3,963
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 107: | سطر 107: | ||
خانقاہ امدادیہ تھانہ بھون میں توکلاً علی اللہ قیام پذیر ہونے کے بعد آپ کی ساری زندگی تقریباً نصف صدی سے زائد تک تصنیف و تالیف میں اور مواعظ و ملفوظات ہی میں بسر ہوئی۔ ملک اور بیرون ملک ہزاروں طالبین حق وسالکین طریق تعلیم و تربیت باطنی اور تزکیہ نفس سے فیض یاب اور بہرہ اندوز ہو کر بحمداللہ تعالیٰ امت مسلمہ کے رہبر و مرشد بن گئے جن کا فیضان روحانی اب تک جاری و ساری ہے ۔ | خانقاہ امدادیہ تھانہ بھون میں توکلاً علی اللہ قیام پذیر ہونے کے بعد آپ کی ساری زندگی تقریباً نصف صدی سے زائد تک تصنیف و تالیف میں اور مواعظ و ملفوظات ہی میں بسر ہوئی۔ ملک اور بیرون ملک ہزاروں طالبین حق وسالکین طریق تعلیم و تربیت باطنی اور تزکیہ نفس سے فیض یاب اور بہرہ اندوز ہو کر بحمداللہ تعالیٰ امت مسلمہ کے رہبر و مرشد بن گئے جن کا فیضان روحانی اب تک جاری و ساری ہے ۔ | ||
اسی زمانہ میں تقریباً چالیس سال تک حضرت کا ملک کے طول و عرض میں بڑی کثرت سے تبلیغی دوروں کا سلسلہ جاری رہا ۔ بڑے بڑے شہروں میں مشہور دینی درسگاہوں انگریزی تعلیم گاہوں اور اسلامی انجمنوں کے شاندار جلسوں میں بار بار آپ کے کثرت سے بڑے انقلاب انگیز اصلاحی وعظ ہوئے ۔ بعض وقت وعظ کا یہ سلسلہ چار چار گھنٹوں تک جاری رہتا ہزاروں کی تعداد میں لوگ والہانہ انداز میں جمع ہوتے تھے اور دینی ودنیوی تقاضوں سے آگاہ ہو کر ایمانی تقویت حاصل کرتے ۔ | اسی زمانہ میں تقریباً چالیس سال تک حضرت کا ملک کے طول و عرض میں بڑی کثرت سے تبلیغی دوروں کا سلسلہ جاری رہا ۔ بڑے بڑے شہروں میں مشہور دینی درسگاہوں انگریزی تعلیم گاہوں اور اسلامی انجمنوں کے شاندار جلسوں میں بار بار آپ کے کثرت سے بڑے انقلاب انگیز اصلاحی وعظ ہوئے ۔ بعض وقت وعظ کا یہ سلسلہ چار چار گھنٹوں تک جاری رہتا ہزاروں کی تعداد میں لوگ والہانہ انداز میں جمع ہوتے تھے اور دینی ودنیوی تقاضوں سے آگاہ ہو کر ایمانی تقویت حاصل کرتے <ref>سیف الرحمن، مولانا اشرف علی تھانوی کی علمی خدمات، ص316</ref>۔ | ||
== ہمہ گیر مصلحانہ تبلیغ کے اثرات == | == ہمہ گیر مصلحانہ تبلیغ کے اثرات == | ||
اس ہمہ گیر مصلحانہ تبلیغ کا اثر یہ ہوا کہ مسلمانوں میں دینی شعور اور اسلامی شعائر کی طرف رجحان پیدا ہونے لگا ۔ ہر طبقہ کے اکثر وبیشتر انگریزی تعلیم یافتہ لوگ خصوصاً بڑے بڑے سرکاری محکموں کے وکیل، بیرسٹر، جج، منصف، مجسٹریٹ کثرت سے آپ کی تعلیمات سے متاثر ہوئے اور بعض تو حلقہ بگوش عقیدت ہوگئے اور بعض کی باطنی تعلیم و تربیت سے دینی حالت میں ایسی تبدیلی پیدا ہوگئی تھی کہ آپ نے اُنکو اپنے خلفائےمجازین صحبت میں شامل فرمایا تھا۔ اس طرح تھانوی نے اس دور میں ایسی زندہ مثال قائم فرمادی کہ [[مسلمان]] خواہ کسی بھی مسئلہ زندگی میں ہو اگر وہ چاہے تو پکا دیندار بن سکتا ہے ۔ یہ ان کی ایسی کرامت اور ایسا کارنامہ تبلیغ دین ہے جو ہر اعتبار سے انفرادیت کا درجہ رکھتا ہے۔ | اس ہمہ گیر مصلحانہ تبلیغ کا اثر یہ ہوا کہ مسلمانوں میں دینی شعور اور اسلامی شعائر کی طرف رجحان پیدا ہونے لگا ۔ ہر طبقہ کے اکثر وبیشتر انگریزی تعلیم یافتہ لوگ خصوصاً بڑے بڑے سرکاری محکموں کے وکیل، بیرسٹر، جج، منصف، مجسٹریٹ کثرت سے آپ کی تعلیمات سے متاثر ہوئے اور بعض تو حلقہ بگوش عقیدت ہوگئے اور بعض کی باطنی تعلیم و تربیت سے دینی حالت میں ایسی تبدیلی پیدا ہوگئی تھی کہ آپ نے اُنکو اپنے خلفائےمجازین صحبت میں شامل فرمایا تھا۔ اس طرح تھانوی نے اس دور میں ایسی زندہ مثال قائم فرمادی کہ [[مسلمان]] خواہ کسی بھی مسئلہ زندگی میں ہو اگر وہ چاہے تو پکا دیندار بن سکتا ہے ۔ یہ ان کی ایسی کرامت اور ایسا کارنامہ تبلیغ دین ہے جو ہر اعتبار سے انفرادیت کا درجہ رکھتا ہے۔ |