9,666
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 22: | سطر 22: | ||
'''امیر المومنین''' کا لقب شیعوں کے نزدیک امیر المومنین کا لقب، جس کے معنی امیر، کمانڈر اور مسلمانوں کے رہنما ہیں، حضرت علی (ع) کے لیے مخصوص ہیں۔ روایات کے مطابق شیعوں کا عقیدہ ہے کہ یہ لقب پیغمبر اسلام کے زمانے میں علی بن ابی طالب کے لیے استعمال ہوا تھا اور یہ صرف انہی کے لیے ہے اور نہ صرف یہ کہ وہ صالحین اور غیر صالحین کے لیے اس لقب کے استعمال کی اجازت نہیں دیتے۔ خلیفہ بلکہ وہ اپنے دوسرے ائمہ کے لیے بھی اس لقب کو استعمال کرنے سے منع کرتے ہیں۔ وہ بھی صحیح نہیں جانتے | '''امیر المومنین''' کا لقب شیعوں کے نزدیک امیر المومنین کا لقب، جس کے معنی امیر، کمانڈر اور مسلمانوں کے رہنما ہیں، حضرت علی (ع) کے لیے مخصوص ہیں۔ روایات کے مطابق شیعوں کا عقیدہ ہے کہ یہ لقب پیغمبر اسلام کے زمانے میں علی بن ابی طالب کے لیے استعمال ہوا تھا اور یہ صرف انہی کے لیے ہے اور نہ صرف یہ کہ وہ صالحین اور غیر صالحین کے لیے اس لقب کے استعمال کی اجازت نہیں دیتے۔ خلیفہ بلکہ وہ اپنے دوسرے ائمہ کے لیے بھی اس لقب کو استعمال کرنے سے منع کرتے ہیں۔ وہ بھی صحیح نہیں جانتے | ||
== امیر المومنین == | |||
بعض روایات کے مطابق امیر المومنین کا لقب حضرت علی کے لیے مخصوص ہے اور بعض دوسرے معصوم اماموں کو بھی اس لقب سے نہیں پکارتے۔ مثال کے طور پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: | |||
جب مجھے رات کے وقت آسمان پر لے جایا گیا اور میرے اور میرے رب کے درمیان دو کمانوں کے برابر یا اس سے کم کے علاوہ کوئی فاصلہ نہ تھا تو میرے رب نے مجھ پر جو کچھ ظاہر کرنا تھا وہ ظاہر کیا اور پھر فرمایا: اے محمد! امیر المومنین علی بن ابی طالب پر سلام بھیجو کہ میں نے ان سے پہلے کسی کو اس نام سے نہیں پکارا اور نہ ان کے بعد کسی کو اس نام سے پکاروں گا۔ سنی منابع میں ایسی روایات بھی موجود ہیں جن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں امیر المومنین قرار دیا ہے۔ | |||
شیعوں کے نزدیک امیر المومنین کا لقب، یعنی امیر، کمانڈر اور مسلمانوں کا رہنما، حضرت علی علیہ السلام کے لیے مخصوص ہے۔ | |||
روایات کے مطابق شیعوں کا عقیدہ ہے کہ یہ لقب پیغمبر اسلام کے زمانے میں علی بن ابی طالب کے لیے استعمال ہوا تھا اور یہ صرف انہی کے لیے ہے اور نہ صرف یہ کہ وہ صالحین اور غیر صالحین کے لیے اس لقب کے استعمال کی اجازت نہیں دیتے۔ خلیفہ، لیکن وہ اپنے دوسرے ائمہ کے لیے بھی اس لقب کو استعمال کرنے سے منع کرتے ہیں، وہ بھی صحیح نہیں جانتے۔ |