3,751
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 8: | سطر 8: | ||
== مبلغین == | == مبلغین == | ||
ان ساٹھ برسوں میں جہاں اس حوزہ علمیہ نے ہزاروں کی تعداد میں علما اور مبلغین قوم کو فراہم کیے وہیں ساتھ ساتھ شیعہ مطالبات کمیٹی سے لے کر [[وفاق علماء شیعہ پاکستان]] تک۔ [[تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان]] سے لے کر تحریک جعفریہ پاکستان تک اسلامی تحریک پاکستان سے لے کر جعفریہ کونسل تک جملہ اداروں کو وسیع بنیادیں فراہم کیں۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور امامیہ آرگنائزیشن کے تئین بھی اس کی خدمات کو بھلایا نہیں جا سکتا۔ <ref>http://www.jamiatulmuntazar.com</ref> | ان ساٹھ برسوں میں جہاں اس حوزہ علمیہ نے ہزاروں کی تعداد میں علما اور مبلغین قوم کو فراہم کیے وہیں ساتھ ساتھ شیعہ مطالبات کمیٹی سے لے کر [[وفاق علماء شیعہ پاکستان]] تک۔ [[تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان]] سے لے کر تحریک جعفریہ پاکستان تک اسلامی تحریک پاکستان سے لے کر جعفریہ کونسل تک جملہ اداروں کو وسیع بنیادیں فراہم کیں۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور امامیہ آرگنائزیشن کے تئین بھی اس کی خدمات کو بھلایا نہیں جا سکتا۔ <ref>http://www.jamiatulmuntazar.com</ref> | ||
== شہدائے خدمت کی یاد میں مجلسِ ترحیم == | |||
آیت اللہ [[سید ابراہیم رئیسی|ابراہیم رئیسی]] کی شہادت سے انقلابِ اسلامی کو تقویت ملی، علامہ محمد افضل حیدری | |||
حوزہ/حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاون میں [[ایران]] کے شہید صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی، [[حسین امیر عبداللہیان|وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان]] اور دیگر ساتھیوں کی یاد میں مجلس تجلیل و ترحیم برائے بلندی درجات شہدائے خدمت منعقد کی گئی۔ | |||
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ جامعۂ المنتظر ماڈل ٹاون میں ایران کے شہید صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان اور دیگر ساتھیوں کی یاد میں مجلس تجلیل و ترحیم برائے بلندی درجات شہدائے خدمت منعقد کی گئی، جس میں ایرانی قونصل جنرل سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔ | |||
مجلس سے خطاب کرتے ہوئے وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے کہا کہ آیت اللہ ابراہیم رئیسی کی شہادت نے انقلابِ اسلامی کو کمزور نہیں کیا، بلکہ اسے تقویت دی ہے۔ | |||
انہوں نے کہا کہ سیاستدان کی نظر آئندہ الیکشن تک، جبکہ رہبرِ انقلابِ اسلامی کی نظر آئندہ نسلوں تک ہوتی ہے۔ بانی انقلابِ اسلامی امام خمینی سیاستدان نہیں رہبر تھے۔ امریکہ جتنی کوشش کر لے انقلابِ اسلامی کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ امام خمینی کے بعد آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای اور ابراہیم رئیسی انقلابِ اسلامی کے مشن کو لے کر چلے، اب مزید سینکڑوں خمینی پیدا ہو چکے ہیں۔ | |||
=== قونصل جنرل ایران آغا موحد فر === | |||
قونصل جنرل ایران آغا موحد فر نے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی حکومت اور عوام کا شہید ابراہیم رئیسی کی شہادت پر تعزیت اور ہمدردی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صدر جمہوری اسلامی نے اپریل میں اپنے دورے کے دوران لاہور آمد کا پروگرام [[سید علی خامنہ ای|رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای]] کے مشورے سے بنایا، کیونکہ مشہور ہے کہ جس نے’ لاہور نہیں دیکھا وہ گویا پیدا ہی نہیں ہوا۔ ابراہیم رئیسی نے کہا تھا کہ انہیں لاہور میں اجنبیت کا احساس نہیں ہوا۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں شہید صدر کا استقبال کیا گیا اور اپنی تقریر میں انہوں نے غزہ میں ہونے والے مظالم پر پاکستان اور ایران کے مشترکہ مؤقف کا اظہار کیا۔ ابراہیم رئیسی کی پالیسی ہمسایہ مسلم ممالک سے بہتر تعلقات تھے۔ ہم رئیسی کی پالیسی کو جاری رکھیں گے۔ | |||
=== ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران اصغر مسعودی === | |||
ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران اصغر مسعودی نے کہا کہ ڈاکٹر ابراہیم رئیسی عاشق اور مدافع [[قرآن]] تھے، جب کچھ ممالک میں قرآن مجید جلانے کی ناپاک جسارت کی گئی تو ابراہیم رئیسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرآن مجید کو بوسہ دے کر عالمی سطح پر پیغام دیا کہ [[مسلمان]] کلام الٰہی سے کس قدر محبت کرتے ہیں اور واضح کیا کہ [[اسلام|دین اسلام]] اور قرآن ہمیشہ رہے گا۔ | |||
ان کا کہنا تھا کہ ابراہیم رئیسی ایران کے صدر اور چیف جسٹس بھی رہے، مگر وہ ہمیشہ آٹھویں تاجدار امامت [[علی بن موسی|حضرت امام رضا علیہ السلام]] کے خادم ہونے پر فخر کرتے اوران کی خوش قسمتی دیکھیں کہ انہیں مزار اقدس کے صحن میں دفن ہونے سے امام کے قدموں میں جگہ ملی۔ | |||
=== مولانا محمد حسن نقوی === | |||
مولانا محمد حسن نقوی نے کہا کہ اسلامی انقلاب کو کمزور نہیں کیا جاسکتا۔ دفاع اسلام، قرآن اور مسلمان پر سیاست مشتمل ہے۔ ابراہیم رئیسی بچپن کے بعد جوانی میں انقلاب میں قدم رکھ چکے تھے۔ | |||
مجلس تجلیل و ترحیم سے مولانا محمد باقر گھلو، علامہ اظہر شیرازی، مولانا حسنین موسوی، حافظ کاظم رضا نقوی، مولانا غلام مصطفی نیر، چیئرمین تحریک وحدت اسلامی صاحبزادہ پرویز اکبر ساقی اور سابق چیئرمین امامیہ آرگنائزیشن لعل مہدی خان نے بھی خطاب کیا، جبکہ علامہ مرید حسین نقوی، قاسم علی قاسمی اور دیگر بھی شریک ہوئے<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/399286/%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%A7%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C%D9%85-%D8%B1%D8%A6%DB%8C%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%DB%81%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D9%82%D9%88%DB%8C%D8%AA-%D9%85%D9%84%DB%8C آیت اللہ ابراہیم رئیسی کی شہادت سے انقلابِ اسلامی کو تقویت ملی، علامہ محمد افضل حیدری]-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از : 26مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 28مئی 2024ء۔</ref>۔ | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} |