Jump to content

"دارالعلوم دیوبند" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 50: سطر 50:
* طہ کران ، سابق صدر مفتی - مسلم جوڈیشل کونسل، جنوبی افریقہ۔
* طہ کران ، سابق صدر مفتی - مسلم جوڈیشل کونسل، جنوبی افریقہ۔
* منت اللہ رحمانی امارت شرعیہ کے چوتھے امیر  <ref>Maulana Mufti Abul Qasim Nomani, New Acting Mohtamim of Darul Uloom Deoband". Deoband Online. Retrieved 13 April 2019</ref>.
* منت اللہ رحمانی امارت شرعیہ کے چوتھے امیر  <ref>Maulana Mufti Abul Qasim Nomani, New Acting Mohtamim of Darul Uloom Deoband". Deoband Online. Retrieved 13 April 2019</ref>.
== ایرانی علماء و محققین کا دارالعلوم دیوبند کا دورہ؛ ایران مسلکی تشدد کا حامی نہیں ==
ایرانی علماء اور محققین کا دارلعلوم دیوبند پہنچنے پر والہانہ خیر مقدم، دونوں ممالک کے مذہبی رہنماوں کے درمیان اسلامی علوم و فنون اور تاریخ ِ دارالعلوم دیوبند کے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،[[دیوبندیہ|دیوبند]]/ [[ ایران|اسلامی جمہوری ایران]] کی معروف دانش گاہ ادیان و مذاہب یونیورسٹی (قُم) سے تعلق رکھنے والے علماء و محققین کے 13رکنی وفد نے گزشتہ روز عالمی شہرت یافتہ دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند پہنچ کر ادارہ کے مہمان خانہ میں ادارہ کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی اور جمعیة علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی سے ملاقات کی، جہاں ان کا روایتی استقبال کیا گیا اور اسلامی علوم و فنون کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی۔
اس دوران مہمانوں کو دارالعلوم دیوبند کی زریں خدمات اور تاریخ مفصل انداز میں بتائی گئی۔بعد ازیں ذمہ داران نے ایران سے آئے وفد کو دارالعلوم دیوبند کے نادر و نایاب کتب خانہ، تاریخی درسگاہ نودرہ، پرشکوہ [[حدیث|دارالحدیث]]، مسجد رشید اور شیخ الہند لائبریری کی دورہ کروایا۔
وفد نے کہا کہ ایران مسلکی تشدد کا قائل نہیں ہے۔ ایرانی انقلاب کے بعد اب اس ملک کا منظرنامہ بدل چکا ہے، سنی طبقے کی آبادی اقلیت میں ہونے کے باوجود ایران میں [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت]] کی مساجد کثرت سے ہے اور تعلیمی اداروں میں بھی بڑی تعداد میں سنی طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔
اس دوران آدیان یونیورسٹی ایران کے وائس چانسلر حجت الاسلام و المسلمین ابوالحسن نواب اور پروفیسر حسن نوری نے دارالعلوم دیوبند کی قدیم اور تاریخی عمارات کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا ۔وہیں پروفیسر احمد مبلغی نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند [[ اسلام|مذہب اسلام]] کی ترویج و اشاعت بالخصوص اسلامی علوم و فنون کی نشرو اشاعت میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے اور بزرگان دیوبند کا علمی فیضان پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کی نادر نایاب تاریخی عمارتوں سے بانیان دیوبند کے اخلاص و للہیت نمایاں طور پر نظر آرہی ہے۔ وفد میں شامل نئی دہلی میں واقع ایرانی کلچرل ہاوس کے کونسلر ڈاکٹر فریدالدین فرید عصر اور مولاٹ سید صادق حسینی نے مہمانوں کی ترجمانی کے فرائض انجام دیئے۔
اس دوران مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی اور مولانا سید ارشد مدنی نے مہمانوں سے علوم و فنون اور عالمی حالات پر تفصیلی گفتگو کی۔
ہندوستان میں واقع مجمع جہانی تقریب مذاہب کے ترجمان مولانا سید صادق حسینی نے بتایا کہ دارالعلوم دیوبند سے ایرانی علماء کا وفد نہایت مطمئن واپس آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی اور مولانا سید ارشد مدنی نے ایرانی علماء کا دارالعلوم پہنچنے پر پر تپاک خیر مقدم کیا، کافی دیر مذاکرات کا باہم سلسلہ جاری رہا،اس دوران ہم نے ایران کی طرف سے مولانا سید ارشد مدنی کو خیرسگالی دورہ پر ایران تشریف لانے کی دعوت دی۔ مولانا سید صادق حسینی نے کہا کہ ملی وحدت کے لئے اس قسم کے مبنی بر تفہیم مذاکرے اور ملاقاتیں ضروری ہیں <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/403888/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B9%D9%84%D9%85%D8%A7%D8%A1-%D9%88-%D9%85%D8%AD%D9%82%D9%82%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%84%D8%B9%D9%84%D9%88%D9%85-%D8%AF%DB%8C%D9%88%D8%A8%D9%86%D8%AF-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%85%D8%B3%D9%84%DA%A9%DB%8C ایرانی علماء و محققین کا دارالعلوم دیوبند کا دورہ؛ ایران مسلکی تشدد کا حامی نہیں، عالمی اخوت کا خواہاں]-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 31 اکتوبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ؛ 31 اکتوبر 2024ء۔</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==