مندرجات کا رخ کریں

"شرین سعیدی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا 9 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
== شرین عبادی ==
 
{{Infobox person
{{Infobox person
| title =  
| title =  
سطر 5: سطر 5:
| name =   
| name =   
| other names =  
| other names =  
| brith year = 1942ء ء
| brith year = 1359 ش
| brith date =  
| brith date =  
| birth place = [[ایران]]
| birth place = [[ایران]]
سطر 16: سطر 16:
| faith = [[شیعہ]]
| faith = [[شیعہ]]
| works = {{افقی باکس کی فہرست| }}
| works = {{افقی باکس کی فہرست| }}
| known for = {{hlist |پولیٹیکل سائنس کا استاد، محقق، میڈل ایست ریسرچ سنٹر کا سربراہ ، دانشگاه آرکانزاس}}
| known for = {{hlist |پولیٹیکل سائنس کا استاد، محقق| میڈل ایست ریسرچ سنٹر کا سربراہ |یونیورسٹی آف آرکنساس میں سیاسیات کی اسسٹنٹ پروفیسر}}
}}
}}
'''شیرین سعیدی''' یونیورسٹی آف آرکنساس میں سیاسیات کی اسسٹنٹ پروفیسر اور [[ایران|ایرانی]] نژاد امریکی محقق ہیں، جو ایران کے سیاسی و سماجی تجزیات—خصوصاً خواتین کی حیثیت، جنسیت اور مذہبی سیاست—کے موضوعات پر تحقیق کرتی رہی ہیں۔ وہ ستمبر 2022ء میں یونیورسٹی آف آرکنساس کے کنگ فہد سینٹر فار مڈل ایسٹ اسٹڈیز کی پہلی خاتون ڈائریکٹر مقرر ہوئیں اور دسمبر 2025ء تک اس منصب پر فائز رہیں۔ ان کے سیاسی مؤقف، اسلامی جمہوریۂ ایران کی حمایت، رہبرِ ایران [[سید علی خامنہ ای|آیت اللہ سید علی حسینی خامنہ‌ای]] کی تائید، اور [[اسرائیل]] پر تنقید کے باعث انہیں اس مرکز کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا۔
== تعلیم اور سرگرمیاں ==
[[فائل:شیرین سعیدی2.jpg|تصغیر|دائیں|]]
شیرین سعیدی نے 2012ء میں انگلستان کی یونیورسٹی آف کیمبرج سے سیاسیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد سے وہ ایران شناسی اور خواتین کے مطالعات کے مختلف شعبوں میں سرگرم رہی ہیں۔ وہ یونیورسٹی آف آرکنساس میں سیاسیات کی اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تدریسی خدمات انجام دیتی رہی ہیں اور ایران میں میدانی تحقیق کے شعبے میں کئی برسوں کا تجربہ رکھتی ہیں<ref>[https://tirdadname.ir/shirin-saeidi/ شیرین سعیدی کیست؟، وب‌سایت تیرداد نامه]- شائع شدہ از: 13 دسمبر 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 دسمبر 2025ء</ref>۔
== تصانیف ==
سعیدی کی نمایاں تصنیف "خواتین اور اسلامی جمہوریہ" ہے، جو 2022ء میں کیمبرج یونیورسٹی پریس سے شائع ہوئی۔ یہ کتاب [[انقلاب اسلامی ایران|اسلامی انقلاب]] کے بعد اسلامی جمہوریۂ ایران میں خواتین کی صورتحال کا تجزیہ پیش کرتی ہے۔
== تنازعات اور برطرفی ==
[[فائل: شیرین سعیدی1.jpg|تصغیر|دائیں|]]
دسمبر 2025ء میں شیرین سعیدی کو اسلامی جمہوریۂ ایران سے متعلق اپنے سیاسی خیالات، رہبرِ ایران آیت اللہ خامنہ‌ای کی حمایت، اور اسرائیل پر تنقید کے باعث یونیورسٹی آف آرکنساس کے کنگ فہد سینٹر فار مڈل ایسٹ اسٹڈیز کی سربراہی سے برطرف کر دیا گیا۔ یہ فیصلہ ان کے سیاسی مؤقف کے خلاف عوامی مہم کے بعد کیا گیا۔ سعیدی نے سوشل میڈیا پر اسلامی جمہوریۂ ایران کے دفاع میں بیانات دیے، رہبرِ ایران کی تعریف کی، امریکی پابندیوں کو—خصوصاً پاسدارانِ انقلاب پر عائد پابندیوں کو—غیر قانونی قرار دیا، اور اسرائیل کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا<ref>[https://www.hamshahrionline.ir/news/847695/%D9%85%D8%A7%D8%AC%D8%B1%D8%A7%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D8%AF-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%D9%82%DB%8C%D9%85-%D8%A2%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%D9%87-%D8%AF%D8%B1-%D8%B3%D8%A7%D9%86%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3%DB%8C%D8%B3%DA%A9%D9%88-%D9%81%D9%87%D9%85%DB%8C%D8%AF-%D8%AF%D8%B1-%D8%A7%D9%88%DB%8C%D9%86 ماجرای استاد ایرانی مقیم آمریکا که در سانفرانسیسکو فهمید در اوین زندانی است]- شائع شدہ از: 9 اردیبہشت 1403ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 دسمبر 2025ء</ref>۔
== بیرونی روابط ==
* [https://www.hamshahrionline.ir/news/847695/%D9%85%D8%A7%D8%AC%D8%B1%D8%A7%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D8%AF-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%D9%82%DB%8C%D9%85-%D8%A2%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%D9%87-%D8%AF%D8%B1-%D8%B3%D8%A7%D9%86%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3%DB%8C%D8%B3%DA%A9%D9%88-%D9%81%D9%87%D9%85%DB%8C%D8%AF-%D8%AF%D8%B1-%D8%A7%D9%88%DB%8C%D9%86 ماجرای استاد ایرانی مقیم آمریکا که در سانفرانسیسکو فهمید در اوین زندانی است، وب‌سایت همشهری آنلاین].
* [https://tirdadname.ir/shirin-saeidi/ شیرین سعیدی کیست؟، وب‌سایت تیرداد نامه].
== متعلقہ تلاشیں ==
* [[ایران]]
* [[فلسطین]]
* [[اسرائیل|صہیونی ریاست]]
* [[سید علی خامنہ ای|سید علی حسینی خامنہ‌ای]]
* [[قم]]
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:ایران]]

حالیہ نسخہ بمطابق 13:57، 16 دسمبر 2025ء

شرین سعیدی
ذاتی معلومات
پیدائش1359 ش، 1981 ء، 1400 ق
پیدائش کی جگہایران
مذہباسلام، شیعہ
مناصب
  • پولیٹیکل سائنس کا استاد، محقق
  • میڈل ایست ریسرچ سنٹر کا سربراہ
  • یونیورسٹی آف آرکنساس میں سیاسیات کی اسسٹنٹ پروفیسر

شیرین سعیدی یونیورسٹی آف آرکنساس میں سیاسیات کی اسسٹنٹ پروفیسر اور ایرانی نژاد امریکی محقق ہیں، جو ایران کے سیاسی و سماجی تجزیات—خصوصاً خواتین کی حیثیت، جنسیت اور مذہبی سیاست—کے موضوعات پر تحقیق کرتی رہی ہیں۔ وہ ستمبر 2022ء میں یونیورسٹی آف آرکنساس کے کنگ فہد سینٹر فار مڈل ایسٹ اسٹڈیز کی پہلی خاتون ڈائریکٹر مقرر ہوئیں اور دسمبر 2025ء تک اس منصب پر فائز رہیں۔ ان کے سیاسی مؤقف، اسلامی جمہوریۂ ایران کی حمایت، رہبرِ ایران آیت اللہ سید علی حسینی خامنہ‌ای کی تائید، اور اسرائیل پر تنقید کے باعث انہیں اس مرکز کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا۔

تعلیم اور سرگرمیاں

شیرین سعیدی نے 2012ء میں انگلستان کی یونیورسٹی آف کیمبرج سے سیاسیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد سے وہ ایران شناسی اور خواتین کے مطالعات کے مختلف شعبوں میں سرگرم رہی ہیں۔ وہ یونیورسٹی آف آرکنساس میں سیاسیات کی اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تدریسی خدمات انجام دیتی رہی ہیں اور ایران میں میدانی تحقیق کے شعبے میں کئی برسوں کا تجربہ رکھتی ہیں[1]۔

تصانیف

سعیدی کی نمایاں تصنیف "خواتین اور اسلامی جمہوریہ" ہے، جو 2022ء میں کیمبرج یونیورسٹی پریس سے شائع ہوئی۔ یہ کتاب اسلامی انقلاب کے بعد اسلامی جمہوریۂ ایران میں خواتین کی صورتحال کا تجزیہ پیش کرتی ہے۔

تنازعات اور برطرفی

دسمبر 2025ء میں شیرین سعیدی کو اسلامی جمہوریۂ ایران سے متعلق اپنے سیاسی خیالات، رہبرِ ایران آیت اللہ خامنہ‌ای کی حمایت، اور اسرائیل پر تنقید کے باعث یونیورسٹی آف آرکنساس کے کنگ فہد سینٹر فار مڈل ایسٹ اسٹڈیز کی سربراہی سے برطرف کر دیا گیا۔ یہ فیصلہ ان کے سیاسی مؤقف کے خلاف عوامی مہم کے بعد کیا گیا۔ سعیدی نے سوشل میڈیا پر اسلامی جمہوریۂ ایران کے دفاع میں بیانات دیے، رہبرِ ایران کی تعریف کی، امریکی پابندیوں کو—خصوصاً پاسدارانِ انقلاب پر عائد پابندیوں کو—غیر قانونی قرار دیا، اور اسرائیل کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا[2]۔

بیرونی روابط

متعلقہ تلاشیں

حوالہ جات

  1. شیرین سعیدی کیست؟، وب‌سایت تیرداد نامه- شائع شدہ از: 13 دسمبر 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 دسمبر 2025ء
  2. ماجرای استاد ایرانی مقیم آمریکا که در سانفرانسیسکو فهمید در اوین زندانی است- شائع شدہ از: 9 اردیبہشت 1403ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 دسمبر 2025ء