"سانچہ:صفحۂ اول/پہلا منتخب مضمون" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(3 صارفین 55 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
[[فائل:شبه‌جزیره سینا.webp|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل:سید حسن نصر الله.jpg|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
'''جزیرۂ نما سیناء''' یا صحرائے سیناء مثلث کی شکل کا ہے اسے براعظم افریقہ اور ایشیا کے درمیان لنک سمجھا جاتا ہے۔ اس جزیرہ نما کی سرحد شمال سے بحیرہ روم اور مقبوضہ علاقے اور مشرق سے [[غزہ پٹی|غزہ کی پٹی]] سے ملتی ہے۔ جزیرہ نما سیناء کے مغرب میں نہر سویز ہے جس کے پار [[مصر]] کا افریقی حصہ واقع ہے۔ سیناء جنوب مغرب سے خلیج سویز اور جنوب سے بحیرہ احمر سے متصل ہے۔ خلیج عقبہ جنوب مشرق میں سیناء سے ملتی ہے۔ '''میدان تیہ''' مصر اور [[شام]] کے درمیان ستائیس میل کا ایک وسیع وعریض میدان ہے۔ اسے ’’وادی تیہ‘‘ اور ’’صحرائے سینا ‘‘بھی کہتے ہیں۔یہ جزیرہ نما سینا‏ء کا ایک حصہ ہے،مکمل جزیرہ نما سیناء تقریبا 67 ہزار مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ فی الحال یہ خطہ عربی جمہوریہ مصر کا حصہ ہے۔ جزیرہ نما سیناء کا جغرافیائی اور تزویراتی محل وقوع دنیا کے غاصبوں اور جنگجوؤں، امریکہ اور صیہونی حکومت بلکہ ان کے نمائندوں جیسا کہ تکفیری گروہوں کی لالچی نگاہوں کو اس پر خصوصی نگاہ رکھنے کا سبب بنا ہے۔
'''[[سید حسن نصر اللہ]]''' [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] لبنان کے بانی اور اس تنظیم کے موجودہ سربراہ تھے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم صور شہر میں حاصل کی اور اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف اشرف تشریف لے گئے۔ وہاں ان کی سید عباس موسوی اور سید محمد باقر الصدر سے ملاقات ہوئی۔ سید حسن نصر اللہ 1989ء میں حوزہ علمیہ قم تشریف لے گئے۔ آپ کی قیادت میں حزب اللہ [[اسرائیل]] کے خلاف مقاومت ایک منظم ترین تنظیم کے طور پر ابھری۔ انہوں نے سیاسی، سماجی، ثقافتی، دینی تربیت، تعلقات عامہ اور ذرائع ابلاغ میں حزب اللہ کی صلاحیتوں اور فعالیت میں اضافہ کیا۔
<span id="mp-more">[[جزیرۂ نما سیناء|'''جاری رہے...''']]</span>
<span id="mp-more">[[سید حسن نصر اللہ|'''جاری رہے...''']]</span>

حالیہ نسخہ بمطابق 23:02، 28 نومبر 2024ء

سید حسن نصر الله.jpg

سید حسن نصر اللہ حزب اللہ لبنان کے بانی اور اس تنظیم کے موجودہ سربراہ تھے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم صور شہر میں حاصل کی اور اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف اشرف تشریف لے گئے۔ وہاں ان کی سید عباس موسوی اور سید محمد باقر الصدر سے ملاقات ہوئی۔ سید حسن نصر اللہ 1989ء میں حوزہ علمیہ قم تشریف لے گئے۔ آپ کی قیادت میں حزب اللہ اسرائیل کے خلاف مقاومت ایک منظم ترین تنظیم کے طور پر ابھری۔ انہوں نے سیاسی، سماجی، ثقافتی، دینی تربیت، تعلقات عامہ اور ذرائع ابلاغ میں حزب اللہ کی صلاحیتوں اور فعالیت میں اضافہ کیا۔ جاری رہے...