"اسلامی انقلاب اور امام خمینی(کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
| (3 صارفین 26 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
| سطر 1: | سطر 1: | ||
{{خانہ معلوماتی کتاب | |||
'''1- انقلابِ اسلامی اور امام | | عنوان = | ||
#انقلاب اسلامی و امام خمینی | |||
#مسأله فلسطین و طرح صهیونیسم | |||
#حاکمیت علما یا روشنفکران | |||
| تصویر = ۱- انقلاب اسلامی و امام خمینی (ره) ۲-مسئله فلسطین و طرح صهیونیسم ۳- حاکمیت علما یا روشنفکران.png | |||
| نام = 1.انقلاب اسلامی ایران و امام خمینی 2.مسأله فلسطین و طرح صهیونیسم 3.حاکمیت علما یا روشنفکران | |||
| مؤلفین/ مصنفین = راشد الغنوشی | |||
| زبان = فارسی | |||
| زبان اصلی = عربی | |||
| ترجمه = سید هادی خسروشاهی | |||
| سال نشر = 1390 | |||
| ناشر = پژوهشگاه مطالعات تقریبی وابسته به [[عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی|مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی]] | |||
| تعداد صفحه = 256 | |||
| موضوع = {{فهرست جعبه افقی |[[اسلام]] و سیاست |سیاست و حکومت |جنبشهای اسلامی |تاریخ |[[سودان]] }} | |||
| شابک = 9789641671879 | |||
}} | |||
'''1- [[انقلاب اسلامی ایران|انقلابِ اسلامی]] اور [[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینی]]۔2-مسئلۂ [[فلسطین]] اور صہیونی منصوبہ۔ 3- علماء کی حکمرانی یا روشن خیالوں کی؟''' یہ کتابیں، جو تین عنوانات پر مشتمل ہیں، تونس کے [[مسلمان]] عوام کے حالیہ بیداریِ اُمتِ مسلمہ (اسلامی بیداری) کے بعد، اسلامی انقلابِ [[ایران]] کے بارے میں لکهی کی گئی ہیں۔ یہ مضامین استاد شیخ راشد الغنوشی نے اپنے قید یا جلاوطنی کے دوران تحریر کیے تھے اور کئی سال قبل استاد سید ہادی خسرو شاہی نے ان کا فارسی میں ترجمہ کیا تھا۔ یہ کتابیں عالمی فورم برائے [[عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی|تقریبِ مذاہبِ اسلامی]] سے وابستہ ریسرچ سینٹر برائے تقریبِ مطالعات کی کوششوں سے شائع ہوئی ہیں۔ شیخ راشد الغنوشی کی اس میدان میں صراحت اور بے باکی کی وجہ سے انہیں اپنے ملک میں کئی بار جیل اور عدالتوں کا سامنا کرنا پڑا، اور آخرکار استعمار کے پیر فرتوت (زوال پذیر) حبیب بورقیبہ کے دور میں، ایک حکومتی حکم پر مبنی عدالت نے انہیں سزائے موت سنا دی۔ لیکن ان کے وزیر داخلہ، جنرل بن علی نے ایک فوجی بغاوت کے ذریعے بورقیبہ کو ہٹا دیا اور راشد الغنوشی کو پھانسی کے پھندے سے نجات ملی۔ | |||
تاہم، تونس کی اسلامی تحریک کے خلاف سازشیں ختم نہیں ہوئیں اور اس بار جمہوریت اور قومی مفاہمت کے پردے میں، تونس کی اسلامی تحریک کا "غیر شرعی ذبح" (ان کا دَم گھونٹنے کی کوشش) کیا گیا اور ان کے حامیوں اور رہنماؤں کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ اپنے عقائدی اصولوں اور بنیادوں سے دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں تھے۔ | تاہم، تونس کی اسلامی تحریک کے خلاف سازشیں ختم نہیں ہوئیں اور اس بار جمہوریت اور قومی مفاہمت کے پردے میں، تونس کی اسلامی تحریک کا "غیر شرعی ذبح" (ان کا دَم گھونٹنے کی کوشش) کیا گیا اور ان کے حامیوں اور رہنماؤں کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ اپنے عقائدی اصولوں اور بنیادوں سے دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں تھے۔ | ||
== کتاب کا تعارف== | == کتاب کا تعارف== | ||
یہ کتاب اسلامی انقلاب ایران اور اس تحریک کی قیادت کے بارے میں مؤلف کے نقطہ نظر سے ایک بحث ہے۔ یہ کتاب، ملک تیونس کی اسلامی النہضہ تحریک کے رہنما، راشد الغنوشی کے اسلامی انقلاب ایران کے بارے میں خیالات کو بیان کرنے کے مقصد سے، اور تیونس کے مسلمان عوام کے حالیہ اسلامی بیداری کے بعد کے تناظر میں، لکهی کی گئی ہے۔ کتاب تین حصوں پر مشتمل ہے۔ | یہ کتاب ا[[انقلاب اسلامی ایران|سلامی انقلاب ایران]] اور اس تحریک کی قیادت کے بارے میں مؤلف کے نقطہ نظر سے ایک بحث ہے۔ یہ کتاب، ملک تیونس کی اسلامی النہضہ تحریک کے رہنما، راشد الغنوشی کے اسلامی انقلاب ایران کے بارے میں خیالات کو بیان کرنے کے مقصد سے، اور تیونس کے مسلمان عوام کے حالیہ اسلامی بیداری کے بعد کے تناظر میں، لکهی کی گئی ہے۔ کتاب تین حصوں پر مشتمل ہے۔ | ||
پہلا حصہ: "امام خمینی اور اسلام کی تجدید حیات" | پہلا حصہ: "امام خمینی اور اسلام کی تجدید حیات" | ||
پہلے حصے میں، جس کا عنوان ہے "امام خمینی اور اسلام کی تجدید حیات"، انقلاب کے عظیم رہنما کا اسلام کی تجدید حیات میں کردار بیان کیا گیا ہے اور اسلامی تحریکوں میں موجود اہم مشترکہ نکات کی وضاحت کی گئی ہے۔ مزید برآں، اسلامی انقلاب ایران کو اسلامی تحریکوں کا پیش خیمہ قرار دیا گیا ہے اور علاقے کے ممالک میں اسلامی تحریکوں کی تشکیل میں اس کے کردار کو واضح کیا گیا ہے۔ | پہلے حصے میں، جس کا عنوان ہے "[[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینی]] اور [[اسلام]] کی تجدید حیات"، انقلاب کے عظیم رہنما کا اسلام کی تجدید حیات میں کردار بیان کیا گیا ہے اور اسلامی تحریکوں میں موجود اہم مشترکہ نکات کی وضاحت کی گئی ہے۔ مزید برآں، اسلامی انقلاب ایران کو اسلامی تحریکوں کا پیش خیمہ قرار دیا گیا ہے اور علاقے کے ممالک میں اسلامی تحریکوں کی تشکیل میں اس کے کردار کو واضح کیا گیا ہے۔ | ||
دوسرا حصہ: مسئلہ فلسطین اور علاقائی منصوبے | دوسرا حصہ: مسئلہ [[فلسطین]] اور علاقائی منصوبے | ||
کتاب کے دوسرے حصے میں مسئلہ فلسطین اور علاقے میں سامراجیت اور صہیونیت کے منصوبے کی نوعیت کا جائزہ لیا گیا ہے اور تحریک آزادی فلسطین کے اتار چڑھاؤ کا مطالعہ کیا گیا ہے۔ | کتاب کے دوسرے حصے میں مسئلہ فلسطین اور علاقے میں سامراجیت اور [[اسرائیل|صہیونیت]] کے منصوبے کی نوعیت کا جائزہ لیا گیا ہے اور تحریک آزادی فلسطین کے اتار چڑھاؤ کا مطالعہ کیا گیا ہے۔ | ||
تیسرا حصہ: انٹرویوز | تیسرا حصہ: انٹرویوز | ||
تیسرا حصہ اسلامی انقلاب ایران، تیونس کی اسلامی تحریک اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں تین انٹرویوز پر مشتمل ہے۔ | تیسرا حصہ اسلامی انقلاب ایران، تیونس کی اسلامی تحریک اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں تین انٹرویوز پر مشتمل ہے۔ | ||
| سطر 16: | سطر 34: | ||
* اسلام کی نشاۃ ثانیہ کا مسئلہ۔ | * اسلام کی نشاۃ ثانیہ کا مسئلہ۔ | ||
=== فصل اول کے ابواب=== | === فصل اول کے ابواب=== | ||
* | * [[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینی]] اور [[اسلام]] کی نشاۃ ثانیہ | ||
* تجدید (از سر نو زندگی) کی ضرورت؛ | * تجدید (از سر نو زندگی) کی ضرورت؛ | ||
* اسلامی تحریکوں میں بنیادی مشترکہ نکات؛ | * اسلامی تحریکوں میں بنیادی مشترکہ نکات؛ | ||
| سطر 36: | سطر 54: | ||
* کہاں سے آغاز کیا جائے؟ | * کہاں سے آغاز کیا جائے؟ | ||
=== فصل سوم کے ابواب=== | === فصل سوم کے ابواب=== | ||
==== انٹرویوز ==== | |||
* مسئلہ فلسطین کی مرکزیت؛ | * مسئلہ فلسطین کی مرکزیت؛ | ||
* اسلام کی نشاۃ ثانیہ؛ | * اسلام کی نشاۃ ثانیہ؛ | ||
* تیونس اور اسلامی ایران۔ | * تیونس اور اسلامی ایران۔<ref>[https://taqribstudies.ir/publication/books/%d8%a7%d9%86%d9%82%d9%84%d8%a7%d8%a8-%d8%a7%d8%b3%d9%84%d8%a7%d9%85%db%8c-%d9%88-%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85-%d8%ae%d9%85%db%8c%d9%86%db%8c/ - 1- انقلابِ اسلامی اور امام خمینی۔2-مسئلۂ فلسطین اور صہیونی منصوبہ۔ 3- علماء کی حکمرانی یا روشن خیالوں کی؟ تقریب نیوز](زبان فارسی) درج شده تاریخ: ... اخذشده تاریخ: 28/ستمبر/2025ء | ||
</ref> | |||
== متعلقہ تلاشیں== | |||
* [[ایران]] | |||
* [[فلسطین]] | |||
* [[سید روح اللہ موسوی خمینی]] | |||
== حوالہ جات== | |||
حالیہ نسخہ بمطابق 19:25، 6 اکتوبر 2025ء
| |
|---|---|
| نام | 1.انقلاب اسلامی ایران و امام خمینی 2.مسأله فلسطین و طرح صهیونیسم 3.حاکمیت علما یا روشنفکران |
| مؤلفین/ مصنفین | راشد الغنوشی |
| زبان | فارسی |
| زبان اصلی | عربی |
| ترجمه | سید هادی خسروشاهی |
| ناشر | پژوهشگاه مطالعات تقریبی وابسته به مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی |
| شابک | 9789641671879 |
1- انقلابِ اسلامی اور امام خمینی۔2-مسئلۂ فلسطین اور صہیونی منصوبہ۔ 3- علماء کی حکمرانی یا روشن خیالوں کی؟ یہ کتابیں، جو تین عنوانات پر مشتمل ہیں، تونس کے مسلمان عوام کے حالیہ بیداریِ اُمتِ مسلمہ (اسلامی بیداری) کے بعد، اسلامی انقلابِ ایران کے بارے میں لکهی کی گئی ہیں۔ یہ مضامین استاد شیخ راشد الغنوشی نے اپنے قید یا جلاوطنی کے دوران تحریر کیے تھے اور کئی سال قبل استاد سید ہادی خسرو شاہی نے ان کا فارسی میں ترجمہ کیا تھا۔ یہ کتابیں عالمی فورم برائے تقریبِ مذاہبِ اسلامی سے وابستہ ریسرچ سینٹر برائے تقریبِ مطالعات کی کوششوں سے شائع ہوئی ہیں۔ شیخ راشد الغنوشی کی اس میدان میں صراحت اور بے باکی کی وجہ سے انہیں اپنے ملک میں کئی بار جیل اور عدالتوں کا سامنا کرنا پڑا، اور آخرکار استعمار کے پیر فرتوت (زوال پذیر) حبیب بورقیبہ کے دور میں، ایک حکومتی حکم پر مبنی عدالت نے انہیں سزائے موت سنا دی۔ لیکن ان کے وزیر داخلہ، جنرل بن علی نے ایک فوجی بغاوت کے ذریعے بورقیبہ کو ہٹا دیا اور راشد الغنوشی کو پھانسی کے پھندے سے نجات ملی۔
تاہم، تونس کی اسلامی تحریک کے خلاف سازشیں ختم نہیں ہوئیں اور اس بار جمہوریت اور قومی مفاہمت کے پردے میں، تونس کی اسلامی تحریک کا "غیر شرعی ذبح" (ان کا دَم گھونٹنے کی کوشش) کیا گیا اور ان کے حامیوں اور رہنماؤں کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ اپنے عقائدی اصولوں اور بنیادوں سے دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں تھے۔
کتاب کا تعارف
یہ کتاب اسلامی انقلاب ایران اور اس تحریک کی قیادت کے بارے میں مؤلف کے نقطہ نظر سے ایک بحث ہے۔ یہ کتاب، ملک تیونس کی اسلامی النہضہ تحریک کے رہنما، راشد الغنوشی کے اسلامی انقلاب ایران کے بارے میں خیالات کو بیان کرنے کے مقصد سے، اور تیونس کے مسلمان عوام کے حالیہ اسلامی بیداری کے بعد کے تناظر میں، لکهی کی گئی ہے۔ کتاب تین حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلا حصہ: "امام خمینی اور اسلام کی تجدید حیات" پہلے حصے میں، جس کا عنوان ہے "امام خمینی اور اسلام کی تجدید حیات"، انقلاب کے عظیم رہنما کا اسلام کی تجدید حیات میں کردار بیان کیا گیا ہے اور اسلامی تحریکوں میں موجود اہم مشترکہ نکات کی وضاحت کی گئی ہے۔ مزید برآں، اسلامی انقلاب ایران کو اسلامی تحریکوں کا پیش خیمہ قرار دیا گیا ہے اور علاقے کے ممالک میں اسلامی تحریکوں کی تشکیل میں اس کے کردار کو واضح کیا گیا ہے۔ دوسرا حصہ: مسئلہ فلسطین اور علاقائی منصوبے کتاب کے دوسرے حصے میں مسئلہ فلسطین اور علاقے میں سامراجیت اور صہیونیت کے منصوبے کی نوعیت کا جائزہ لیا گیا ہے اور تحریک آزادی فلسطین کے اتار چڑھاؤ کا مطالعہ کیا گیا ہے۔ تیسرا حصہ: انٹرویوز تیسرا حصہ اسلامی انقلاب ایران، تیونس کی اسلامی تحریک اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں تین انٹرویوز پر مشتمل ہے۔
کتاب کے مضامین کے فصول اور عنوانات
مقدمه
- کتاب اور مصنف کے بارے میں
- نئے ایڈیشن پر ایک نوٹ؛
- اسلام کی نشاۃ ثانیہ کا مسئلہ۔
فصل اول کے ابواب
- امام خمینی اور اسلام کی نشاۃ ثانیہ
- تجدید (از سر نو زندگی) کی ضرورت؛
- اسلامی تحریکوں میں بنیادی مشترکہ نکات؛
- تنظیم سازی اور تشکیلات۔
- اسلامی جمہوریہ ایران کا انقلاب، اسلامی تحریکوں کا سرخیل
فصل دوم کے ابواب
- مسئلہ فلسطین اور صیہونی منصوبے کی نوعیت
- مسئلہ فلسطین دو راہے پر؛
- فلسطینی قومی احساس؛
- مسئلہ فلسطین اور عربوں کا مشترکہ کام؛
- فاس کانفرنس؛
- امریکا اور مسئلہ فلسطین؛
- مسئلہ فلسطین کا انجام
- فلسطین انقلاب کے مثبت اور منفی تجربات؛
- صیہونی منصوبے کی نوعیت؛
- فلسطین کی آزادی کے پیغام کا فلسفیانہ - تہذیبی پہلو؛
- فلسطین کی آزادی کی تحریک کے اتار چڑھاؤ؛
- کہاں سے آغاز کیا جائے؟
فصل سوم کے ابواب
انٹرویوز
- مسئلہ فلسطین کی مرکزیت؛
- اسلام کی نشاۃ ثانیہ؛
- تیونس اور اسلامی ایران۔[1]
متعلقہ تلاشیں
حوالہ جات
- ↑ - 1- انقلابِ اسلامی اور امام خمینی۔2-مسئلۂ فلسطین اور صہیونی منصوبہ۔ 3- علماء کی حکمرانی یا روشن خیالوں کی؟ تقریب نیوز(زبان فارسی) درج شده تاریخ: ... اخذشده تاریخ: 28/ستمبر/2025ء