Jump to content

"جعفر حسین" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 99: سطر 99:
ظاہر بات ہے کہ جو کردار آپ کی زندگی پر غالب رہا، اسی کا اظہار غیر جانبدار میڈیا نے کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج بھی آپ کے اس کردار کی وجہ سے آپ کو یاد کیا جاتا ہے۔ آپ نے جن شخصیات یعنی کہ حضرت علی علیہ السلام اور حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی کتب کا ترجمہ اور حاشیہ تحریر فرمایا ہے اور اسی طرح سیرت امیر المومنین علیہ السلام دو جلدوں میں مرتب کی ہے، یہ دونوں شخصیات امت محمدی میں مشترک اور قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہیں۔ آپ کی یہ علمی خدمت بھی ایک پہلو کے لحاظ سے اتحاد بین مسلمین کی طرف متوجہ کرتی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ کے اس کردار کا تفصیل سے تحقیق و جائزہ لیا جائے اور ان اصولوں کو واضح کیا جائے کہ جن پر آپ عمل پیرا تھے۔ ایک بات آپ کے کردار سے بہت واضح ہوتی ہے کہ اپنی شناخت اور اپنی پہچان کو برقرار رکھتے ہوئے دیگر مسالک کے ساتھ اتحاد و دوستی کا ہاتھ بڑھایا جائے۔ آپ ہر مسئلے پر اپنی رائے رکھتے تھے، لیکن آپ دلائل و برہان کے سامنے اسے تبدیل کرنے میں کبھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے تھے۔ میرا خیال ہے کہ یہی آپ کی کامیابی کا مرکزی نقطہ ہے۔ اللہ ہمیں آپ کے آثار کو محفوظ کرنے اور تعلیمات کو عام کرنے کی توفیق عنایت فرمائے <ref>سید نثار علی ترمذی(ایڈیٹر ماہنامہ پیام اسلام آباد)، علامہ مفتی جعفر حسین، اتحاد کے مظہر، [https://www.islamtimes.org/ur/article/1085646/%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%81-%D9%85%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D8%AC%D8%B9%D9%81%D8%B1-%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B8%DB%81%D8%B1 islamtimes.org]
ظاہر بات ہے کہ جو کردار آپ کی زندگی پر غالب رہا، اسی کا اظہار غیر جانبدار میڈیا نے کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج بھی آپ کے اس کردار کی وجہ سے آپ کو یاد کیا جاتا ہے۔ آپ نے جن شخصیات یعنی کہ حضرت علی علیہ السلام اور حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی کتب کا ترجمہ اور حاشیہ تحریر فرمایا ہے اور اسی طرح سیرت امیر المومنین علیہ السلام دو جلدوں میں مرتب کی ہے، یہ دونوں شخصیات امت محمدی میں مشترک اور قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہیں۔ آپ کی یہ علمی خدمت بھی ایک پہلو کے لحاظ سے اتحاد بین مسلمین کی طرف متوجہ کرتی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ کے اس کردار کا تفصیل سے تحقیق و جائزہ لیا جائے اور ان اصولوں کو واضح کیا جائے کہ جن پر آپ عمل پیرا تھے۔ ایک بات آپ کے کردار سے بہت واضح ہوتی ہے کہ اپنی شناخت اور اپنی پہچان کو برقرار رکھتے ہوئے دیگر مسالک کے ساتھ اتحاد و دوستی کا ہاتھ بڑھایا جائے۔ آپ ہر مسئلے پر اپنی رائے رکھتے تھے، لیکن آپ دلائل و برہان کے سامنے اسے تبدیل کرنے میں کبھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے تھے۔ میرا خیال ہے کہ یہی آپ کی کامیابی کا مرکزی نقطہ ہے۔ اللہ ہمیں آپ کے آثار کو محفوظ کرنے اور تعلیمات کو عام کرنے کی توفیق عنایت فرمائے <ref>سید نثار علی ترمذی(ایڈیٹر ماہنامہ پیام اسلام آباد)، علامہ مفتی جعفر حسین، اتحاد کے مظہر، [https://www.islamtimes.org/ur/article/1085646/%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%81-%D9%85%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D8%AC%D8%B9%D9%81%D8%B1-%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B8%DB%81%D8%B1 islamtimes.org]
</ref>۔
</ref>۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{پاکستانی علماء}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:پاکستان]]