مندرجات کا رخ کریں

"سانچہ:صفحۂ اول/تیسرے نوٹس اور تجزیے" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(2 صارفین 15 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
 
[[فائل:سند استراتژی امنیت ملی آمریکا (یادداشت) 2.jpg|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل: موازنه برتری قدرت موشکی بر قدرت جنگنده‌ها (یادداشت).jpg|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
'''[[امریکی قومی سلامتی کی حکمتِ عملی کا دستاویز(نوٹس)|امریکی قومی سلامتی کی حکمتِ عملی کا دستاویز]]''' امریکی قومی سلامتی کی حکمتِ عملی کا دستاویز وہ نوٹ ہے جو حال ہی میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شائع کردہ ’’امریکی ققومی لامتی کی حکمتِ عملی‘‘ کے متن کا جائزہ لیتا ہے.امریکی حکومت دو سے پانچ سال کے وقفے سے ایک دستاویز جاری کرتی ہے جسے وہ ’’راهبرد‘‘ (Strategic Document) کا نام دیتی ہے، مگر وہ عموماً سیاسی بیانیے سے زیادہ مماثلت رکھتا ہے۔
'''[[لڑاکا طیاروں کی طاقت پر میزائل طاقت کی برتری کا توازن(نوٹس )|لڑاکا طیاروں کی طاقت  پر میزائل طاقت کی برتری کا توازن]]'''ایک نوٹس اور یاد داشت  کا عنوان ہے جس میں "یہودی فاؤنڈیشن برائے قومی سلامتی امور" کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے [[ایران|اسلامی جمہوریہ ایران]] کی میزائل طاقت کے توازن کو بیان کیا گیا ہے۔
[[فائل: آمادگی حزب‌الله لبنان.webp|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
'''[[حزب اللہ لبنان کی تیاری( نوٹس اور تجزیے)|حزب اللہ لبنان کی تیاری]]''' لبنان میں ایک مضبوط اور مستحکم حیثیت حاصل ہے، جیسا کہ [[لبنان]] میں [[شیعہ]] آبادی بھی ایک مستحکم پوزیشن میں ہے۔ لبنان کی تقریباً 4.5 ملین کی آبادی میں سے 1.6 ملین شیعہ ہیں، جو کل آبادی کا تقریباً 35 فیصد بنتے ہیں۔ عیسائی اور [[سنی]] آبادی کے برعکس، یہ آبادی نہ صرف ایک کثیر تعداد میں ہے بلکہ سیاسی طور پر بھی متحد ہے۔ اس صورتحال نے شیعہ برادری کو پچھلی کئی دہائیوں میں بہت سے طوفانوں کا سامنا کرنے اور ثابت قدم رہنے کا موقع فراہم کیا ہے۔

حالیہ نسخہ بمطابق 16:12، 10 دسمبر 2025ء

امریکی قومی سلامتی کی حکمتِ عملی کا دستاویز امریکی قومی سلامتی کی حکمتِ عملی کا دستاویز وہ نوٹ ہے جو حال ہی میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شائع کردہ ’’امریکی ققومی لامتی کی حکمتِ عملی‘‘ کے متن کا جائزہ لیتا ہے.امریکی حکومت دو سے پانچ سال کے وقفے سے ایک دستاویز جاری کرتی ہے جسے وہ ’’راهبرد‘‘ (Strategic Document) کا نام دیتی ہے، مگر وہ عموماً سیاسی بیانیے سے زیادہ مماثلت رکھتا ہے۔