3,864
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 25: | سطر 25: | ||
* اللامذهبیه اخطر بدعه تهدد الشریعه الاسلامیه؛ | * اللامذهبیه اخطر بدعه تهدد الشریعه الاسلامیه؛ | ||
* مقدمهای بر کتاب «نصیحه لاخواتنا علماء نجد». | * مقدمهای بر کتاب «نصیحه لاخواتنا علماء نجد». | ||
== مسلمان حکمران کے خلاف | == مسلمان حکمران کے خلاف بغاوت == | ||
البوطی کا ایک اہم ترین عقیدہ، جو ان کے کاموں میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے، مسلمان حکمران کے خلاف جنگ کی ممانعت ہے۔ اس طرح ان کی رائے کے مطابق جب تک اسلامی معاشرے کا حاکم جو جائز طریقے سے برسراقتدار آئے، | البوطی کا ایک اہم ترین عقیدہ، جو ان کے کاموں میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے، مسلمان حکمران کے خلاف جنگ کی ممانعت ہے۔ اس طرح ان کی رائے کے مطابق جب تک اسلامی معاشرے کا حاکم جو جائز طریقے سے برسراقتدار آئے، <ref>از نگاه اهل سنت و البته البوطی، حکومت حاکمی مشروعیت دارد که از یکی از این ۳ راه به حکومت برسد: «۱: بیعت اهل حل و عقد با وی؛ ۲: انتخاب توسط حاکم قبلی؛ ۳: استیلاء و غلبه؛» البوطی، محمد سعید، الجهاد فی الاسلام، ص۱۴۸، دارالفکر المعاصر بیروت- دارالفکر دمشق، چاپ اول، ۱۴۱۴هق</ref>۔صریح اور کھلے کفر کا شکار نہ ہو، اس کے خلاف بغاوت نہیں کرسکتے ۔ <ref>البوطی، محمد سعید، الجهاد فی الاسلام، ص۱۴۷، دارالفکر المعاصر بیروت- دارالفکر دمشق، چاپ اول، ۱۴۱۴هق</ref>۔ کیونکہ بہت سی روایات میں مسلم حکمرانوں کے خلاف بغاوت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ بہ عنوان مثال خدا کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نقل کیا گیا ہے: «مَن کره من امیره، شیئا فلیصبر، فانه من خرج علی السلطان شبرا فمات، مات میته جاهلیه» <ref>ایضا، ص۱۵۱.</ref>۔ | ||
البوطی کا نظریہ مطابق تکفیریوں کے نظریہ کے مطابق ہے کہ معمولی بھانے کے ساتھ خطے کے مسلمان حکمران انہیں کافر سمجھتے ہیں اور اس لیے ان کے خلاف جنگ کا فیصلہ کرتے ہیں۔ | البوطی کا نظریہ مطابق تکفیریوں کے نظریہ کے مطابق ہے کہ معمولی بھانے کے ساتھ خطے کے مسلمان حکمران انہیں کافر سمجھتے ہیں اور اس لیے ان کے خلاف جنگ کا فیصلہ کرتے ہیں۔ | ||
== اسلامی معاشروں کے حکمرانوں کے پیروکاروں اور حامیوں کی تکفیر اور قتل == | == اسلامی معاشروں کے حکمرانوں کے پیروکاروں اور حامیوں کی تکفیر اور قتل == | ||
دوسرے لفظوں میں البوطی نے یوں بیان کیا ہے: جب اسلامی معاشروں کے قائدین کافر نہ ہوں تو یہ حرام ہے، لہٰذا یہ کہا جائے: پہلی صورت میں ایسے حکمرانوں کی تکفیر اور اعوان و انصار کا قتل بھی حرام ہیں. جیسا کہ بہت سے شواہد اس دعوے پر دلالت کرتے ہیں، مثلاً: حاطب بن ابی بلعہ (جو مشرکین قریش کے سب سے مشہور حامیوں میں سے تھے) سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات سےواضح ہوجاتا ہے کہ جو شخص مشرکین کے حامیوں میں سے بھی ہو اسے تکفیر اور قتل نہیں کرسکتے۔ | دوسرے لفظوں میں البوطی نے یوں بیان کیا ہے: جب اسلامی معاشروں کے قائدین کافر نہ ہوں تو یہ حرام ہے، لہٰذا یہ کہا جائے: پہلی صورت میں ایسے حکمرانوں کی تکفیر اور اعوان و انصار کا قتل بھی حرام ہیں. جیسا کہ بہت سے شواہد اس دعوے پر دلالت کرتے ہیں، مثلاً: حاطب بن ابی بلعہ (جو مشرکین قریش کے سب سے مشہور حامیوں میں سے تھے) سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات سےواضح ہوجاتا ہے کہ جو شخص مشرکین کے حامیوں میں سے بھی ہو اسے تکفیر اور قتل نہیں کرسکتے۔ |