Jump to content

"ارشد مدنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 35: سطر 35:
دار العلوم دیوبند کی نشأۃ ثانیہ کے بعد 1983ء میں دار العلوم کی مسند تدریس پر فائز کیے گئے، 1987 سے 1990 عیسوی تک دار العلوم کے نائب ناظم مجلس تعلیمی رہے، پھر 1996 سے 2008ء تک دار العلوم کے ناظم مجلس تعلیمی رہے۔ 1983 سے اب تک دار العلوم دیوبند میں مشکاۃ المصابیح، صحیح مسلم اور ترمذی جیسی کتابوں کی تدریس ان سے متعلق رہی اور صحیح مسلم کو چھوڑ کر بقیہ دونوں کتابوں کی تدریس اب بھی ان سے متعلق ہے۔  اکتوبر 2020ء سے دار العلوم دیوبند کے صدر المدرسین کے منصب پر فائز ہیں۔ <ref>مجلس شوریٰ دارالعلوم دیوبند کا اجلاس صفر 1442 مطابق اکتوبر 2021". دار العلوم دیوبند کی آفیشل ویب سائٹ. اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2023ء</ref>
دار العلوم دیوبند کی نشأۃ ثانیہ کے بعد 1983ء میں دار العلوم کی مسند تدریس پر فائز کیے گئے، 1987 سے 1990 عیسوی تک دار العلوم کے نائب ناظم مجلس تعلیمی رہے، پھر 1996 سے 2008ء تک دار العلوم کے ناظم مجلس تعلیمی رہے۔ 1983 سے اب تک دار العلوم دیوبند میں مشکاۃ المصابیح، صحیح مسلم اور ترمذی جیسی کتابوں کی تدریس ان سے متعلق رہی اور صحیح مسلم کو چھوڑ کر بقیہ دونوں کتابوں کی تدریس اب بھی ان سے متعلق ہے۔  اکتوبر 2020ء سے دار العلوم دیوبند کے صدر المدرسین کے منصب پر فائز ہیں۔ <ref>مجلس شوریٰ دارالعلوم دیوبند کا اجلاس صفر 1442 مطابق اکتوبر 2021". دار العلوم دیوبند کی آفیشل ویب سائٹ. اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2023ء</ref>
== مناصب ==
== مناصب ==
مختلف ہندستانی عربی مدارس اور تنظیمیں سید ارشد مدنی کے زیر سرپرستی رواں دواں ہیں۔ وہ [[رابطہ عالم اسلامی]]، مکہ مکرمہ کے مؤقر ارکان میں سے ہیں۔ وہ سید اسعد مدنی کے بعد متحدہ جمعیت علمائے ہند کے صدر رہ چکے ہیں اور فی الحال جمعیت علمائے ہند (الف) کے صدر ہیں۔ وہ [[آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ]] کے بانی ارکان میں سے ہیں اور نومبر 2021ء سے بورڈ کے نائب صدر بھی ہیں۔ ان کا نام 500 انتہائی بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں شامل ہے <ref>مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر بنے مولانا رابع حسنی ندوی، چھٹی بار ملی یہ ذمہ داری، مولانا ارشد مدنی بنائے گئے نائب صدر". نیوز 18. 22 نومبر 2021ء. اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2023ء</ref>.
مختلف ہندوستانی عربی مدارس اور تنظیمیں سید ارشد مدنی کے زیر سرپرستی رواں دواں ہیں۔ وہ [[رابطہ عالم اسلامی]]، مکہ مکرمہ کے مؤقر ارکان میں سے ہیں۔ وہ سید اسعد مدنی کے بعد متحدہ جمعیت علمائے ہند کے صدر رہ چکے ہیں اور فی الحال جمعیت علمائے ہند (الف) کے صدر ہیں۔ وہ [[آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ]] کے بانی ارکان میں سے ہیں اور نومبر 2021ء سے بورڈ کے نائب صدر بھی ہیں۔ ان کا نام 500 انتہائی بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں شامل ہے <ref>مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر بنے مولانا رابع حسنی ندوی، چھٹی بار ملی یہ ذمہ داری، مولانا ارشد مدنی بنائے گئے نائب صدر". نیوز 18. 22 نومبر 2021ء. اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2023ء</ref>.


وه کو اپنے والد سید حسین احمد مدنی اور اپنے بڑے بھائی سید اسعد مدنی کی طرح ابتدا سے ہی ملی اور سماجی سرگرمیوں سے دلچسپی رہی ہے، ابتدا میں وہ جمعیت علمائے ہند کی مجلس عاملہ اور امارت شرعیہ ہند کی مجلس شوریٰ کے سرگرم رکن رہ چکے ہیں۔ سید اسعد مدنی کے بعد 2 فروری 2006ء سے 5 مارچ 2008ء تک متحدہ جمعیت علمائے ہند کے صدر رہے اور 4 اپریل 2008ء سے جمعیت علمائے ہند (الف) کے صدر ہیں۔
انہیں اپنے والد سید حسین احمد مدنی اور اپنے بڑے بھائی سید اسعد مدنی کی طرح ابتدا سے ہی ملی اور سماجی سرگرمیوں سے دلچسپی رہی ہے۔ابتدا میں وہ جمعیت علمائے ہند کی مجلس عاملہ اور امارت شرعیہ ہند کی مجلس شوریٰ کے سرگرم رکن رہ چکے ہیں۔ سید اسعد مدنی کے بعد 2 فروری 2006ء سے 5 مارچ 2008ء تک متحدہ جمعیت علمائے ہند کے صدر رہے اور 4 اپریل 2008ء سے جمعیت علمائے ہند (الف) کے صدر ہیں۔


مئی 2022ء کو دیوبند میں منعقدہ جمعیت علمائے ہند  کے اجلاس میں سید ارشد مدنی، صدر جمعیت علمائے ہند  مدعو کیے گئے تھے، جسے مستقبل میں دونوں جمعیتوں میں اتحاد کا پیش خیمہ قرار دیا گیا تھا اور جس کی طرف خود سید ارشد مدنی نے بھی اسی اجلاس میں واضح اشارہ دیتے ہوئے یہ جملہ کہا تھا: ”وہ دن دور نہیں جب جمعیۃ علمائے ہند کے دونوں دھڑے متحد ہو جائیں گے اور جمعیۃ علمائے ہند ایک پلیٹ فارم سے حالات کا مقابلہ کرے گی <ref>مولانا ارشد مدنی اور مولانا محمود مدنی میں اتحاد کی بسمہ اللہ". آواز. 21 جولائی 2022ء. اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2023</ref>۔
مئی 2022ء کو دیوبند میں منعقدہ جمعیت علمائے ہند  کے اجلاس میں سید ارشد مدنی، صدر جمعیت علمائے ہند  مدعو کیے گئے تھے، جسے مستقبل میں دونوں جمعیتوں میں اتحاد کا پیش خیمہ قرار دیا گیا تھا اور جس کی طرف خود سید ارشد مدنی نے بھی اسی اجلاس میں واضح اشارہ دیتے ہوئے یہ جملہ کہا تھا: ”وہ دن دور نہیں جب جمعیۃ علمائے ہند کے دونوں دھڑے متحد ہو جائیں گے اور جمعیۃ علمائے ہند ایک پلیٹ فارم سے حالات کا مقابلہ کرے گی <ref>مولانا ارشد مدنی اور مولانا محمود مدنی میں اتحاد کی بسمہ اللہ". آواز. 21 جولائی 2022ء. اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2023</ref>۔
=== امارت شرعیہ ہند ===
=== امارت شرعیہ ہند ===
جولائی 2021ء کی ابتدا میں جمعیت علمائے ہند کی ذیلی تنظیم امارت شرعیہ ہند کی منعقدہ میٹنگ میں امارت شرعیہ ہند کے چوتھے امیر عثمان منصور پوری کی وفات کے بعد پانچویں امیر کے لیے [[سید محمود اسعد مدنی]] نے سید ارشد مدنی کا نام پیش کیا تھا، جس پر دار العلوم دیوبند کے مہتمم [[ابو القاسم نعمانی]] نے اپنی تائید پیش کی تھی اور حاضرین مجلس نے متفق ہو کر اس تجویز پر صاد کہا تھا اور اس طرح سید ارشد مدنی امارت شرعیہ ہند کے پانچویں امیر یا کہا جائے کہ اس کے امیرِ خامس منتخب کیے گئے تھے <ref>مولانا محمود مدنی کی پیش کردہ تجویز پر مولاناسید ارشد مدنی امیر الہند بنائے گئے". 4 جولائی 2021ء. اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2023ء</ref>.
جولائی 2021ء کی ابتدا میں جمعیت علمائے ہند کی ذیلی تنظیم امارت شرعیہ ہند کی منعقدہ میٹنگ میں امارت شرعیہ ہند کے چوتھے امیر عثمان منصور پوری کی وفات کے بعد پانچویں امیر کے لیے [[سید محمود اسعد مدنی]] نے سید ارشد مدنی کا نام پیش کیا تھا، جس پر دار العلوم دیوبند کے مہتمم [[ابو القاسم نعمانی]] نے اپنی تائید پیش کی تھی اور حاضرین مجلس نے متفق ہو کر اس تجویز پر صاد کیا تھا اور اس طرح سید ارشد مدنی امارت شرعیہ ہند کے پانچویں امیر یا کہا جائے کہ اس کے امیرِ خامس منتخب کیے گئے تھے <ref>مولانا محمود مدنی کی پیش کردہ تجویز پر مولاناسید ارشد مدنی امیر الہند بنائے گئے". 4 جولائی 2021ء. اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2023ء</ref>.
== تالیف ==
== تالیف ==


confirmed
821

ترامیم