Jump to content

"احمد دوغان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 6: سطر 6:
ابتدائی اسکول کے بعد، آپ نے ادیمان شہر میں مڈل اسکول اور ہائی اسکول جاری رکھا اور فارغ التحصیل ہوا۔ 1967 میں،آپ  نے یونیورسٹی کے امتحانات میں حصہ لیا اور انقرہ کی فیکلٹی آف تھیالوجی میں داخلہ لیا۔ جب وہ طالب علم تھا تو کالج کے اسلامی تاریخ کے استاد نے ایک طالبہ کو نکالنے کا منصوبہ بنایا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ اس نے حجاب پہن رکھا تھا۔ جس کی وجہ سے طلبہ نے احتجاج کیا اور ترکی کا پہلا طلبہ کا دھرنا ہوا۔ اس وقت احمد دوغان دھرنوں اور احتجاج میں سب سے زیادہ سرگرم طلبہ میں سے ایک تھے۔ کالج سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد وہ سرکاری ملازم کے طور پر ملازمت اختیار کر گئے اور مفتی سکینڈرون میں کام کرنے لگے۔ یونیورسٹی میں پڑھائی کے دوران غربت کی وجہ سے ان کی بیوی کو اپنے دادا کے ساتھ گاؤں میں رہنا پڑا اور انہی دنوں میں اللہ تعالیٰ نے انہیں بیٹے سے نوازا۔
ابتدائی اسکول کے بعد، آپ نے ادیمان شہر میں مڈل اسکول اور ہائی اسکول جاری رکھا اور فارغ التحصیل ہوا۔ 1967 میں،آپ  نے یونیورسٹی کے امتحانات میں حصہ لیا اور انقرہ کی فیکلٹی آف تھیالوجی میں داخلہ لیا۔ جب وہ طالب علم تھا تو کالج کے اسلامی تاریخ کے استاد نے ایک طالبہ کو نکالنے کا منصوبہ بنایا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ اس نے حجاب پہن رکھا تھا۔ جس کی وجہ سے طلبہ نے احتجاج کیا اور ترکی کا پہلا طلبہ کا دھرنا ہوا۔ اس وقت احمد دوغان دھرنوں اور احتجاج میں سب سے زیادہ سرگرم طلبہ میں سے ایک تھے۔ کالج سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد وہ سرکاری ملازم کے طور پر ملازمت اختیار کر گئے اور مفتی سکینڈرون میں کام کرنے لگے۔ یونیورسٹی میں پڑھائی کے دوران غربت کی وجہ سے ان کی بیوی کو اپنے دادا کے ساتھ گاؤں میں رہنا پڑا اور انہی دنوں میں اللہ تعالیٰ نے انہیں بیٹے سے نوازا۔
== مذہبی کاموں کا آغاز ==
== مذہبی کاموں کا آغاز ==
انہوں نے ادانا کے جمالتین کاپلان مفتی کے ساتھ بطور نائب اور معاون کام کیا اور ان سے اسلامی علوم سیکھے۔ ارزنجان میں ریزرو آفیسر کے طور پر اپنی فوجی خدمات ختم کرنے کے بعد، وہ چلیخان میں ایک واعظ اورمذہبی مبلغ کے طور پر مقرر ہوئے۔ جب وہ چلی خان میں مذہبی مبلغ تھے تو کافی ہاؤسز مجرموں اور خاص طور پر جواریوں کی آماجگاہ تھے۔ لیکن احمد دوغان کی موجودگی اور ان کے تبلیغات نے تمام کافی ہاؤسز سے جوئے کو ختم کر دیا تھا۔ اس نے ہر کافی ہاؤس کو اسکول میں تبدیل کیا اور لوگوں کو قرآن پڑھنا سکھایا۔ ان کا تبلیغ  اتنا موثر تھا کہ آج بھی چلیخان کافی ہاؤسز میں جوا نہیں کھیلا جاتا۔ بعد ازاں، وہ ادیامان کے واعظ اور مرکزی مبلغ  کے طور پر مقرر ہوئے۔
انہوں نے ادانا کے جمالتین کاپلان مفتی کے ساتھ بطور نائب اور معاون کام کیا اور ان سے اسلامی علوم سیکھے۔ ارزنجان میں ریزرو آفیسر کے طور پر اپنی فوجی خدمات ختم کرنے کے بعد، وہ چلیخان میں ایک واعظ اورمذہبی مبلغ کے طور پر مقرر ہوئے۔ جب وہ چلی خان میں مذہبی مبلغ تھے تو کافی ہاؤسز مجرموں اور خاص طور پر جواریوں کی آماجگاہ تھے۔ لیکن احمد دوغان کی موجودگی اور ان کے تبلیغات نے تمام کافی ہاؤسز سے جوئے کو ختم کر دیا تھا۔ اس نے ہر کافی ہاؤس کو اسکول میں تبدیل کیا اور لوگوں کو [[قرآن]] پڑھنا سکھایا۔ ان کا تبلیغ  اتنا موثر تھا کہ آج بھی چلیخان کافی ہاؤسز میں جوا نہیں کھیلا جاتا۔ بعد ازاں، وہ ادیامان کے واعظ اور مرکزی مبلغ  کے طور پر مقرر ہوئے۔
 
== سیاسی سرگرمیاں ==
== سیاسی سرگرمیاں ==
1983کے انتخابات کے بعد، وہ گازیانٹیپ کے کیلیس علاقے میں مذہبی مبلغ کے طور پر مقرر ہوئے۔ انہی دنوں میں ویلفیئر پارٹی کے چیئرمین نجم الدین اربکان نے استعفیٰ دے دیا اور پارٹی کے صوبائی انسپکٹر کے عہدے پر فائز ہوئے۔ اس کے بعد احمد کے لیے ایک تکلیف دہ زندگی شروع ہو گئی۔ احمد، جنہوں نے اربکان کے حکم پر پارٹی کے لیے کام کرنا شروع کیا، 1991 کے انتخابات میں ترجیحی نظام کے ذریعے پہلے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ لیکن ان کا انتخابی سرٹیفکیٹ سپریم الیکشن کونسل نے مسترد کر دیا۔ 1995 کے انتخابات میں وہ ویلفیئر پارٹی کی طرف سے ادیامان کے پہلے نمائندے کے طور پر پارلیمنٹ میں داخل ہوئے۔ 28 فروری کی بغاوت میں یول ویلفیئر حکومت کے خاتمے کے بعد، ویلفیئر پارٹی کو آئینی عدالت نے بند کر دیا اور فضیلت پارٹی قائم کی گئی۔ 1999 کے انتخابات میں، انہوں نے منتخب امیدوار کے طور پر ووٹ لیا۔ لیکن فضیلت پارٹی نے اپنے تین نمائندوں کو منتخب کیا اور انہیں فضیلت  پارٹی نے نااہل قرار دے دیا۔ آئینی عدالت کی طرف سے فضیلت پارٹی کی بندش کے بعد وہ سعادت پارٹی کے بانی بورڈ کے رکن کے طور پر کام کرتے رہے لیکن جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے قیام کے ساتھ ہی انہوں نے اس جماعت کی حمایت کی اور اس جماعت میں کام کرنے کی کوشش کی۔ . اپنی نمائندگی کی مدت کے اختتام پر، وہ اڈیمان چلے گئے۔ وہ واحد شخص ہے جو اپنی پارلیمانی مدت ختم ہونے کے بعد اپنے آبائی شہر واپس آیا، حالانکہ اس کے پاس وہاں گھر بھی نہیں تھا اور وہ کرایہ دار تھا۔
1983کے انتخابات کے بعد، وہ گازیانٹیپ کے کیلیس علاقے میں مذہبی مبلغ کے طور پر مقرر ہوئے۔ انہی دنوں میں ویلفیئر پارٹی کے چیئرمین نجم الدین اربکان نے استعفیٰ دے دیا اور پارٹی کے صوبائی انسپکٹر کے عہدے پر فائز ہوئے۔ اس کے بعد احمد کے لیے ایک تکلیف دہ زندگی شروع ہو گئی۔ احمد، جنہوں نے اربکان کے حکم پر پارٹی کے لیے کام کرنا شروع کیا، 1991 کے انتخابات میں ترجیحی نظام کے ذریعے پہلے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ لیکن ان کا انتخابی سرٹیفکیٹ سپریم الیکشن کونسل نے مسترد کر دیا۔ 1995 کے انتخابات میں وہ ویلفیئر پارٹی کی طرف سے ادیامان کے پہلے نمائندے کے طور پر پارلیمنٹ میں داخل ہوئے۔ 28 فروری کی بغاوت میں یول ویلفیئر حکومت کے خاتمے کے بعد، ویلفیئر پارٹی کو آئینی عدالت نے بند کر دیا اور فضیلت پارٹی قائم کی گئی۔ 1999 کے انتخابات میں، انہوں نے منتخب امیدوار کے طور پر ووٹ لیا۔ لیکن فضیلت پارٹی نے اپنے تین نمائندوں کو منتخب کیا اور انہیں فضیلت  پارٹی نے نااہل قرار دے دیا۔ آئینی عدالت کی طرف سے فضیلت پارٹی کی بندش کے بعد وہ سعادت پارٹی کے بانی بورڈ کے رکن کے طور پر کام کرتے رہے لیکن جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے قیام کے ساتھ ہی انہوں نے اس جماعت کی حمایت کی اور اس جماعت میں کام کرنے کی کوشش کی۔ . اپنی نمائندگی کی مدت کے اختتام پر، وہ اڈیمان چلے گئے۔ وہ واحد شخص ہے جو اپنی پارلیمانی مدت ختم ہونے کے بعد اپنے آبائی شہر واپس آیا، حالانکہ اس کے پاس وہاں گھر بھی نہیں تھا اور وہ کرایہ دار تھا۔