9,666
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 60: | سطر 60: | ||
1970 کی دہائی کے آغاز سے ہی برصغیر پاک و ہند شدید سیاسی تناؤ اور جنگوں کا منظر تھا۔ اپنی آزادی کے بعد سے، [[پاکستان]] کو دو حصوں، مشرقی اور مغربی، جو برصغیر پاک و ہند کے دونوں جانب واقع تھے، میں تقسیم ہونے کی وجہ سے غیر متوازن صورتحال تھی۔ بڑی آبادی اور کم قدرتی وسائل کے ساتھ مشرقی پاکستان مغربی پاکستان کی نسبت زیادہ غربت اور معاشی مسائل کا شکار ہے اور یہ احساس کہ پاکستان کے رہنما جو کہ مغربی پاکستان کی آبادی سے زیادہ تھے، اس صورتحال پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔ مشرقی پاکستان میں عدم اطمینان کا احساس مشرقی پاکستان کے لوگوں کو بھڑکا دیا گیا۔ اس لیے مشرقی پاکستان کی آزادی کی تیاریاں کی گئیں لیکن مغربی پاکستان نے اس کی مخالفت کی۔<br> | 1970 کی دہائی کے آغاز سے ہی برصغیر پاک و ہند شدید سیاسی تناؤ اور جنگوں کا منظر تھا۔ اپنی آزادی کے بعد سے، [[پاکستان]] کو دو حصوں، مشرقی اور مغربی، جو برصغیر پاک و ہند کے دونوں جانب واقع تھے، میں تقسیم ہونے کی وجہ سے غیر متوازن صورتحال تھی۔ بڑی آبادی اور کم قدرتی وسائل کے ساتھ مشرقی پاکستان مغربی پاکستان کی نسبت زیادہ غربت اور معاشی مسائل کا شکار ہے اور یہ احساس کہ پاکستان کے رہنما جو کہ مغربی پاکستان کی آبادی سے زیادہ تھے، اس صورتحال پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔ مشرقی پاکستان میں عدم اطمینان کا احساس مشرقی پاکستان کے لوگوں کو بھڑکا دیا گیا۔ اس لیے مشرقی پاکستان کی آزادی کی تیاریاں کی گئیں لیکن مغربی پاکستان نے اس کی مخالفت کی۔<br> | ||
1970 کی دہائی کے آغاز سے ہی برصغیر پاک و ہند شدید سیاسی تناؤ اور جنگوں کا منظر تھا۔ اپنی آزادی کے بعد سے، پاکستان کو دو حصوں، مشرقی اور مغربی، جو برصغیر پاک و ہند کے دونوں جانب واقع تھے، میں تقسیم ہونے کی وجہ سے غیر متوازن صورتحال تھی۔ بڑی آبادی اور کم قدرتی وسائل کے ساتھ مشرقی پاکستان مغربی پاکستان کی نسبت زیادہ غربت اور معاشی مسائل کا شکار ہے اور یہ احساس کہ پاکستان کے رہنما جو کہ مغربی پاکستان کی آبادی سے زیادہ تھے، اس صورتحال پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔ مشرقی پاکستان میں عدم اطمینان کا احساس مشرقی پاکستان کے لوگوں کو بھڑکا دیا گیا۔ اس لیے مشرقی پاکستان کی آزادی کی تیاریاں کی گئیں لیکن مغربی پاکستان نے اس کی مخالفت کی <ref>[http://t27.ir/calender/4550/%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D9%87%D9%86%D8%AF-%D9%88-%D9%BE%D8%A7%D9%83%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D8%B1-%D8%B3%D8%B1-%D8%B3%D8%B1%D8%B2%D9%85%DB%8C%D9%86-%D8%A8%D9%86%DA%AF%D9%84%D8%A7%D8%AF%D8%B4-1971%D9%85 ٹوبی سائٹ سے لیا گیا]</ref>۔ | 1970 کی دہائی کے آغاز سے ہی برصغیر پاک و ہند شدید سیاسی تناؤ اور جنگوں کا منظر تھا۔ اپنی آزادی کے بعد سے، پاکستان کو دو حصوں، مشرقی اور مغربی، جو برصغیر پاک و ہند کے دونوں جانب واقع تھے، میں تقسیم ہونے کی وجہ سے غیر متوازن صورتحال تھی۔ بڑی آبادی اور کم قدرتی وسائل کے ساتھ مشرقی پاکستان مغربی پاکستان کی نسبت زیادہ غربت اور معاشی مسائل کا شکار ہے اور یہ احساس کہ پاکستان کے رہنما جو کہ مغربی پاکستان کی آبادی سے زیادہ تھے، اس صورتحال پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔ مشرقی پاکستان میں عدم اطمینان کا احساس مشرقی پاکستان کے لوگوں کو بھڑکا دیا گیا۔ اس لیے مشرقی پاکستان کی آزادی کی تیاریاں کی گئیں لیکن مغربی پاکستان نے اس کی مخالفت کی <ref>[http://t27.ir/calender/4550/%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D9%87%D9%86%D8%AF-%D9%88-%D9%BE%D8%A7%D9%83%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D8%B1-%D8%B3%D8%B1-%D8%B3%D8%B1%D8%B2%D9%85%DB%8C%D9%86-%D8%A8%D9%86%DA%AF%D9%84%D8%A7%D8%AF%D8%B4-1971%D9%85 ٹوبی سائٹ سے لیا گیا]</ref>۔ | ||
== بنگلہ دیش کی آزادی میں مجیب الرحمان کی قیادت == | |||
'''مجیب الرحمن''' ایک سوشلسٹ جمہوریہ چاہتے تھے۔ ملک پاکستان کے قیام اور بنگالی بولنے والی آبادی پر اردو زبان کے نفاذ کے بعد 1952 میں مشرقی پاکستان میں حکومت کی طرف سے مادری زبان کی تحریک قائم کی گئی، اس تحریک میں وہ فرنٹ لائن لیڈر کے طور پر نمودار ہوئے اور اس کے لیے جدوجہد کی۔ جمہوریت کے حقوق، اور ان کی کوششوں کے نتیجے میں بالآخر بنگلہ دیش کا قیام عمل میں آیا۔ انہوں نے 1350 میں کلکتہ، [[ہندوستان]] میں بنگلہ دیش کی جلاوطن حکومت بنائی اور اس ملک کے وزیر اعظم بنے۔<br> | |||
اپنی کتاب میں، وہ اپنے بنگالی ہونے کے بارے میں یہ کہتے ہیں: یقیناً، کوئی بھی زبان بنگالی کی طرح لفظ "حسد" کے مترادف نہیں ہے۔ بنگالی زبان میں حسد کا مطلب ہے "مرنا اور دوسروں کی اچھی زندگی سے تکلیف اٹھانا۔" جب میری شادی ہوئی تو میری عمر 13 سال تھی، رونو، میری بیوی اس وقت صرف تین سال کی تھی۔ ہم بنگالیوں کے دو رخ ہیں، ایک طرف ہم مانتے ہیں کہ ہم [[مسلمان]] ہیں اور دوسری طرف ہم بنگالی ہیں۔ دنیا میں چند ممالک ایسے ہیں جن کی مٹی بنگال کی مٹی جیسی زرخیز ہے لیکن ہم پھر بھی غریب ہیں۔ اقلیت کو اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ اکثریت کی نشوونما اور ترقی کو روکے اور اس سے زیادہ کون خوش ہے جسے والدین کی رضامندی حاصل ہو۔ | |||
= حوالہ جات = | = حوالہ جات = | ||
[[زمرہ:شخصیات]] | [[زمرہ:شخصیات]] | ||
[[زمرہ:بنگلہ دیش]] | [[زمرہ:بنگلہ دیش]] |