3,918
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[فائل:مقاومت حزب الله.jpg|بدون_چوکھٹا|بائیں]] | [[فائل:مقاومت حزب الله.jpg|بدون_چوکھٹا|بائیں]] | ||
'''محور | '''محور مقاومت ''' مقاومتی بلاک، مِحوَر مُقاوِمَت یا جِبههٔ مقاومت(فارسی)، محور المقاومة (عربی)، Axis of Resistance(انگلش) ایک عنوان ہے جس میں بنیادی طور پر [[شیعہ|شیعہ مذہب]] کے ممالک اور طاقتوں کے درمیان غیر تحریری علاقائی اتحاد کی طرف اشارہ ہے، جیسے [[ ایران|اسلامی جمہوریہ ایران]]، [[شام]]، [[عراق]] اور [[لبنان]] کی [[حزب اللہ لبنان]] صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمت کا بنیادی مقصد مشرق وسطیٰ کے علاقے میں مغرب کے تسلط کا خاتمہ اور [[فلسطین]] کی آزادی کا دفاع ہے۔ مزاحمت کے محور کا مجموعہ پہلی بار اس وقت ریاستہائے متحدہ امریکہ کے صدر جارج بش اور ان کے نائب صدر جان بولٹن کے ان الفاظ کے جواب میں استعمال کیا گیا تھا کہ فروری 1380ء کو اس نے ایران عراق، شمالی کوریا، لیبیا، شام اور کیوبا کو برائی کا محور کہا گیا۔ اس کے بعد، مختلف شخصیات بشمول [[سید علی خامنہ ای|سید علی خامنہ ای، رہبر انقلاب اسلامی ایران]] اور [[سید حسن نصر اللہ]] حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل اور دوسرے سیاسی اور مذہبی لوگوں نے اپنے الفاظ میں یہ جملہ استعمال کیا۔ | ||
== مفہوم شناسی == | == مفہوم شناسی == | ||
محور مقاومت یا مزاحمتی محاذ سے مراد چند ممالک کا مجموعہ اور اسی طرح [[مسلمان|مسلم]] اور شیعہ عسکری گروہوں کو کہا جاتا ہے جن کا مقصد مشرق وسطیٰ کے خطے میں مغربی تسلط کا خاتمہ، <ref>محمدیسیرت، «الگوی نمایش نقش امنیتآفرین شهیدان محور مقاومت در رسانه ملی» ص63</ref>۔ [[اسرائیل]] کے خلاف جنگ اور فلسطین کی آزادی کا دفاع کرنا ہے | محور مقاومت یا مزاحمتی محاذ سے مراد چند ممالک کا مجموعہ اور اسی طرح [[مسلمان|مسلم]] اور شیعہ عسکری گروہوں کو کہا جاتا ہے جن کا مقصد مشرق وسطیٰ کے خطے میں مغربی تسلط کا خاتمہ، <ref>محمدیسیرت، «الگوی نمایش نقش امنیتآفرین شهیدان محور مقاومت در رسانه ملی» ص63</ref>۔ [[اسرائیل]] کے خلاف جنگ اور فلسطین کی آزادی کا دفاع کرنا ہے |