9,666
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 33: | سطر 33: | ||
شیخ مفید کے مطابق امام حسین کا خاندان یزید کے حکم پر شام سے مدینہ منورہ منتقل ہوا۔ امام سجاد علیہ السلام جو واقعہ کربلا کے 34 سال بعد زندہ تھے، نے ہمیشہ شہدائے کربلا کی یاد کو زندہ رکھنے کی کوشش کی۔ امام جب بھی پانی پیتے تو اپنے والد کو یاد کرتے اور امام حسین علیہ السلام کے مصائب پر روتے اور آنسو بہاتے تھے <ref>مجلسی، بحار الانوار، 1403ھ، ج45، ص149۔ قمی، نفس المحموم، 1379، ج1، ص794</ref>۔ | شیخ مفید کے مطابق امام حسین کا خاندان یزید کے حکم پر شام سے مدینہ منورہ منتقل ہوا۔ امام سجاد علیہ السلام جو واقعہ کربلا کے 34 سال بعد زندہ تھے، نے ہمیشہ شہدائے کربلا کی یاد کو زندہ رکھنے کی کوشش کی۔ امام جب بھی پانی پیتے تو اپنے والد کو یاد کرتے اور امام حسین علیہ السلام کے مصائب پر روتے اور آنسو بہاتے تھے <ref>مجلسی، بحار الانوار، 1403ھ، ج45، ص149۔ قمی، نفس المحموم، 1379، ج1، ص794</ref>۔ | ||
امام صادق علیہ السلام کی ایک روایت میں ہے کہ: امام زین العابدین نے جب افطاری کے وقت ان کے لیے پانی اور کھانا لایا تو فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹے تھے۔ بھوک سے مارا گیا!" رسول اللہ کے بیٹے کو پیاس کی وجہ سے قتل کر دیا گیا! اور یہ قول دہراتے رہے اور اس طرح روتے رہے کہ اس کے آنسو اس کے کھانے اور پانی میں مل گئے۔ یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہا یہاں تک کہ ان کا انتقال ہوگیا۔ | |||
== حواله جات == | == حواله جات == |