4,559
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 338: | سطر 338: | ||
ای سی او کے سیکریٹری جنرل کا عہدہ پاکستان کے پاس ہے، اور اس اجلاس میں سیکریٹری جنرل ڈاکٹر اسد مجید اسحاق ڈار سے ملاقات کریں گے۔ | ای سی او کے سیکریٹری جنرل کا عہدہ پاکستان کے پاس ہے، اور اس اجلاس میں سیکریٹری جنرل ڈاکٹر اسد مجید اسحاق ڈار سے ملاقات کریں گے۔ | ||
یہ پہلا موقع ہے جب مشہد میں ای سی او کا اجلاس ہو رہا ہے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1928528/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%86%D8%A7%D8%A6%D8%A8-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%A7%DB%8C-%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%D9%88-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%D8%B1%DA%A9%D8%AA-%DA%A9%DB%8C%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%B1%D9%88%D8%A7%D9%86%DB%81 پاکستانی نائب وزیراعظم ای سی او میں شرکت کیلئے ایران روانہ]-ur.mehrnews.com/news- شائع شدہ از: 2 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 4 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | یہ پہلا موقع ہے جب مشہد میں ای سی او کا اجلاس ہو رہا ہے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1928528/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%86%D8%A7%D8%A6%D8%A8-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%A7%DB%8C-%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%D9%88-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%D8%B1%DA%A9%D8%AA-%DA%A9%DB%8C%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%B1%D9%88%D8%A7%D9%86%DB%81 پاکستانی نائب وزیراعظم ای سی او میں شرکت کیلئے ایران روانہ]-ur.mehrnews.com/news- شائع شدہ از: 2 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 4 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | ||
== امریکی پابندیوں پر پاکستان کا سخت ردعمل == | |||
بیلسٹک میزائل پروگرام پر امریکی پابندیوں پر پاکستان نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے فیصلے کو متعصبانہ قرار دے دیا ہے۔ | |||
مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے پاکستان کے نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس اور دیگر تین تجارتی اداروں پر بیلسٹک میزائل پروگرام میں مدد فراہم کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ | |||
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس اور تین تجارتی اداروں پر امریکی پابندیاں بدقسمتی اور متعصب فیصلہ ہے۔ | |||
پاکستان کی سٹریٹجک صلاحیتوں کا مقصد اپنی خودمختاری کا دفاع کرنا اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کا تحفظ کرنا ہے، پابندیوں کی تازہ ترین قسط امن اور سلامتی کے مقصد سے انحراف کرتی ہے، جس کا مقصد فوجی عدم توازن کو بڑھانا ہے۔ | |||
اس طرح کی پالیسیاں ہمارے خطے اور اس سے باہر کے اسٹریٹجک استحکام کے لیے خطرناک مضمرات رکھتی ہیں۔ | |||
پاکستان کا کہنا ہے کہ یہ سٹریٹجک پروگرام ایک مقدس امانت ہے جسے 240 ملین لوگوں نے اس کی قیادت پر عطا کیا ہے اور اس مقدس اعتماد پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ | |||
ہمیں نجی تجارتی اداروں پر پابندیاں عائد کرنے پر بھی افسوس ہے، ماضی میں تجارتی اداروں کی اسی طرح کی فہرستیں بغیر کسی ثبوت کے محض شکوک و شبہات پر مبنی تھیں۔ | |||
عدم پھیلاؤ کے اصولوں پر سختی سے عمل پیرا ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے، ماضی میں دوسرے ممالک کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کے لیے لائسنس کی شرط کو ختم کر دیا گیا ہے۔ | |||
دفتر خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے دوہرے معیارات اور امتیازی طرز عمل نہ صرف عدم پھیلاؤ کی حکومتوں کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو بھی خطرے میں ڈالتے ہیں<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1928905/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%AE%D8%AA-%D8%B1%D8%AF%D8%B9%D9%85%D9%84 امریکی پابندیوں پر پاکستان کا سخت ردعمل]- شائع شدہ از: 19 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | |||