"سید مقتدی صدر" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 77: سطر 77:
* دعوة الحق فی شهري محرم الحرام وصفر الخير<ref>[http://jawabna.com/index.php//%D9%85%D8%B7%D8%A8%D9%88%D8%B9%D8%A7%D8%AA/index.1.html الرئيسية | | مطبوعات]-jawabna.com- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 نومبر2024ء۔</ref>۔
* دعوة الحق فی شهري محرم الحرام وصفر الخير<ref>[http://jawabna.com/index.php//%D9%85%D8%B7%D8%A8%D9%88%D8%B9%D8%A7%D8%AA/index.1.html الرئيسية | | مطبوعات]-jawabna.com- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 نومبر2024ء۔</ref>۔
{{اختتام}}
{{اختتام}}
== عرب اور مسلم ممالک پر شدید تنقید؛ ==
عراقی صدر تحریک کے رہنما مقتدی صدر نے اسرائیلی جرائم کے خلاف عرب اور اسلامی ممالک کی کوتاہیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا: "یہ ممالک اسرائیلی جارحیت اور مظالم کے سامنے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں اور اپنے مفادات کی خاطر صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لا رہے ہیں"۔
عراقی صدر تحریک کے رہنما حجت الاسلام سید مقتدی صدر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ عرب اور اسلامی ممالک نہ صرف اپنے اصولوں اور حقوق سے پیچھے ہٹ رہے ہیں بلکہ وہ فلسطین اور [[لبنان]] میں بہنے والے بے گناہ خون پر بھی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے اس رویے کو شرمناک قرار دیا اور کہا: یہ ممالک اپنی کوتاہیوں اور غفلت کی وجہ سے مسلسل ٹوٹ پھوٹ اور کمزوری کا شکار ہو رہے ہیں، جبکہ دوسری طرف جہالت، غربت اور کرپشن انہیں دن بہ دن مزید تقسیم اور کمزور کر رہی ہے۔
عراقی صدر تحریک کے رہنما نے اس بات پر زور دیا کہ عرب اور اسلامی ممالک مسلسل کوتاہیوں اور لاپرواہیوں کے نتیجے میں ایک کے بعد ایک ٹوٹ پھوٹ اور کمزوری کا شکار ہو رہے ہیں۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی صدر تحریک کے رہنما حجت الاسلام سید مقتدی صدر نے کہا: عرب اور اسلامی ممالک جہالت، غربت، کرپشن اور اختلافات کی ہواؤں کے سبب روز بروز ٹوٹتے اور کمزور ہوتے جا رہے ہیں۔
انہوں نے اعیاد [[ربیع الاول]] کے ایام میں فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: کیا میں امت مسلمہ کو حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کی مبارکباد دوں یا لبنان اور فلسطین کے ان شہداء کے غم میں تسلیت پیش کروں جن کا خون ظالم اور دہشت گرد صہیونی-امریکی دشمن نے ناحق بہایا ہے؟۔
سید مقتدی الصدر نے مزید کہا: یا میں اسلامی امت اور ان کے ممالک کے رویوں پر شرمندگی سے اپنا سر جھکا لوں، جنہوں نے اپنے ہونٹ سی لئے، اپنے دل سخت کر لئے اور اسرائیلی دہشت گرد دشمن کے ساتھ تعلقات معمول پر لے آئے، اپنے مفادات کے لیے دشمن کا ساتھ دیا، اپنی آرزوؤں کا سودا کیا اور اپنے حقوق سے دستبردار ہو گئے؟"
انہوں نے کہا: اس وقت دین سے دوری کی وجہ سے عرب اور دیگر اسلامی ممالک ایک کے بعد ایک ناکامی اور غفلت کا شکار ہو رہے ہیں اور جہالت، غربت، کرپشن اور اختلافات کی ہوائیں ان پر حملہ آور ہو رہی ہیں، جو انہیں روز بروز ٹکڑے ٹکڑے اور کمزور کر رہی ہیں <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/402549/%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%81%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%D9%88%D8%B2-%D8%A8%D8%B1%D9%88%D8%B2-%DA%A9%D9%85%D8%B2%D9%88%D8%B1-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%BA مقتدی صدر کی عرب اور مسلم ممالک پر شدید تنقید؛اختلافات کی ہوائیں مسلمانوں کو روز بروز کمزور کر رہی ہیں]-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 23 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 نومبر 2024ء۔</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 19:29، 4 نومبر 2024ء

سید مقتدی صدر
سید مقتدی صدر.jpg
ذاتی معلومات
پیدائش1974 ء، 1352 ش، 1393 ق
یوم پیدائش4اگست
پیدائش کی جگہنجف عراق
مذہباسلام، شیعہ
مناصب
  • جیش المہدی رہنم
  • التیار الصدری کا صدر

سید مقتدی صدر ایک شیعہ عالم اور شیعہ قومی تحریک (سابقہ صدری تحریک) کے رہنما ہیں، جو عراق کی سب سے بڑی مقبول شیعہ تحریک سمجھی جاتی ہے، اور عسکری ونگز کے رہنما ہیں۔ ان کی تحریک سے وابستہ، جس کی نمائندگی مہدی آرمی(جیش المہدی)، لواء یوم الموعود اور سرایا السلام کرتے ہیں، اور اگرچہ وہ وسطی اور جنوبی عراق میں شیعہ برادری کے ایک بڑے طبقے کے رہنما ہے۔ آپ سید محمد صدر کے چوتھے بیٹے اور صدر خاندان کے سب سے مشہور زندہ بچ جانے والے ہیں۔

سوانح عمری

پیدائش (4 اگست 1974)،

سیاست سے مستعفی

انہوں نے سید کاظم حریری کے بیان کے بعد 7 شہریوار 1401ش کو اپنی سیاسی سرگرمیوں سے استعفیٰ دے دیا، انہوں نے اپنے طرفداروں سے کہا کہ وہ ان کے نام پر کوئی نعرہ نہ لگائیں اور عراقی پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا، ان گڑبڑ کے بعد عراقی وزیر اعظم نے الرٹ جاری کیا۔ صدر کے حامیوں کے اہم ترین ٹھکانے عراق کے جنوبی صوبوں میں واقع ہیں، خاص طور پر بغداد کے شیعہ محلے صدر ٹاؤن میں۔

سیاست سے مستعفی ہونے کے بعد مقتدیٰ صدر کے حامی سڑکوں پر نکل آئے اور عراق کو افراتفری میں ڈال دیا۔ عراقی وزیر اعظم الکاظمی نے صدر سے کہا کہ وہ عراق کو پرسکون کرنے میں مدد کریں اور اپنے حامیوں کو افراتفری اور تنازعہ پیدا کرنے کے بعد وطن واپس آنے کو کہیں، لیکن صدر نے ایسا نہیں کیا اور خاموشی سے عراقی شہروں خصوصاً بغداد میں ہونے والی لڑائی کو دیکھتے رہے۔ اس دوران، مقتدا صدر نے لوگوں کو پرسکون کرنے کے بجائے اعلان کیا کہ انہوں نے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے اور تنازع ختم ہونے تک جاری رہے گا [1]۔

فلسطین صہیونیوں کا نہیں بلکہ فلسطینی عوام کی سرزمین ہے

عراقی رہنما مقتدی صدر نے مغربی ممالک کی جانب سے فلسطین کے دو ٹکڑے کرنے کی سازشوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین صہیونیوں کا نہیں بلکہ فلسطینی عوام کا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی سیاسی دھڑے کے سربراہ مقتدی صدر نے مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی مسئلے کے حل کے لئے دو ریاستی فارمولے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ مغرب نے ہماری ذلت و خواری کی سازش کی ہے۔ ہم عراقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس میں مداخلت کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حضرت محمد ص اور حضرت علیؑ کے پیروکار ہیں اور ہمارا موقف سب کے سامنے روشن ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین ایک ہی ملک ہے جس کا دارالخلافہ بیت المقدس ہے۔ اس میں دوسری حکومت کا کوئی وجود نہیں ہے۔

سید مقتدی صدر نے مزید کہا کہ نہر سے بحر تک فلسطین ہے۔ صہیونی دہشت گرد اور غاصب ہیں۔ مغربی ممالک کے کسی معاہدے کو ہم تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عراقی حکومت اس حوالے سے مداخلت نہ کرے تو مجرم ہوگی چنانچہ ہم نے سعودی عرب سے بھی اس مسئلے پر سنجیدہ اقدمات کا مطالبہ کیا ہے [2]

علمی آثار

ان کے مختلف موضوعات پر علمی آثار ہیں ان میں سے بعض مندرجہ ذيل ہیں:

  • زيارة أمير المؤمنين فی مولد النبي.
  • منهج العقيدة۔
  • مشروع الإصلاح.
  • نصائح عامة إلی خطباء المنبر الحسينی.
  • البكاء علی الامام الحسين.
  • كلمة حول المرأة.
  • كلمات القائد حول التطبير.
  • حاضرات عقائدية.
  • في ضيافة الله.
  • طريق الإصلاح.
  • بحث حول التقليد.
  • بحث عن الهجرة.
  • زاد التقوى.
  • رسائل توعوية.
  • حوار قائد السلام مع جند السلام.
  • حدثني الولي.
  • حديث فی فضل العلم.
  • توصيات فی شهر رمضان.
  • حج الفقراء.
  • وصايا العشر.
  • الجهاد فی كلمات.
  • اسأل و الصدر يجيب.
  • اضواء علی اصول الدين و فروعه.
  • البكاء فی الشريعة.
  • حوار التيار الديني مع التيار المدني.
  • رفع الشبهات.
  • الصوم - زكاة الفطر - الاعتكاف.
  • الهدف النبيل.
  • يوم العمال فی نظر الإسلام.
  • الولاية حقيقتها و مصداقها.
  • نظرة قرآنية علی مفهوم الصحابة.
  • آيات العطاء فی التعامل مع النساء.
  • المنهج القويم فی فهم كتاب الله العظيم.
  • نظرة فی ألأجتهاد والتقليد.
  • نظرة حداثوية فی الأحكام الشرعية وتكاملها.
  • دعوة الحق فی شهري محرم الحرام وصفر الخير[3]۔

عرب اور مسلم ممالک پر شدید تنقید؛

عراقی صدر تحریک کے رہنما مقتدی صدر نے اسرائیلی جرائم کے خلاف عرب اور اسلامی ممالک کی کوتاہیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا: "یہ ممالک اسرائیلی جارحیت اور مظالم کے سامنے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں اور اپنے مفادات کی خاطر صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لا رہے ہیں"۔

عراقی صدر تحریک کے رہنما حجت الاسلام سید مقتدی صدر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ عرب اور اسلامی ممالک نہ صرف اپنے اصولوں اور حقوق سے پیچھے ہٹ رہے ہیں بلکہ وہ فلسطین اور لبنان میں بہنے والے بے گناہ خون پر بھی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

انہوں نے اس رویے کو شرمناک قرار دیا اور کہا: یہ ممالک اپنی کوتاہیوں اور غفلت کی وجہ سے مسلسل ٹوٹ پھوٹ اور کمزوری کا شکار ہو رہے ہیں، جبکہ دوسری طرف جہالت، غربت اور کرپشن انہیں دن بہ دن مزید تقسیم اور کمزور کر رہی ہے۔

عراقی صدر تحریک کے رہنما نے اس بات پر زور دیا کہ عرب اور اسلامی ممالک مسلسل کوتاہیوں اور لاپرواہیوں کے نتیجے میں ایک کے بعد ایک ٹوٹ پھوٹ اور کمزوری کا شکار ہو رہے ہیں۔ حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی صدر تحریک کے رہنما حجت الاسلام سید مقتدی صدر نے کہا: عرب اور اسلامی ممالک جہالت، غربت، کرپشن اور اختلافات کی ہواؤں کے سبب روز بروز ٹوٹتے اور کمزور ہوتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے اعیاد ربیع الاول کے ایام میں فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: کیا میں امت مسلمہ کو حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کی مبارکباد دوں یا لبنان اور فلسطین کے ان شہداء کے غم میں تسلیت پیش کروں جن کا خون ظالم اور دہشت گرد صہیونی-امریکی دشمن نے ناحق بہایا ہے؟۔

سید مقتدی الصدر نے مزید کہا: یا میں اسلامی امت اور ان کے ممالک کے رویوں پر شرمندگی سے اپنا سر جھکا لوں، جنہوں نے اپنے ہونٹ سی لئے، اپنے دل سخت کر لئے اور اسرائیلی دہشت گرد دشمن کے ساتھ تعلقات معمول پر لے آئے، اپنے مفادات کے لیے دشمن کا ساتھ دیا، اپنی آرزوؤں کا سودا کیا اور اپنے حقوق سے دستبردار ہو گئے؟"

انہوں نے کہا: اس وقت دین سے دوری کی وجہ سے عرب اور دیگر اسلامی ممالک ایک کے بعد ایک ناکامی اور غفلت کا شکار ہو رہے ہیں اور جہالت، غربت، کرپشن اور اختلافات کی ہوائیں ان پر حملہ آور ہو رہی ہیں، جو انہیں روز بروز ٹکڑے ٹکڑے اور کمزور کر رہی ہیں [4]۔

حوالہ جات

  1. زندگینامه مقتدی صدر(مقتدی صدر کی حالات زندگی)-borna.news(فارسی زبان)- شائع شدہ از:8 مہر 1041ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 نومبر 2024ء۔
  2. فلسطین صہیونیوں کا نہیں بلکہ فلسطینی عوام کی سرزمین ہے، مقتدی صدر- ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 4 نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 نومبر 2024ء۔
  3. الرئيسية | | مطبوعات-jawabna.com- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 نومبر2024ء۔
  4. مقتدی صدر کی عرب اور مسلم ممالک پر شدید تنقید؛اختلافات کی ہوائیں مسلمانوں کو روز بروز کمزور کر رہی ہیں-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 23 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 نومبر 2024ء۔