302
ترامیم
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («'''جمعه نصر''' ایک ایسا واقعہ ہے جو قدس و فلسطین کی آزادی اور اسلامی مزاحمت کے پرچم بردار، اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام سید حسن نصرا لله کی بیروت پر اسرائیلی حملے میں شہید ہونے اور فلسطینی اسلامی مزاحمت کے جنگجوؤں کی جانب سے الاقصی...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
==مسلم امت کا ٹھاٹھے مارتا هوا سمندر== | ==مسلم امت کا ٹھاٹھے مارتا هوا سمندر== | ||
مسلم امت اور ایرانی عوام اس وسیع ملک کے صوبوں اور شهروں اور دور دور کے مختلف خطوں سے پورے جوش خروش کے ساٹھ تهران آئے اور اس عظیم تقریب میں شرکت کے لئے سینکڑوں کیلومٹر مسافت طے کرچکے تھے اور کچھ لوگ تو تقریب سے ایک دو دن پهلے هی پهنچ گئے تھے اور تهران کے باشندوں کے شانه به شانه سید حسن نصر الله اور ان کے ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعده تقریب میں کی شرکت کی ۔ اور آخر میں رهبر انقلاب حضرت اما م خامنه ای کی امامت میں نماز جمعه ادا کی ۔ | مسلم امت اور ایرانی عوام اس وسیع ملک کے صوبوں اور شهروں اور دور دور کے مختلف خطوں سے پورے جوش خروش کے ساٹھ تهران آئے اور اس عظیم تقریب میں شرکت کے لئے سینکڑوں کیلومٹر مسافت طے کرچکے تھے اور کچھ لوگ تو تقریب سے ایک دو دن پهلے هی پهنچ گئے تھے اور تهران کے باشندوں کے شانه به شانه سید حسن نصر الله اور ان کے ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعده تقریب میں کی شرکت کی ۔ اور آخر میں رهبر انقلاب حضرت اما م خامنه ای کی امامت میں نماز جمعه ادا کی ۔ | ||
اسلامی مزاحمتی بلاک کے سربراه اور قدس اور فلسطینی عوام کی آزادی کے علمبردار سید حسن نصر الله اور ان کے ساتھیوں کی یاد میں منعقده تقریب اور ولی امر مسلمین حضرت امام خامنه ای کی امامت میں منعقده نماز جملعه میں شرکت کرنے والا مسلم امت کا ٹھاٹھے مارتا هوا سمندر پوری دنیا کے عالمی سوشل میڈیا اور نیوز ایجنیسوں کے لئے حیرت کا باعث بنا۔ | |||
اس تاریخی تقریب میں مرد و خواتین، جوان اور بوڑھے سب نے شرکت کی تھی تمام شرکا نے یک صدا هو کر اسرائیل مردہ باد اور امریکہ مردہ باد کےفلگ شگاف نعرے لگائے۔ | اس تاریخی تقریب میں مرد و خواتین، جوان اور بوڑھے سب نے شرکت کی تھی تمام شرکا نے یک صدا هو کر اسرائیل مردہ باد اور امریکہ مردہ باد کےفلگ شگاف نعرے لگائے۔ | ||
اس یوم الله جو کہ اسلامی جمهوریه ایران کے ترنگے پرچم کے نیچے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی راهنمائی میں قومی اقتدار اور اتحاد کا ایک کرشمہ تھا ، نہ صرف عبادت گزاروں کے دلوں میں بلکہ اس نے اس سرزمین کی تاریخ اور اس کے عالمی امیج میں ایک لازوال تصویر تخلیق کی۔ | اس یوم الله جو کہ اسلامی جمهوریه ایران کے ترنگے پرچم کے نیچے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی راهنمائی میں قومی اقتدار اور اتحاد کا ایک کرشمہ تھا ، نہ صرف عبادت گزاروں کے دلوں میں بلکہ اس نے اس سرزمین کی تاریخ اور اس کے عالمی امیج میں ایک لازوال تصویر تخلیق کی۔ | ||
سطر 13: | سطر 13: | ||
یہ ولایت کیا ہے؟ اس سے مراد ہے مسلمانوں کا باہمی رابطہ اور وابستگی۔ یہ مسلمانوں کے لئے قرآنی سیاست ہے۔ مسلمانوں کے لئے قرآنی سیاست یہ ہے کہ مسلم اقوام، مسلم جماعتیں آپس میں یکجہتی قائم کریں، گویا وعدہ کیا جا رہا ہے کہ اگر آپ مسلم اقوام نے آپس میں یکجہتی قائم کر لی تو اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ عزت الہی آپ کی پشت پناہ بن جائے گی۔ یعنی پھر آپ ساری رکاوٹیں کو عبور کر لیں گے، سارے دشمنوں پر فتحیاب ہو جائیں گے۔ حکمت الہیہ آپ کی پشت پناہ ہوگی۔ یعنی تمام قوانین خلقت آپ کی پیشرفت میں مددگار بنیں گے۔ یہ قرآنی منطق اور قرآنی سیاست ہے۔ | یہ ولایت کیا ہے؟ اس سے مراد ہے مسلمانوں کا باہمی رابطہ اور وابستگی۔ یہ مسلمانوں کے لئے قرآنی سیاست ہے۔ مسلمانوں کے لئے قرآنی سیاست یہ ہے کہ مسلم اقوام، مسلم جماعتیں آپس میں یکجہتی قائم کریں، گویا وعدہ کیا جا رہا ہے کہ اگر آپ مسلم اقوام نے آپس میں یکجہتی قائم کر لی تو اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ عزت الہی آپ کی پشت پناہ بن جائے گی۔ یعنی پھر آپ ساری رکاوٹیں کو عبور کر لیں گے، سارے دشمنوں پر فتحیاب ہو جائیں گے۔ حکمت الہیہ آپ کی پشت پناہ ہوگی۔ یعنی تمام قوانین خلقت آپ کی پیشرفت میں مددگار بنیں گے۔ یہ قرآنی منطق اور قرآنی سیاست ہے۔ | ||
اس کے برعکس سیاست، دشمنان اسلام کی سیاست ہے۔ یعنی دنیا کی استکباری طاقتوں اور دوسروں کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے والوں کی سیاست۔ اس کی پالیسی "تفرقہ ڈالو اور راج کرو" کی پالیسی ہے۔ ان کی بنیادی پالیسی ہی تفرقہ اندازی ہے۔ تفرقہ اندازی کی اس پالیسی کو اسلامی ممالک میں آج تک گوناگوں حربوں کے ذریعے نافذ کیا جاتا رہا ہے۔ آج بھی وہ باز نہیں آئے ہیں، وہ سبب بنتے ہیں کہ مسلم اقوام کے دل ایک دوسرے کی طرف سے مکدر رہیں۔ لیکن اب قومیں بیدار ہو گئی ہیں۔ آج وہ دن ہے کہ امت اسلامی اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں کے اس حربے کو ناکام کر سکتی ہے۔ | اس کے برعکس سیاست، دشمنان اسلام کی سیاست ہے۔ یعنی دنیا کی استکباری طاقتوں اور دوسروں کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے والوں کی سیاست۔ اس کی پالیسی "تفرقہ ڈالو اور راج کرو" کی پالیسی ہے۔ ان کی بنیادی پالیسی ہی تفرقہ اندازی ہے۔ تفرقہ اندازی کی اس پالیسی کو اسلامی ممالک میں آج تک گوناگوں حربوں کے ذریعے نافذ کیا جاتا رہا ہے۔ آج بھی وہ باز نہیں آئے ہیں، وہ سبب بنتے ہیں کہ مسلم اقوام کے دل ایک دوسرے کی طرف سے مکدر رہیں۔ لیکن اب قومیں بیدار ہو گئی ہیں۔ آج وہ دن ہے کہ امت اسلامی اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں کے اس حربے کو ناکام کر سکتی ہے۔ | ||
====تمام مسلمین کا دشمن | ====تمام مسلمین کا مشترکه دشمن==== | ||
میں عرض کرنا چاہتا ہوں کہ ملت ایران کا جو دشمن ہے وہی ملت فلسطین کا بھی دشمن ہے، وہی ملت لبنان کا بھی دشمن ہے، وہی ملت عراق کا بھی دشمن ہے، وہی ملت مصر کا بھی دشمن ہے، وہی ملت شام کا بھی دشمن ہے، ملت یمن کا بھی دشمن ہے۔ دشمن ایک ہی ہے۔ بس الگ الگ ملکوں میں دشمن کی روشیں مختلف ہیں۔ کہیں نفسیاتی جنگ کے ذریعے، کہیں اقتصادی دباؤ کی مدد سے، کہیں دو ٹن وزنی بم کی مدد سے، کہیں اسلحے سے، کہیں مسکراہٹوں کے ذریعے ہمارے دشمن اپنی اس پالیسی کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں۔ مگر سب کا کمانڈ اینڈ کنٹرول روم ایک ہے۔ ایک ہی جگہ سے احکامات صادر ہوتے ہیں۔ ایک ہی جگہ سے مسلم آبادیوں اور مسلم اقوام پر حملوں کا فرمان جاری ہوتا ہے۔ اگر یہ پالیسی کسی ایک ملک میں کامیاب ہوئی، کسی ایک ملک پر اس نے غلبہ پیدا کیا تو اس ایک ملک کی طرف سے آسودہ خاطر ہونے کے بعد دشمن دوسرے ملک کی طرف بڑھے گا۔ اقوام کو چاہئے کہ ایسا نہ ہونے دیں۔ | میں عرض کرنا چاہتا ہوں کہ ملت ایران کا جو دشمن ہے وہی ملت فلسطین کا بھی دشمن ہے، وہی ملت لبنان کا بھی دشمن ہے، وہی ملت عراق کا بھی دشمن ہے، وہی ملت مصر کا بھی دشمن ہے، وہی ملت شام کا بھی دشمن ہے، ملت یمن کا بھی دشمن ہے۔ دشمن ایک ہی ہے۔ بس الگ الگ ملکوں میں دشمن کی روشیں مختلف ہیں۔ کہیں نفسیاتی جنگ کے ذریعے، کہیں اقتصادی دباؤ کی مدد سے، کہیں دو ٹن وزنی بم کی مدد سے، کہیں اسلحے سے، کہیں مسکراہٹوں کے ذریعے ہمارے دشمن اپنی اس پالیسی کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں۔ مگر سب کا کمانڈ اینڈ کنٹرول روم ایک ہے۔ ایک ہی جگہ سے احکامات صادر ہوتے ہیں۔ ایک ہی جگہ سے مسلم آبادیوں اور مسلم اقوام پر حملوں کا فرمان جاری ہوتا ہے۔ اگر یہ پالیسی کسی ایک ملک میں کامیاب ہوئی، کسی ایک ملک پر اس نے غلبہ پیدا کیا تو اس ایک ملک کی طرف سے آسودہ خاطر ہونے کے بعد دشمن دوسرے ملک کی طرف بڑھے گا۔ اقوام کو چاہئے کہ ایسا نہ ہونے دیں۔ | ||
====قوموں کی بیداری==== | ====قوموں کی بیداری==== | ||
جو قوم بھی چاہتی ہے کہ دشمن کے مفلوج کن محاصرے میں گرفتار نہ ہو، اسے چاہئے کہ پہلے ہی اپنی آنکھیں کھلی رکھے، بیدار رہے، جیسے ہی دیکھے کہ دشمن کسی دوسری ملت کی سمت بڑھا ہے، خود کو اس مظلوم اور ستم رسیدہ قوم کے دکھ درد کا شریک جانے، اس کی مدد کرے، اس سے تعاون کرے تاکہ دشمن وہاں کامیاب نہ ہو سکے۔ اگر دشمن وہاں کامیاب ہو گیا تو دوسرے پوائنٹ کی جانب بڑھے گا۔ ہم مسلمان برسوں اس حقیقت سے غفلت برتتے رہے اور اس کا نتیجہ بھی ہم نے دیکھا۔ اب آج ہمیں غافل نہیں ہونا ہے۔ ہمیں اپنے ہوش و حواس بجا رکھنا چاہئے۔ ہمیں چاہئے کہ دفاعی بیلٹ کو، خود مختاری کی بیلٹ کو، عزت و وقار کی بیلٹ کو افغانستان سے یمن تک، ایران سے غزہ و لبنان تک سارے اسلامی ملکوں میں، ساری مسلم اقوام میں محکم کریں۔ یہ پہلا نکتہ ہے جو میں آج عرض کرنا چاہ رہا تھا۔ | جو قوم بھی چاہتی ہے کہ دشمن کے مفلوج کن محاصرے میں گرفتار نہ ہو، اسے چاہئے کہ پہلے ہی اپنی آنکھیں کھلی رکھے، بیدار رہے، جیسے ہی دیکھے کہ دشمن کسی دوسری ملت کی سمت بڑھا ہے، خود کو اس مظلوم اور ستم رسیدہ قوم کے دکھ درد کا شریک جانے، اس کی مدد کرے، اس سے تعاون کرے تاکہ دشمن وہاں کامیاب نہ ہو سکے۔ اگر دشمن وہاں کامیاب ہو گیا تو دوسرے پوائنٹ کی جانب بڑھے گا۔ ہم مسلمان برسوں اس حقیقت سے غفلت برتتے رہے اور اس کا نتیجہ بھی ہم نے دیکھا۔ اب آج ہمیں غافل نہیں ہونا ہے۔ ہمیں اپنے ہوش و حواس بجا رکھنا چاہئے۔ ہمیں چاہئے کہ دفاعی بیلٹ کو، خود مختاری کی بیلٹ کو، عزت و وقار کی بیلٹ کو افغانستان سے یمن تک، ایران سے غزہ و لبنان تک سارے اسلامی ملکوں میں، ساری مسلم اقوام میں محکم کریں۔ یہ پہلا نکتہ ہے جو میں آج عرض کرنا چاہ رہا تھا۔ | ||
====دشمن کے مقابل استقامت کا مظاهره کرنے ضرورت==== | ====دشمن کے مقابل استقامت کا مظاهره کرنے کی ضرورت==== | ||
آج میری زیادہ گفتگو لبنانی اور فلسطینی بھائیوں سے ہے جو مشکلات سے دوچار ہیں۔ دوسرے خطبے میں یہ باتیں ان سے عرض کروں گا۔ دوسرا نکتہ یہ ہے کہ اسلام کے دفاعی احکامات نے ہمیں ہمارے فریضے سے آگاہ کر دیا ہے۔ اسلام کے دفاعی احکام نے بھی، ہمارے آئین نے بھی اور بین الاقوامی قوانین نے بھی، ویسے ان قوانین کی نگارش میں ہمارا کوئی رول نہیں رہا ہے، مگر حتی ان قوانین میں بھی یہ چیز جو میں عرض کرنے جا رہا ہوں مسلّمہ حقائق کا درجہ رکھتی ہے۔ وہ چیز یہ ہے کہ ہر قوم کو اپنی سرزمین کا، اپنے گھر کا، اپنے ملک کا، اپنے مفادات کا ہر جارح کے مقابلے میں دفاع کرنے کا حق ہے۔ اس بات کا یہ مطلب ہے۔ اس بات کا مطلب یہ ہے کہ ملت فلسطین کو پورا حق ہے کہ اس دشمن کے مقابلے میں جس نے اس کی سرزمین پر قبضہ کر رکھا ہے، اس کے گھر پر قبضہ کر لیا ہے، اس کی کھیتیوں کو تباہ کر دیا ہے، اس کی زندگی کو تباہ کر دیا ہے، دفاع کرے۔ ملت فلسطین کو یہ حق حاصل ہے۔ یہ بہت مدلل بات ہے جس کی تایید آج عالمی قوانین بھی کرتے ہیں۔ | آج میری زیادہ گفتگو لبنانی اور فلسطینی بھائیوں سے ہے جو مشکلات سے دوچار ہیں۔ دوسرے خطبے میں یہ باتیں ان سے عرض کروں گا۔ دوسرا نکتہ یہ ہے کہ اسلام کے دفاعی احکامات نے ہمیں ہمارے فریضے سے آگاہ کر دیا ہے۔ اسلام کے دفاعی احکام نے بھی، ہمارے آئین نے بھی اور بین الاقوامی قوانین نے بھی، ویسے ان قوانین کی نگارش میں ہمارا کوئی رول نہیں رہا ہے، مگر حتی ان قوانین میں بھی یہ چیز جو میں عرض کرنے جا رہا ہوں مسلّمہ حقائق کا درجہ رکھتی ہے۔ وہ چیز یہ ہے کہ ہر قوم کو اپنی سرزمین کا، اپنے گھر کا، اپنے ملک کا، اپنے مفادات کا ہر جارح کے مقابلے میں دفاع کرنے کا حق ہے۔ اس بات کا یہ مطلب ہے۔ اس بات کا مطلب یہ ہے کہ ملت فلسطین کو پورا حق ہے کہ اس دشمن کے مقابلے میں جس نے اس کی سرزمین پر قبضہ کر رکھا ہے، اس کے گھر پر قبضہ کر لیا ہے، اس کی کھیتیوں کو تباہ کر دیا ہے، اس کی زندگی کو تباہ کر دیا ہے، دفاع کرے۔ ملت فلسطین کو یہ حق حاصل ہے۔ یہ بہت مدلل بات ہے جس کی تایید آج عالمی قوانین بھی کرتے ہیں۔ | ||
====جائز تعاون اور دفاع کی ضرورت==== | ====جائز تعاون اور دفاع کی ضرورت==== | ||
سطر 98: | سطر 98: | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
[[زمرہ:اهم واقعات]] | [[زمرہ:اهم واقعات]] | ||
[[زمرہ:جمعه نصر]] | [[زمرہ:جمعه نصر]] |
ترامیم