Jump to content

"اوغوز خان اصیل ترک" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,233 بائٹ کا اضافہ ،  گزشتہ کل بوقت 09:38
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 23: سطر 23:
== سرگرمیاں ==
== سرگرمیاں ==
آپ(1974-1977) کے درمیان وزیر داخلہ اور (1977-1978) کے درمیان وزیر صنعت اور ٹیکنالوجی رہے۔ اصیل ترک،  ترک خوشحالی پارٹی کے مشاورتی بورڈ کے سربراہ اور نیشنل وژن موومنٹ کے رہنما بھی تھے، جس کی قیادت انہوں نے اربکان کی موت کے بعد کی، اور ان کے ساتھ  انہوں نے "رفاہ" اور "فضلیت" پارٹی کی بنیاد رکھی اور ترک خوشحالی پارٹی کے بانیوں میں سے ایک ہیں۔
آپ(1974-1977) کے درمیان وزیر داخلہ اور (1977-1978) کے درمیان وزیر صنعت اور ٹیکنالوجی رہے۔ اصیل ترک،  ترک خوشحالی پارٹی کے مشاورتی بورڈ کے سربراہ اور نیشنل وژن موومنٹ کے رہنما بھی تھے، جس کی قیادت انہوں نے اربکان کی موت کے بعد کی، اور ان کے ساتھ  انہوں نے "رفاہ" اور "فضلیت" پارٹی کی بنیاد رکھی اور ترک خوشحالی پارٹی کے بانیوں میں سے ایک ہیں۔
== سیاسی سرگرمیاں ==
1973ء میں، اصیل ترک انقرہ کی نمائندگی کرتے ہوئے گرینڈ نیشنل اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ نمائندہ کے طور پر کام کرتے ہوئے، انہوں (26 جنوری 1974) سے(17 نومبر 1974) کے درمیان ترکی کی 37 ویں مخلوط حکومت میں بلنٹ ایجویت کی سربراہی میں وزیر داخلہ مقرر ہوئے۔ انہوں نے (31 مارچ 1975) سے (11 اپریل 1977) کے درمیان سلیمان دیمیرل کی سربراہی میں 39 ویں مخلوط حکومت میں ہمارے وزیر داخلہ کے طور پر دوبارہ کام کیا۔
پھر، سلیمان ڈیمیرل کی قیادت میں ترکی کی 41 ویں مخلوط حکومت میں، انہیں صنعت اور ٹیکنالوجی کا وزیر مقرر کیا گیا، اور آپ (21 جولائی 1977 سے 5 جنوری 1978) کے درمیانی عرصے میں اس عہدے پر فائز رہے۔ 1980ء میں ان پر 10 سال کے لیے سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی تاہم 1987 میں ترکی کے آئینی ریفرنڈم کے بعد ان کی پابندی ہٹا دی گئی اور آپ رفاہ پارٹی کے جنرل سیکرٹری بن گئے۔ 1991 میں، اصیل ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی میں مالتیا کی نمائندگی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے اور ورچو پارٹی میں شامل ہو گئے، جہاں آپ 2002 تک اپنے عہدے پر باقی رہے۔
انہوں نے سعادت پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور اس کے سربراہ بن گئے۔ 7 جنوری 2021ء کو، انہوں نے ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان سے بھی ملاقات کی جس میں اس نے دعویٰ کیا کہ صدر نے انھیں بتایا کہ ترکی استنبول خواتین کے معاہدے سے دستبردار ہو جائے گا۔ بعد میں، 20 مارچ، 2021 کو، صدر نے ترکی کے استنبول معاہدے سے دستبرداری کے اپنے سرکاری فیصلے کا اعلان کیا۔