"سانچہ:صفحۂ اول/پہلا منتخب مضمون" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(3 صارفین 123 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
[[فائل:سیستانی.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل:سید حسن نصر الله.jpg|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
'''سید علی حسینی سیستانی''' المعروف آیت اللہ سیستانی، [[عراق]] کے معروف ایرانی عالم دین ہیں اور مرجع تقلید اثنائے عشری اصولی سے تعلق رکھتے ہیں۔ آپ نجف کے حوزہ علمیہ کے مرجع ہیں یا آسان الفاظ میں آیت اللہ عظمٰی ہیں۔ آپ 9 ربیع الاول 1349 ه( 4 اگست 1930) کو مشہد، ایران میں پیدا ہوئے اور 1951 سے نجف اشرف عراق میں قیام پزیر ہیں۔ علاوہ ازیں وہ بعد از جنگ عراق کے ایک اہم سیاسی رہنما سمجھے جاتے ہیں۔ آپ متعدد کتابوں کے مصنف بھی ہیں۔ آپ نے 2014ء میں داعش کے خلاف فتوی دیا اور رضاکاران نے مل کر داعش کو نیست نابود کر دیا۔ آپ کئی اداروں کے سرپرست ہے۔ آپ 8 اگست 1992 سے [[آیت اللہ خوئی]] کے بعد حوزہ علمیہ [[نجف اشرف]] کے زعیم بھی ہے۔ آپ کا دفتر ایران اور عراق میں بھی واقع ہے۔
'''[[سید حسن نصر اللہ]]''' [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] لبنان کے بانی اور اس تنظیم کے موجودہ سربراہ تھے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم صور شہر میں حاصل کی اور اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف اشرف تشریف لے گئے۔ وہاں ان کی سید عباس موسوی اور سید محمد باقر الصدر سے ملاقات ہوئی۔ سید حسن نصر اللہ 1989ء میں حوزہ علمیہ قم تشریف لے گئے۔ آپ کی قیادت میں حزب اللہ [[اسرائیل]] کے خلاف مقاومت ایک منظم ترین تنظیم کے طور پر ابھری۔ انہوں نے سیاسی، سماجی، ثقافتی، دینی تربیت، تعلقات عامہ اور ذرائع ابلاغ میں حزب اللہ کی صلاحیتوں اور فعالیت میں اضافہ کیا۔
<span id="mp-more">[[سید علی سیستانی|'''جاری رہے...''']]</span>
<span id="mp-more">[[سید حسن نصر اللہ|'''جاری رہے...''']]</span>

حالیہ نسخہ بمطابق 23:02، 28 نومبر 2024ء

سید حسن نصر الله.jpg

سید حسن نصر اللہ حزب اللہ لبنان کے بانی اور اس تنظیم کے موجودہ سربراہ تھے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم صور شہر میں حاصل کی اور اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف اشرف تشریف لے گئے۔ وہاں ان کی سید عباس موسوی اور سید محمد باقر الصدر سے ملاقات ہوئی۔ سید حسن نصر اللہ 1989ء میں حوزہ علمیہ قم تشریف لے گئے۔ آپ کی قیادت میں حزب اللہ اسرائیل کے خلاف مقاومت ایک منظم ترین تنظیم کے طور پر ابھری۔ انہوں نے سیاسی، سماجی، ثقافتی، دینی تربیت، تعلقات عامہ اور ذرائع ابلاغ میں حزب اللہ کی صلاحیتوں اور فعالیت میں اضافہ کیا۔ جاری رہے...