9,666
ترامیم
سطر 24: | سطر 24: | ||
دسویں ہجری میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یمن کے علاقے نجران میں کچھ لوگوں کو تبلیغ اسلام کے لیے مامور کیا تھا۔ نجران کے عیسائیوں نے بھی اپنی طرف سے سید، عاقب اور ابوحارثہ جیسے لوگوں کو مدینہ میں پیغمبر اسلام سے بات کرنے کے لیے بھیجا تھا۔ نجران کا گروہ مدینہ میں داخل ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا: اے محمد، کیا آپ ہمارے رب اور مالک کو جانتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا آقا کون ہے؟ | دسویں ہجری میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یمن کے علاقے نجران میں کچھ لوگوں کو تبلیغ اسلام کے لیے مامور کیا تھا۔ نجران کے عیسائیوں نے بھی اپنی طرف سے سید، عاقب اور ابوحارثہ جیسے لوگوں کو مدینہ میں پیغمبر اسلام سے بات کرنے کے لیے بھیجا تھا۔ نجران کا گروہ مدینہ میں داخل ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا: اے محمد، کیا آپ ہمارے رب اور مالک کو جانتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا آقا کون ہے؟ | ||
انہوں نے کہا: عیسیٰ ابن مریم۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ اللہ کا بندہ اور رسول ہے۔ انہوں نے کہا: ہمیں کوئی ایسا شخص دکھاؤ جسے اللہ تعالیٰ نے اس جیسا پیدا کیا ہو جو تم نے دیکھا اور سنا ہے... جبرائیل نے یہ آیت نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کی۔ | انہوں نے کہا: عیسیٰ ابن مریم۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ اللہ کا بندہ اور رسول ہے۔ انہوں نے کہا: ہمیں کوئی ایسا شخص دکھاؤ جسے اللہ تعالیٰ نے اس جیسا پیدا کیا ہو جو تم نے دیکھا اور سنا ہے... جبرائیل نے یہ آیت نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کی۔ خدا کے نزدیک عیسیٰ (علیہ السلام) کی مثال آدم (علیہ السلام) کی سی ہے جنہوں نے انہیں مٹی سے پیدا کیا، پھر ان سے کہا: حاضر رہو۔ وہ فوراً دستیاب تھا۔ لہٰذا، بغیر باپ کے مسیح کی پیدائش کبھی بھی اس کی الوہیت کا ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے سچائی کو ماننے سے انکار کر دیا اور ضد پر اڑے رہے۔ <ref>حاکم حسکانی، شواهد التنزیل لقواعد التفضیل؛ ج ۱، ص ۱۵۶ - ۱۵۵</ref> | ||
== حواله جات == | == حواله جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} |