Jump to content

"محمدبن علی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 101: سطر 101:


اس نبی کی تدفین کی جگہ، مدینہ منورہ میں بقیع کے قبرستان کے بارے میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ابو بصیر کی روایت میں حضرت صادق علیہ السلام سے جو کلینی ہیں۔ اور مجلسی نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میرے والد کا انتقال سنہ 114 میں ہوا اور وہ میرے والد کے بعد انیس سال دو ماہ تک زندہ رہے۔ کیونکہ اکثر مورخین نے امام سجاد علیہ السلام کی وفات محرم میں لکھی ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ امام باقر علیہ السلام کی وفات ربیع الاول میں ہوئی تھی۔ لیکن مؤرخین کی تفسیر اور پہلے شہید اور قمی کے صریح اظہار سے معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے ساتویں ذی الحجہ کو منتخب کیا ہے  <ref>قمی، عباس، منتہی العمل، ج 2، ص 135</ref>.
اس نبی کی تدفین کی جگہ، مدینہ منورہ میں بقیع کے قبرستان کے بارے میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ابو بصیر کی روایت میں حضرت صادق علیہ السلام سے جو کلینی ہیں۔ اور مجلسی نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میرے والد کا انتقال سنہ 114 میں ہوا اور وہ میرے والد کے بعد انیس سال دو ماہ تک زندہ رہے۔ کیونکہ اکثر مورخین نے امام سجاد علیہ السلام کی وفات محرم میں لکھی ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ امام باقر علیہ السلام کی وفات ربیع الاول میں ہوئی تھی۔ لیکن مؤرخین کی تفسیر اور پہلے شہید اور قمی کے صریح اظہار سے معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے ساتویں ذی الحجہ کو منتخب کیا ہے  <ref>قمی، عباس، منتہی العمل، ج 2، ص 135</ref>.
== امام محمد باقر (ع) سلسلہ امامت میں نجیب الطرفین امام ہیں ==
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: امام محمد باقر (ع) نے دین [[اسلام]] کی ترویج و اشاعت کا بیڑا اٹھایا۔ آپ کی مسلسل اور پیہم جدوجہد رہتی دنیا تک کی انسانیت کی رشد و ہدایت کا سامان فراہم کرتی رہے گی۔


[[سید ساجد علی نقوی]] نے امام پنجم حضرت امام محمد باقرؑ کے یوم شہادت (7 ذی الحجہ ) کے موقع پر پیغام میں کہا ہے کہ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے اپنے اخلاق و کردار کے ذریعہ اپنی پاکیزہ جد امجد کے حقیقی وارث ہونے کا ثبوت فراہم کیا۔
انہوں نے کہا: تخصصی انداز سے شاگردوں کی تربیت کی سوچ کے بانی امام محمد باقر علیہ السلام تھے جس کے ذریعہ آپ نے دین اسلام کی ترویج و اشاعت کا بیڑا اٹھایا اور سینکڑوں کی تعداد میں شاگردان تیار کئے۔ چنانچہ اس دور کے دیگر مذاہب کے بھی بڑے بڑے علماء یہ کہتے دکھائی دیئے کہ ''جو بھی محمد باقر تعلیم دے وہ حق اور صحیح ہے'' ۔
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی اپنے فرزند اور [[جعفر بن محمد|امام جعفر صادق علیہ السلام]] کو پند و نصائح تاریخ کا ایک گرانقدر سرمایہ اور خزانہ ہیں۔ ایک موقع پر فرمایا کہ ''اے جعفر! خالق کائنات نے ہم اولاد [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر ص]] کو علم کے لئے چن لیا ہے۔ جو علم ہمارے خاندان کی میراث ہے، اس علم کو امانت سمجھ کر انسانوں تک پہنچانا۔
انہوں نے مزید کہا: [[اہل بیت|ائمہ اہل بیت علیہم السلام]] کے اعلی و ارفع مشن اور پاکیزہ اہداف و مقاصد میں کوئی فرق نہ تھا بلکہ کاملا یکسوئی پائی جاتی تھی البتہ ان مقاصد کے حصول کے راستے اپنے اپنے دور کے تقاضوں کے لحاظ سے مختلف تھے۔ کسی امام نے راہ صلح، کسی نے قیام، کسی نے ثورة الدموع و راہ دعا تو کسی نے مسند علم پر بیٹھ کر علوم و فنون کو شگافتہ کر کے باقر العلوم کے لقب کو اپنے ساتھ خاص کیا ہے۔
امام محمد باقر علیہ السلام کی منفرد فضیلت یہ بھی ہے کہ سلسلہ امامت میں وہ نجیب الطرفین امام ہیں۔ جن کے والد بھی امام، نانا بھی امام، دادا بھی امام اور بیٹا بھی امام ہیں۔
اسی طرح وہ واقعہ کربلا کے چشم دید گواہ بھی بنے۔علامہ سید ساجد نقوی نے کہا: پیغمبر اکرم ص نے اپنے صحابی حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری کو فرمایا کہ ''تم میرے پانچویں جانشین کا دیدار کرو گے، جس کا نام میرے نام پہ ہو گا اور وہ علوم کو شگافتہ کرے گا۔ اس کو میرا سلام کہنا"۔
اسی طرح حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے اپنے اخلاق و کردار کے ذریعہ اپنی پاکیزہ جد امجد کے حقیقی وارث ہونے کا ثبوت فراہم کیا۔
علامہ ساجد نقوی کہتے ہیں کہ انحرافی گروہوں کے خلاف جہد مسلسل اور اپنے اصولوں پر ٹھوس اور دوٹوک موقف امام محمد باقر علیہ السلام کا خاصا تھا۔ چنانچہ اس راستے میں مشکلات و مصائب کی پرواہ کئے بغیر پیغام حق کے ذریعہ بھرپور جدوجہد جاری رکھی <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/399762/%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%A8%D8%A7%D9%82%D8%B1-%D8%B9-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%AC%DB%8C%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D8%B7%D8%B1%D9%81%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%DB%81%DB%8C%DA%BA امام محمد باقر (ع) سلسلہ امامت میں نجیب الطرفین امام ہیں]-ur.hawzahnews.com-شائع شدہ از: 13 جون - اخذ شدہ بہ تاریخ: 13 جون 2024ء۔</ref>۔
== حواله جات ==
== حواله جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}