9,666
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 46: | سطر 46: | ||
= پاکستان مسلم لیگ نواز شاخ = | = پاکستان مسلم لیگ نواز شاخ = | ||
== نواز شریف کی وزارت عظمیٰ == | == نواز شریف کی وزارت عظمیٰ == | ||
1990 میں نواز شریف کی قیادت میں اسلامک ڈیموکریٹک الائنس (IDA) نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور نواز شریف وزیر اعظم بن گئے تاہم دیگر جماعتوں سے اختلافات کے بعد نواز شریف نے 1993 کے انتخابات سے قبل پاکستان مسلم لیگ نواز (PML-N) قائم کر | 1990 میں نواز شریف کی قیادت میں اسلامک ڈیموکریٹک الائنس (IDA) نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور نواز شریف وزیر اعظم بن گئے تاہم دیگر جماعتوں سے اختلافات کے بعد نواز شریف نے 1993 کے انتخابات سے قبل پاکستان مسلم لیگ نواز (PML-N) قائم کر لی <ref>[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86_%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85_%D9%84%DB%8C%DA%AF_(%D9%86) اردو ویکیپیڈیا سے ماخوذ]</ref>۔ | ||
== پارٹی نقطہ نظر == | == پارٹی نقطہ نظر == | ||
پارٹی کی بنیادی توجہ بنیادی ڈھانچے، ترقیاتی کاموں پر تھی، جن میں سڑکیں، ریلوے، پبلک ٹرانسپورٹ وغیرہ شامل ہیں، جب کہ وہ خود کو جمہوری حکومت کہتی ہے۔ پارٹی نے حال ہی میں حکومت کے تین اہم ستونوں کے درمیان طاقت کے توازن کا مسئلہ بھی اٹھایا تھا، جب کہ انتخابات کے قریب آتے ہی پارٹی قیادت کی جانب سے ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کے نعرے میں شدت آگئی تھی۔ ملک کی دائیں بازو کی مذہبی جماعتوں سے قربت اور مرکزی ترقیاتی ماڈل کی طرف اپنی سرگرمی کی وجہ سے پارٹی نے دیگر سیاسی جماعتوں سے خود کو دور کر لیا تھا۔ | پارٹی کی بنیادی توجہ بنیادی ڈھانچے، ترقیاتی کاموں پر تھی، جن میں سڑکیں، ریلوے، پبلک ٹرانسپورٹ وغیرہ شامل ہیں، جب کہ وہ خود کو جمہوری حکومت کہتی ہے۔ پارٹی نے حال ہی میں حکومت کے تین اہم ستونوں کے درمیان طاقت کے توازن کا مسئلہ بھی اٹھایا تھا، جب کہ انتخابات کے قریب آتے ہی پارٹی قیادت کی جانب سے ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کے نعرے میں شدت آگئی تھی۔ ملک کی دائیں بازو کی مذہبی جماعتوں سے قربت اور مرکزی ترقیاتی ماڈل کی طرف اپنی سرگرمی کی وجہ سے پارٹی نے دیگر سیاسی جماعتوں سے خود کو دور کر لیا تھا۔ | ||
سطر 60: | سطر 60: | ||
== 2013 کے انتخابات میں فتح == | == 2013 کے انتخابات میں فتح == | ||
پاکستانی جماعتیں مسلم لیگ نواز پر 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگاتی ہیں، جب کہ عمران خان کی تحریک انصاف اس معاملے کی تحقیقات کے لیے 126 دنوں سے اسلام آباد میں بیٹھی ہے۔ نواز شریف نے دسمبر 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنانے پر رضامندی ظاہر کی تاہم جوڈیشل کمیشن کے فیصلے میں کہا گیا کہ دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ اور مسلم لیگ نواز پارٹی کو الیکشن میں فاتح قرار دیا گیا۔ | پاکستانی جماعتیں مسلم لیگ نواز پر 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگاتی ہیں، جب کہ عمران خان کی تحریک انصاف اس معاملے کی تحقیقات کے لیے 126 دنوں سے اسلام آباد میں بیٹھی ہے۔ نواز شریف نے دسمبر 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنانے پر رضامندی ظاہر کی تاہم جوڈیشل کمیشن کے فیصلے میں کہا گیا کہ دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ اور مسلم لیگ نواز پارٹی کو الیکشن میں فاتح قرار دیا گیا۔ | ||
= شہباز شریف کی وزارت عظمیٰ = | |||
نواز شریف کی علالت اور مسلم لیگ کی سربراہی سے مستعفی ہونے کے بعد ان کے بھائی شہباز شریف نے مسلم لیگ کی سربراہی سنبھالی۔ اور 2018 سے پاکستان کی قومی اسمبلی میں عمران خان کی حکومت کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ 2020 میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد، جس کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ یہ ایک امریکی سازش تھی۔ پاکستان میں ایک بار پھر مسلم لیگ نواز کی طرف سے چوتھی بار وزیراعظم منتخب ہوا۔ پارٹی کے سربراہ شہباز شریف نے پاکستان کی قومی اسمبلی میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور 2020 میں پاکستان کے موجودہ وزیر اعظم ہیں۔ | |||
= حوالہ جات = | = حوالہ جات = | ||
[[زمرہ:پاکستان]] | [[زمرہ:پاکستان]] |