Jump to content

"غزہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

593 بائٹ کا اضافہ ،  4 نومبر 2023ء
سطر 15: سطر 15:


س شہر کی بنیاد کنعانیوں نے پندرہویں صدی قبل مسیح میں رکھی تھی۔ اپنی پوری تاریخ میں، غزہ پر آزاد حکمرانی نہیں تھی، کیونکہ اس پر بہت سے حملہ آوروں، جیسے فرعونوں ، یونانیوں، رومیوں ، بازنطینیوں، عثمانیوں اور دیگر کا قبضہ تھا۔ پہلی بار اس شہر کا ذکر فرعون تھٹموس (15 ویں صدی قبل مسیح) کے ایک مخطوطہ میں کیا گیا تھا، اور اس کا نام امرنا خطوط میں بھی ذکر کیا گیا تھا ۔ شہر پر فرعونیوں کے قبضے کے 300 سال کے بعد، فلستیوں کا ایک قبیلہ اترا اور اس نے شہر اور اس کے آس پاس کے علاقے کو آباد کیا۔ 635 عیسوی میں عرب مسلمان شہر میں داخل ہوئے اور یہ ایک اہم اسلامی مرکز بن گیا، خاص طور پر چونکہ یہ شہر کی موجودگی کی وجہ سے مشہور ہے۔ اس میں پیغمبر اسلام کے دوسرے دادا [[ہاشم بن عبد مناف]] کی قبر ہے۔
س شہر کی بنیاد کنعانیوں نے پندرہویں صدی قبل مسیح میں رکھی تھی۔ اپنی پوری تاریخ میں، غزہ پر آزاد حکمرانی نہیں تھی، کیونکہ اس پر بہت سے حملہ آوروں، جیسے فرعونوں ، یونانیوں، رومیوں ، بازنطینیوں، عثمانیوں اور دیگر کا قبضہ تھا۔ پہلی بار اس شہر کا ذکر فرعون تھٹموس (15 ویں صدی قبل مسیح) کے ایک مخطوطہ میں کیا گیا تھا، اور اس کا نام امرنا خطوط میں بھی ذکر کیا گیا تھا ۔ شہر پر فرعونیوں کے قبضے کے 300 سال کے بعد، فلستیوں کا ایک قبیلہ اترا اور اس نے شہر اور اس کے آس پاس کے علاقے کو آباد کیا۔ 635 عیسوی میں عرب مسلمان شہر میں داخل ہوئے اور یہ ایک اہم اسلامی مرکز بن گیا، خاص طور پر چونکہ یہ شہر کی موجودگی کی وجہ سے مشہور ہے۔ اس میں پیغمبر اسلام کے دوسرے دادا [[ہاشم بن عبد مناف]] کی قبر ہے۔
اس لیے اسے بعض اوقات غزہ ہاشم بھی کہا جاتا ہے ۔ اس شہر کو 767 عیسوی میں امام شافعی کی جائے پیدائش سمجھا جاتا ہے ، جو سنی مسلمانوں کے چار اماموں میں سے ایک ہیں۔ صلیبی جنگوں کے دوران یورپیوں نے اس شہر کا کنٹرول سنبھال لیا، لیکن 1187 میں [[صلاح الدین ایوبی]] کی طرف سے حطین کی لڑائی میں انہیں شکست دینے کے بعد یہ مسلم حکمرانی میں واپس آ گیا.


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:فلسطین]]
[[زمرہ:فلسطین]]