3,749
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 44: | سطر 44: | ||
== اسرائیل کے مسلح جد و جہد کا آغاز == | == اسرائیل کے مسلح جد و جہد کا آغاز == | ||
1982ء میں اسرائیل کے لبنان پر حملے کے خلاف مسلح جد و جہد کا باقاعدہ آغاز کیا۔ انہوں نے منتشر جہادی گروپوں کو متحد کیا اور حزب اللہ کا جہادی ونگ ترتیب دیا اور اسرائیل مخالف جہادی سرگرمیوں میں مصروف ہوگئے۔ | 1982ء میں [[اسرائیل]] کے لبنان پر حملے کے خلاف مسلح جد و جہد کا باقاعدہ آغاز کیا۔ انہوں نے منتشر جہادی گروپوں کو متحد کیا اور حزب اللہ کا جہادی ونگ ترتیب دیا اور اسرائیل مخالف جہادی سرگرمیوں میں مصروف ہوگئے۔ | ||
== حوزہ علمیہ قم ایران میں == | == حوزہ علمیہ قم ایران میں == | ||
1987ء لبنان میں ایک بار پھر تشدد کی لہر پھیل گئی۔ انہوں نے حالات سے مایوس ہوکر اپنی مذہبی تعلیم دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور ایران چلے گئے جہاں انہوں نے قم کے عالمی شہرت کے حامل ادارے سے اسلامی قانون اور فقہ کی ڈگری حاصل کی۔ 1989ء میں لبنان واپس آگئے اور اپنی جہادی سرگرمیوں میں دوبارہ مصروف ہوگئے۔ انہیں ممتاز لوگوں کی سوانح عمریاں پڑھنے کا انتہائی شوق ہے جن میں اسرائیلی رہنما ایریل شیرون اور ناتن یاہو بھی شامل ہیں۔ وہ اسرائیلی رہنماؤں کی سوانح عمریاں اس لیے پڑھتے تھے تاکہ وہ اپنے دشمن کے مقاصد اور ان کے کام کرنے کے انداز کو سمجھ سکیں۔ لبنان واپسی پر شام کے لبنان میں کردار کے حوالے سے ان کے اپنے استاد اور حزب اللہ کے رہنما عباس موسوی کے ساتھ اختلافات شروع ہوگئے۔ موسوی لبنان میں شام کے کردار کے حامی جبکہ نصر اللہ اس کے مخالف تھے۔ نصر اللہ کے ساتھیوں کی تعداد بہت کم تھی۔ حزب اللہ نے پارٹی کے دو گروپوں میں تقسیم ہونے کے اندیشے کے پیش نظر، نصر اللہ کو حزب اللہ کا تہران میں نمائندہ مقرر کرکے ایران بھیج دیا۔ | 1987ء لبنان میں ایک بار پھر تشدد کی لہر پھیل گئی۔ انہوں نے حالات سے مایوس ہوکر اپنی مذہبی تعلیم دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور ایران چلے گئے جہاں انہوں نے قم کے عالمی شہرت کے حامل ادارے سے اسلامی قانون اور فقہ کی ڈگری حاصل کی۔ 1989ء میں لبنان واپس آگئے اور اپنی جہادی سرگرمیوں میں دوبارہ مصروف ہوگئے۔ انہیں ممتاز لوگوں کی سوانح عمریاں پڑھنے کا انتہائی شوق ہے جن میں اسرائیلی رہنما ایریل شیرون اور ناتن یاہو بھی شامل ہیں۔ وہ اسرائیلی رہنماؤں کی سوانح عمریاں اس لیے پڑھتے تھے تاکہ وہ اپنے دشمن کے مقاصد اور ان کے کام کرنے کے انداز کو سمجھ سکیں۔ لبنان واپسی پر شام کے لبنان میں کردار کے حوالے سے ان کے اپنے استاد اور حزب اللہ کے رہنما عباس موسوی کے ساتھ اختلافات شروع ہوگئے۔ موسوی لبنان میں شام کے کردار کے حامی جبکہ نصر اللہ اس کے مخالف تھے۔ نصر اللہ کے ساتھیوں کی تعداد بہت کم تھی۔ حزب اللہ نے پارٹی کے دو گروپوں میں تقسیم ہونے کے اندیشے کے پیش نظر، نصر اللہ کو حزب اللہ کا تہران میں نمائندہ مقرر کرکے ایران بھیج دیا۔ |