Jump to content

"محمدحسن اختری" کے نسخوں کے درمیان فرق

6,174 بائٹ کا اضافہ ،  اتوار بوقت 23:36
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 130: سطر 130:


انہوں نے کہا کہ نجد کے مٹھی بھر شیاطین نے پورے عالم اسلام میں بدامنی پھیلا رکھی ہے اور وہ کوناگوں بہانوں کے ذریعہ علاقہ میں امریکی مداخلت کی راہ ہموار کررہے ہیں۔ جناب اختری نے کہا کہ یمن ایمان اور حکمت کا ملک ہے اور پیغمبر اسلام (ص) یمنیوں کے ساتھ والہانہ محبت رکھتے تھے اور آج یمن کی مظلوم قوم کو نجد کے شیاطین کی بمباری اور ظلم و ستم کا سامنا ہے <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1854991/%D8%A2%D9%84-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D8%B3%D8%B7%D8%AD-%D9%BE%D8%B1-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%D9%86%D8%AC%D8%AF%DB%8C-%D8%B4%DB%8C%D8%A7%D8%B7%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%DB%8C%D9%85%D9%86 آل سعود عالمی سطح پر جاری جرائم میں ملوث / نجدی شیاطین کا یمن پر حملہ]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 11 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 16 نومبر 2024ء۔</ref> ۔
انہوں نے کہا کہ نجد کے مٹھی بھر شیاطین نے پورے عالم اسلام میں بدامنی پھیلا رکھی ہے اور وہ کوناگوں بہانوں کے ذریعہ علاقہ میں امریکی مداخلت کی راہ ہموار کررہے ہیں۔ جناب اختری نے کہا کہ یمن ایمان اور حکمت کا ملک ہے اور پیغمبر اسلام (ص) یمنیوں کے ساتھ والہانہ محبت رکھتے تھے اور آج یمن کی مظلوم قوم کو نجد کے شیاطین کی بمباری اور ظلم و ستم کا سامنا ہے <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1854991/%D8%A2%D9%84-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D8%B3%D8%B7%D8%AD-%D9%BE%D8%B1-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%D9%86%D8%AC%D8%AF%DB%8C-%D8%B4%DB%8C%D8%A7%D8%B7%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%DB%8C%D9%85%D9%86 آل سعود عالمی سطح پر جاری جرائم میں ملوث / نجدی شیاطین کا یمن پر حملہ]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 11 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 16 نومبر 2024ء۔</ref> ۔
== شام میں دشمن کے مقاصد پورے نہیں ہوں گے ==
حمایت فلسطین کمیٹی کے سربراہ آیت اللہ اختری نے کہا ہے کہ دشمن شام کے حالات کو اپنے حق میں بدلنا چاہتے ہیں تاہم ان کو ناکامی ہوگی۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی کمیٹی برائے حمایت فلسطین کے سربراہ آیت اللہ محمد حسن اختری نے کہا ہے کہ دشمن [[شام]] کو حالات کا رخ اپنے حق میں موڑنا چاہتے ہیں تاہم اس میدان میں بھی دشمن کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔
مہر نیوز کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شام میں ہونے والی تبدیلیوں کے بعد مقاومتی بلاک کے مستقبل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ تمام شہداء اور ان افراد کے لیے بلندی درجات کی دعا کرتا ہوں جو اسلام، قرآن اور مزاحمت کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔ اللہ تعالی فلسطین اور مقاومت کو کامل فتح دے گا اور اپنے وعدوں کے مطابق اسرائیل کو نابود کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطی میں جو صورتحال آج دیکھنے کو مل رہی ہے، وہ مختلف ادوار میں مختلف واقعات کا نتیجہ ہے۔
فلسطینی مقاومت کے حامیوں، خصوصا [[لبنان]]، شام، اردن، [[مصر]] اور دیگر ممالک میں مقاومت کے حامیوں نے سالوں تک محدود وسائل کے ساتھ جدوجہد کی۔ اسلامی مقاومت خاص طور پر حزب اللہ لبنان کی کامیابیوں کے بعد، فلسطین میں بھی اسلامی مزاحمت کا آغاز ہوا اور [[حماس]] و جہاد اسلامی نے اس میں بھرپور حصہ ڈالا اور حالیہ دہائیوں میں زبردست کامیابیاں حاصل کیں۔
آیت اللہ اختری نے مزید کہا کہ جو کچھ آج شام میں ہو رہا ہے وہ ہمیشہ کے لیے نہیں رہے گا۔ شام کے عوام اسرائیلی حملوں اور ان کے دوبارہ ملک پر قبضے کی کوششوں کو برداشت نہیں کریں گے اور وہ اس جارحیت کے خلاف مزاحمت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ شام میں موجود گروہ آپس میں مختلف نظریات اور اختلافات کے سبب کسی مشترکہ لائحہ عمل پر نہیں پہنچ پائیں گے۔ فی الحال یہ پیش گوئی کرنا مشکل ہے کہ شام میں آگے کیا ہوگا، یہ ممکن ہے کہ وہاں صدام جیسا کوئی آمر حکومت قائم کرے یا کچھ اور ہی شکل اختیار کرے۔
آیت اللہ محمد حسن اختری نے مزید کہا کہ ہم نے دیکھا کہ سات اکتوبر کو طوفان الاقصی آپریشن کے ذریعے مقاومت نے بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔ آج بھی ہم دیکھ رہے ہیں کہ فلسطین کے اندر مزاحمت بھرپور طریقے سے سرگرم ہے اور ان کی جدوجہد آگے بڑھ رہی ہے۔
لبنان میں بھی سید حسن نصر اللہ اور حزب اللہ کے بڑے کمانڈروں کی شہادت کے بعد مقاومت کمزور نہیں ہوئی بلکہ حزب اللہ نے ثابت قدمی سے اسرائیل پر سنگین حملے کیے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل جو حزب اللہ کو ختم کرنے کا خواب دیکھ رہا تھا اور سمجھتا تھا کہ سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ کا وجود ختم ہوجائے گا، وہ دیوانے کا خواب ثابت ہوا اور حزب اللہ نے مزید جوش و جذبے کے ساتھ اپنی کارروائیاں جاری رکھیں۔ بالآخر 2006 کی جنگ کی طرح اسرائیل کو جنگ بندی قبول کرنے پر مجبور کیا اور اسرائیل اپنے مقاصد میں کامیاب نہ ہوسکا۔
آیت اللہ اختری نے مزید کہا کہ فلسطین میں بھی مقاومت کے رہنما ہنیہ اور یحیی سنوار کی شہادت کے باوجود مقاومت مضبوطی سے کھڑی ہے۔ اسرائیل مشکلات سے دوچار ہے۔  فلسطینی مقاومت کی فتح یقینی ہے کیونکہ اللہ تعالی نے وعدہ کیا ہے کہ جو لوگ اس کے راستے پر ڈٹ کر کھڑے رہیں گے، وہ کامیاب ہوں گے۔
انہوں نے ترکی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کا شام میں داخلہ اور مخالف گروپوں کی حمایت جاری رکھنا اس کے لیے فائدہ مند نہیں ہوگا۔ ترکی کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ان گروپوں کی حمایت سے اس کے لیے مستقبل میں مسائل پیدا ہوں گے۔ علاقے کے حالات کئی عوامل پر مبنی ہیں لہذا دشمنوں کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ اپنے مفادات کے مطابق علاقے کی تقدیر کو بدل سکیں۔ یقیناً علاقے میں مزید پیچیدہ واقعات رونما ہوں گے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1928812/%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%B5%D8%AF-%D9%BE%D9%88%D8%B1%DB%92-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%DA%BA-%DA%AF%DB%92-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D8%B1%DB%8C شام میں دشمن کے مقاصد پورے نہیں ہوں گے، آیت اللہ اختری]- شائع شدہ از: 15 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 دسمبر 2024ء۔</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==