4,579
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 316: | سطر 316: | ||
اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ حکمران تمام نکات پر فی الفور عمل درآمد کو ممکن بنائیں بصورت دیگر اگلے مرحلے پر ملک گیر لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ | اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ حکمران تمام نکات پر فی الفور عمل درآمد کو ممکن بنائیں بصورت دیگر اگلے مرحلے پر ملک گیر لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ | ||
قابل ذکر ہے کہ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی، سربراہ [[مجلس وحدت المسلمین پاکستان|مجلس وحدت مُسلمین پاکستان]] سینیٹر [[ راجہ ناصر عباس جعفری|علّامہ راجہ ناصر عباس جعفری]]، مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء پاکستان [[ شبیر حسن میثمی|علامہ شبیر حسن میثمی]]، علامہ شیخ شفا نجفی، مرکزی نائب صدر [[عارف واحدی|علامہ عارف حسین واحدی]]، وفاق المدارس سے علامہ افضل حیدری، علامہ سید واجد علی شاہ، سابقہ سینٹر سجاد طوری، ایم این اے حمید حسین، پیش نماز جامع مسجد پاراچنار علامہ شیخ فدا حسین مظاہری،مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی اخونزادہ سمیت دیگر شخصیات بھی موجود تھیں<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/405485/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%DB%8C%D8%AF-%D8%B9%D9%84%D9%85%D8%A7%D8%A6%DB%92-%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B9%D9%85%D8%A7%D8%A6%D8%AF%DB%8C%D9%86-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D8%A7%DA%86%D9%86%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B4%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%81-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C%DB%81 پاکستان کے جید علمائے کرام اور عمائدین پاراچنار کا مشترکہ اعلامیہ]- شائع شدہ از: 16 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | قابل ذکر ہے کہ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی، سربراہ [[مجلس وحدت المسلمین پاکستان|مجلس وحدت مُسلمین پاکستان]] سینیٹر [[ راجہ ناصر عباس جعفری|علّامہ راجہ ناصر عباس جعفری]]، مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء پاکستان [[ شبیر حسن میثمی|علامہ شبیر حسن میثمی]]، علامہ شیخ شفا نجفی، مرکزی نائب صدر [[عارف واحدی|علامہ عارف حسین واحدی]]، وفاق المدارس سے علامہ افضل حیدری، علامہ سید واجد علی شاہ، سابقہ سینٹر سجاد طوری، ایم این اے حمید حسین، پیش نماز جامع مسجد پاراچنار علامہ شیخ فدا حسین مظاہری،مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی اخونزادہ سمیت دیگر شخصیات بھی موجود تھیں<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/405485/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%DB%8C%D8%AF-%D8%B9%D9%84%D9%85%D8%A7%D8%A6%DB%92-%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B9%D9%85%D8%A7%D8%A6%D8%AF%DB%8C%D9%86-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D8%A7%DA%86%D9%86%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B4%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%81-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C%DB%81 پاکستان کے جید علمائے کرام اور عمائدین پاراچنار کا مشترکہ اعلامیہ]- شائع شدہ از: 16 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | ||
== پارا چنار میں راستوں کی بندش ، ادویات کی قلت ،50 بچے جاں بحق == | |||
پاکستانی میڈیا کے مطابق راستوں کی بندش سے علاج نہ ملنے سے اب تک مبینہ طور پر 50 بچے دم توڑ گئے۔ | |||
مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ ضلع کرم میں پشاور پاراچنار مرکزی شاہراہ سمیت آمدورفت کے راستوں کی بندش 75 روز بھی جاری رہی۔ | |||
تفصیلات کے مطابق شہر میں اشیائے خوردونوش، ادویات، تیل، لکڑی، ایل پی جی کی شدید قلت ہوگئی جبکہ آمدورفت کے راستوں کی بندش کیخلاف شہریوں نے گزشتہ روز سے پریس کلب کے باہر شدید سردی میں احتجاجی دھرنا دیا ہوا ہے۔ | |||
مظاہرین نے کہا کہ مرکزی شاہراہ اور افغان بارڈر سمیت راستوں کی بندش سے شہری بحرانی کیفیت سے دوچار ہیں، اشیائے خورونوش سمیت روز مرہ استعمال کی اشیا ختم ہوچکیں۔ | |||
اْدھر ایدھی ذرائع کے مطابق راستوں کی بندش سے علاج نہ ملنے سے اب تک مبینہ طور پر 50 بچے دم توڑ گئے جن میں سے 31 اموات ڈی ایچ کیو اور باقی اطراف کے ہسپتالوں میں ہوئیں<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1929015/%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D8%A7-%DA%86%D9%86%D8%A7%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B1%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D9%86%D8%AF%D8%B4-%D8%A7%D8%AF%D9%88%DB%8C%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D9%82%D9%84%D8%AA-50-%D8%A8%DA%86%DB%92-%D8%AC%D8%A7%DA%BA-%D8%A8%D8%AD%D9%82 پارا چنار میں راستوں کی بندش ، ادویات کی قلت ،50 بچے جاں بحق]- شائع شدہ از: 23ش دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 دسمبر 2024ء-</ref>۔ | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
{{پاکستان}} | {{پاکستان}} |