confirmed
821
ترامیم
سطر 152: | سطر 152: | ||
تیر ماہ 1358 کے آخر میں عبوری حکومت اور انقلابی کونسل کے انضمام کے ساتھ، انقلابی کونسل کے کچھ اراکین کو اس کونسل کی جانب سے کچھ حساس وزارتوں تک رسائی حاصل ہوئی۔ ان میں سے آیت اللہ خامنہ ای کو وزارت دفاع کے انقلابی امور کے نائب وزیر کے طور پر منتخب کیا گیا۔ اس وقت ڈاکٹر مصطفی چمران وزیر دفاع تھے۔ | تیر ماہ 1358 کے آخر میں عبوری حکومت اور انقلابی کونسل کے انضمام کے ساتھ، انقلابی کونسل کے کچھ اراکین کو اس کونسل کی جانب سے کچھ حساس وزارتوں تک رسائی حاصل ہوئی۔ ان میں سے آیت اللہ خامنہ ای کو وزارت دفاع کے انقلابی امور کے نائب وزیر کے طور پر منتخب کیا گیا۔ اس وقت ڈاکٹر مصطفی چمران وزیر دفاع تھے۔ | ||
نیز، انقلابی کونسل اور عارضی حکومت کے انضمام کے | نیز، انقلابی کونسل اور عارضی حکومت کے انضمام کے دوران جس کا مقصد انتظامیہ پر زیادہ توجہ مرکوز کرنا تھا، وہ سیکورٹی وزراء کمیشن کے رکن بن گئے، جس کا کام تمام انتظامی، فوجی اور سیکورٹی امور کی نگرانی اور سرپرستی کرنا تھا جن میں گنبد، کردستان اور خوزستان کے بحران اور انقلاب مخالف جماعتوں کے اقدامات سے نمٹنا شامل تھے۔ | ||
=== پاسداران انقلاب کی سرپرستی === | === پاسداران انقلاب کی سرپرستی === | ||
انقلابی کونسل کی جانب سے ان کی دیگر ذمہ داریوں | انقلابی کونسل کی جانب سے ان کی دیگر ذمہ داریوں میں دستاویزی مرکز کی ذمہ دار ی اور 3 آذر 1358 میں پاسداران انقلاب (IRGC) کی سربراہی بھی تھے۔ اس سے پہلے وہ انقلابی کونسل کے نمائندے کے طور پر IRGC کے بعض اجلاسوں میں شریک ہوچکے تھے۔ آئی آر جی سی کے سربراہ کے طور پر ان کے انتخاب کی وجہ آئی آر جی سی کی باڈی اور تنظیم میں کچھ اختلافات تھے جو انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد کے مہینوں میں پیدا ہوئے تھے اور ثالثی کی کوششوں کے باوجود حل نہیں ہوئے تھے۔ | ||
وہ | وہ عوامی فوجی دستوں بالخصوص سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے حامیوں میں سے تھ۔ اس فورس کے سربراہ کی حیثیت سے اپنے دور میں انہوں نے موجودہ اختلافات کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ اسے ایک مناسب تنظیم دینے کی کوشش کی۔ | ||
=== اسلامی | === اسلامی جمہوری پارٹی کا قیام === | ||
آیت اللہ خامنہ ای | آیت اللہ خامنہ ای ، انقلاب اسلامی کی کامیابی کے دنوں میں اور اس کے بعد انقلابی کونسل میں اپنی موثر موجودگی اور عبوری دور میں انقلاب کے امور کی نگرانی کے ساتھ ساتھ سید محمد حسینی بہشتی، اکبر ہاشمی رفسنجانی، سید عبدالکریم موسوی اردبیلی اور محمد جواد باہنر کے ساتھ ملک کر ایک انقلابی تنظیم بنانے کے لیے کام کر رہے تھے۔ اس تنظیم نے باضابطہ طور پر 29 فروری 1357 کو اسلامی جمہوریہ پارٹی کے نام سے اپنے وجود کا اعلان کیا، لیکن اس کے قیام کی بنیادیں 1356 کے موسم گرما میں مشہد میں ہونے والے اجلاسوں سے ملتی ہیں، جن میں کچھ جنگجو، جن میں بعد کے بانی بھی شامل تھے۔ اسلامی جمہوریہ پارٹی نے سرگرمیوں کے لیے ایک اسمبلی اور ایک منظم تنظیم بنانے کی کوشش کی، وہ پہلوی حکومت اور اسلامی فکر کی ترقی کے خلاف تھے۔ | ||
اس بنا پر انقلاب کی فتح کا باعث بننے والے مہینوں میں اپنی غیر سرکاری سرگرمی کے دوران جماعت نے جلسوں اور تقاریر کے انعقاد میں موثر کردار ادا کیا اور اس میدان میں آیت اللہ خامنہ ای کی سرگرمی نمایاں تھی۔ | اس بنا پر انقلاب کی فتح کا باعث بننے والے مہینوں میں اپنی غیر سرکاری سرگرمی کے دوران جماعت نے جلسوں اور تقاریر کے انعقاد میں موثر کردار ادا کیا اور اس میدان میں آیت اللہ خامنہ ای کی سرگرمی نمایاں تھی۔ |