Jump to content

"ابوبکر بن ابی قحافہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 44: سطر 44:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد، ابوبکر نے ملک [[فدک]] کا مہر ضبط کر لیا، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اپنی بیٹی فاطمہ زہرا کے لیے تحفہ تھا، اور جو آپ نے اپنی مبارک زندگی میں اپنی بیٹی کو دیا تھا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد، ابوبکر نے ملک [[فدک]] کا مہر ضبط کر لیا، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اپنی بیٹی فاطمہ زہرا کے لیے تحفہ تھا، اور جو آپ نے اپنی مبارک زندگی میں اپنی بیٹی کو دیا تھا۔
فاطمہ اپنے حق کے دفاع کے لیے مسجد میں گئیں اور مہاجرین اور انصار کے گروہ میں ایک مفصل خطبہ کے دوران اس نے ابوبکر کے رویے پر سخت حملہ کیا اور غصہ کیا۔
فاطمہ اپنے حق کے دفاع کے لیے مسجد میں گئیں اور مہاجرین اور انصار کے گروہ میں ایک مفصل خطبہ کے دوران اس نے ابوبکر کے رویے پر سخت حملہ کیا اور غصہ کیا۔
یعقوبی نے اس عمل کا خلاصہ یوں کیا ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی فاطمہ ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس آئیں اور اپنے والد سے میراث کا مطالبہ کیا۔ تو اس نے اس سے کہا: خدا کے نبی نے فرمایا: انا معشر الانبیاء لانورث، ما ترکنا صدقة ہم رسولوں کی جماعت وراثت نہیں دیتے، جو چھوڑ جاتے ہیں وہ صدقہ ہے۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:ابوبکر بن ابی قحافه]]
[[fa:ابوبکر بن ابی قحافه]]