مندرجات کا رخ کریں

"اسلامی انقلاب اور امام خمینی(کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{ خانہ معلوماتی کتاب
{{ سانچہ: معلوماتی کتاب
| عنوان =  
| عنوان =  
| تصویر =  
| تصویر =  

نسخہ بمطابق 14:50، 2 اکتوبر 2025ء

سانچہ:معلوماتی کتاب

1- انقلابِ اسلامی اور امام خمینی۔2-مسئلۂ فلسطین اور صہیونی منصوبہ۔ 3- علماء کی حکمرانی یا روشن خیالوں کی؟

1- انقلابِ اسلامی اور امام خمینی۔2-مسئلۂ فلسطین اور صہیونی منصوبہ۔ 3- علماء کی حکمرانی یا روشن خیالوں کی؟ یہ کتابیں، جو تین عنوانات پر مشتمل ہیں، تونس کے مسلمان عوام کے حالیہ بیداریِ اُمتِ مسلمہ (اسلامی بیداری) کے بعد، اسلامی انقلابِ ایران کے بارے میں لکهی کی گئی ہیں۔ یہ مضامین استاد شیخ راشد الغنوشی نے اپنے قید یا جلاوطنی کے دوران تحریر کیے تھے اور کئی سال قبل استاد سید ہادی خسرو شاہی نے ان کا فارسی میں ترجمہ کیا تھا۔ یہ کتابیں عالمی فورم برائے تقریبِ مذاہبِ اسلامی سے وابستہ ریسرچ سینٹر برائے تقریبِ مطالعات کی کوششوں سے شائع ہوئی ہیں۔ شیخ راشد الغنوشی کی اس میدان میں صراحت اور بے باکی کی وجہ سے انہیں اپنے ملک میں کئی بار جیل اور عدالتوں کا سامنا کرنا پڑا، اور آخرکار استعمار کے پیر فرتوت (زوال پذیر) حبیب بورقیبہ کے دور میں، ایک حکومتی حکم پر مبنی عدالت نے انہیں سزائے موت سنا دی۔ لیکن ان کے وزیر داخلہ، جنرل بن علی نے ایک فوجی بغاوت کے ذریعے بورقیبہ کو ہٹا دیا اور راشد الغنوشی کو پھانسی کے پھندے سے نجات ملی۔

تاہم، تونس کی اسلامی تحریک کے خلاف سازشیں ختم نہیں ہوئیں اور اس بار جمہوریت اور قومی مفاہمت کے پردے میں، تونس کی اسلامی تحریک کا "غیر شرعی ذبح" (ان کا دَم گھونٹنے کی کوشش) کیا گیا اور ان کے حامیوں اور رہنماؤں کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ اپنے عقائدی اصولوں اور بنیادوں سے دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں تھے۔

کتاب کا تعارف

یہ کتاب اسلامی انقلاب ایران اور اس تحریک کی قیادت کے بارے میں مؤلف کے نقطہ نظر سے ایک بحث ہے۔ یہ کتاب، ملک تیونس کی اسلامی النہضہ تحریک کے رہنما، راشد الغنوشی کے اسلامی انقلاب ایران کے بارے میں خیالات کو بیان کرنے کے مقصد سے، اور تیونس کے مسلمان عوام کے حالیہ اسلامی بیداری کے بعد کے تناظر میں، لکهی کی گئی ہے۔ کتاب تین حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلا حصہ: "امام خمینی اور اسلام کی تجدید حیات" پہلے حصے میں، جس کا عنوان ہے "امام خمینی اور اسلام کی تجدید حیات"، انقلاب کے عظیم رہنما کا اسلام کی تجدید حیات میں کردار بیان کیا گیا ہے اور اسلامی تحریکوں میں موجود اہم مشترکہ نکات کی وضاحت کی گئی ہے۔ مزید برآں، اسلامی انقلاب ایران کو اسلامی تحریکوں کا پیش خیمہ قرار دیا گیا ہے اور علاقے کے ممالک میں اسلامی تحریکوں کی تشکیل میں اس کے کردار کو واضح کیا گیا ہے۔ دوسرا حصہ: مسئلہ فلسطین اور علاقائی منصوبے کتاب کے دوسرے حصے میں مسئلہ فلسطین اور علاقے میں سامراجیت اور صہیونیت کے منصوبے کی نوعیت کا جائزہ لیا گیا ہے اور تحریک آزادی فلسطین کے اتار چڑھاؤ کا مطالعہ کیا گیا ہے۔ تیسرا حصہ: انٹرویوز تیسرا حصہ اسلامی انقلاب ایران، تیونس کی اسلامی تحریک اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں تین انٹرویوز پر مشتمل ہے۔

کتاب کے مضامین کے فصول اور عنوانات

مقدمه

  • کتاب اور مصنف کے بارے میں
  • نئے ایڈیشن پر ایک نوٹ؛
  • اسلام کی نشاۃ ثانیہ کا مسئلہ۔

فصل اول کے ابواب

  • امام خمینی اور اسلام کی نشاۃ ثانیہ
  • تجدید (از سر نو زندگی) کی ضرورت؛
  • اسلامی تحریکوں میں بنیادی مشترکہ نکات؛
  • تنظیم سازی اور تشکیلات۔
  • اسلامی جمہوریہ ایران کا انقلاب، اسلامی تحریکوں کا سرخیل

فصل دوم کے ابواب

  • مسئلہ فلسطین اور صیہونی منصوبے کی نوعیت
  • مسئلہ فلسطین دو راہے پر؛
  • فلسطینی قومی احساس؛
  • مسئلہ فلسطین اور عربوں کا مشترکہ کام؛
  • فاس کانفرنس؛
  • امریکا اور مسئلہ فلسطین؛
  • مسئلہ فلسطین کا انجام
  • فلسطین انقلاب کے مثبت اور منفی تجربات؛
  • صیہونی منصوبے کی نوعیت؛
  • فلسطین کی آزادی کے پیغام کا فلسفیانہ - تہذیبی پہلو؛
  • فلسطین کی آزادی کی تحریک کے اتار چڑھاؤ؛
  • کہاں سے آغاز کیا جائے؟

فصل سوم کے ابواب

انٹرویوز

  • مسئلہ فلسطین کی مرکزیت؛
  • اسلام کی نشاۃ ثانیہ؛
  • تیونس اور اسلامی ایران۔[1]

متعلقہ تلاشیں

حوالہ جات