخہ بمطابق 22:50، 28 فروری 2025ء
| عبد اللہ جوادی آملی | |
|---|---|
![]() | |
| دوسرے نام | آیت اللہ جوادی آملی |
| ذاتی معلومات | |
| پیدائش | 1312 ش، 1934 ء، 1351 ق |
| پیدائش کی جگہ | آمل ایران |
| اساتذہ | سید روحالله موسوی خمینی، محمد حسین طباطبائی |
| مذہب | اسلام، شیعہ |
| اثرات | تفسیر تسنیم |
عبد اللہ جوادی آملی
حوزہ علمیہ آیت اللہ جوادی آملی کا مرہون منت ہے
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآن کریم کے عظیم مفسر اور تفسیر تسنیم کے مصنف، آیت اللہ جوادی آملی کی ممتاز علمی شخصیت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ حوزہ علمیہ، اس فاضل عالم دین کی 40 سالہ تحقیق، تدریس اور خاص کر تفسیر تسنیم کی تألیف میں ان کی مجاہدانہ کوششوں کا مرہون منت ہے۔ رہبر معظم نے یہ بیان بین الاقوامی کانفرنس "تفسیر تسنیم" کے منتظمین سے ملاقات کے دوران دیا جو 4 اسفند 1403 (22 فروری 2025) تھا جو کہ آج قم المقدسہ میں کانفرنس کے موقع پر شائع کیا گیا۔
اس ملاقات میں، رہبر انقلاب اسلامی نے آیت اللہ جوادی آملی کی علمی کاوشوں کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ ان کی عقلی و نقلی علوم میں گراں قدر خدمات ہیں، اسی طرح فقہ، فلسفہ اور عرفان میں بھی ان کی تحقیقات قابل تحسین ہیں، تاہم ان کی تفسیر قرآن کے سلسلے میں خدمت کسی بھی چیز سے قابل موازنہ نہیں۔ حضرت آیت اللہ خامنہای نے تفسیر تسنیم کو شیعہ اور حوزہ علمیہ کے لیے باعث فخر قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اس کے مصنف کی گہری فکر نے قرآنی آیات میں موجود باریک نکات کے ادراک میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ تفسیر تسنیم، المیزان کی طرز پر ہے لیکن جدید تر، وسیع تر اور معلومات کا ایک جامع دائرۃ المعارف ہے۔
رہبر انقلاب نے تفسیر تسنیم کے بہتر استفادے کے لیے ایک فنی اور موضوعاتی فہرست کی ترتیب کو ضروری قرار دیا۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ حوزہ علمیہ میں تفسیر قرآن پر توجہ کم دی جاتی ہے اور علامہ طباطبائی (صاحب تفسیر المیزان) کو حوزہ علمیہ میں قرآنی تفسیر و مفاہیم کی توجہ کے بانی کے طور پر یاد کیا۔ تاہم، قم میں تقریباً 200 تفسیر کے دروس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اسے مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
رہبر انقلاب نے تفسیر تسنیم کے عربی ترجمے کی تکمیل کو عالم اسلام کے لیے ضروری قرار دیا اور آیت اللہ جوادی آملی اور ان کے تحقیقی گروہ کی کاوشوں پر شکریہ ادا کیا۔ اس ملاقات کے آغاز میں، سربراہ حوزہ علمیہ، آیت اللہ اعرافی نے کانفرنس اور تفسیر تسنیم کے نمایاں علمی و موضوعاتی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ اسی طرح، حجت الاسلام والمسلمین سعید جوادی آملی (مؤسسہ اسراء کے سربراہ) نے اس تفسیر کی تصنیف و تحقیق کے مراحل پر ایک رپورٹ پیش کی اور آیت اللہ جوادی آملی کی جانب سے رہبر انقلاب کو سلام پہنچایا۔
قابل ذکر ہے کہ تفسیر تسنیم، آیت اللہ جوادی آملی کی 80 جلدوں پر مشتمل علمی کاوش ہے، جو 40 سالہ تدریس و تحقیق اور درجنوں محققین کی مشترکہ محنت کا نتیجہ ہے۔ اس تفسیر کا اسلوب "قرآن بہ قرآن" کی روش پر مبنی ہے، جس میں ہر آیت کو چار مراحل میں بیان کیا گیا ہے: "اجمالی تفسیر"، "آیت کی تفسیر"، "نکات و اشارات"، اور "روایت"[1]۔
- ↑ حوزہ علمیہ آیت اللہ جوادی آملی کا مرہون منت ہے/ تفسیر تسنیم اس زمانے کی "المیزان" ہے- شائع شدہ از: 24 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 28 فروری 2025ء۔
