Jump to content

"نقشبندیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 32: سطر 32:


انہوں تحریک تصوف میں پھر سے نئی جان ڈال دی تھی اور اس سلسلے کے مشہور بزرگوں نے مثلاً: خواجہ محمد معصوم خواجہ سیف الدین، شاہ ولی اللہ، مرزا مظہر جان جاناں اور شاہ غلام علی دہلوی، خواجہ غلام محی الدین قصوری دائم الحضوری، میاں شیر محمد شرقپوری، دور حاضر میں سید میر طیب علی شاہ بخاری، گنج عنایت خواجہ سید عبدالمالک شاہ سید محمد اسماعیل شاہ بخاری خواجہ نور محمد فنا فی الرسول بابا نظام الدین اولیاء کیانوی وغیرہ نے سلسلے کی ترویج و اِشاعت میں بے حد کامیاب کوششیں کیں۔
انہوں تحریک تصوف میں پھر سے نئی جان ڈال دی تھی اور اس سلسلے کے مشہور بزرگوں نے مثلاً: خواجہ محمد معصوم خواجہ سیف الدین، شاہ ولی اللہ، مرزا مظہر جان جاناں اور شاہ غلام علی دہلوی، خواجہ غلام محی الدین قصوری دائم الحضوری، میاں شیر محمد شرقپوری، دور حاضر میں سید میر طیب علی شاہ بخاری، گنج عنایت خواجہ سید عبدالمالک شاہ سید محمد اسماعیل شاہ بخاری خواجہ نور محمد فنا فی الرسول بابا نظام الدین اولیاء کیانوی وغیرہ نے سلسلے کی ترویج و اِشاعت میں بے حد کامیاب کوششیں کیں۔
== اسلام کو پھیلانے  میں سلسلہ نقشبندیہ کے اسلاف کا اہم کردار ==
ادارہ تعلیمات اسلامیہ راولپنڈی کے زیر اہتمام ہفتہ وار محفل '''صدائے محراب''' میںبرصغیر کی تاریخ پر سلسلہ نقشبندیہ کے دعوتی اثرات کے عنوان پر محفل کا انعقاد کیا گیا، سرپرست اعلی علامہ پیر سید ریاض حسین شاہ نے اپنے خطاب میں کہا [[اسلام]] کو پھیلانے اور تزکیہ نفس میں سلسلہ نقشبندیہ کے اسلاف کا اہم کردار رہا ہے۔ آپ کے اصولوں کی روشنی مقام انسانیت کو متعین کرتی ہے۔ تمام سلاسل کی عظمت یہ ہے کہ ان سے وابستہ ہستیوں کا تعلق سادات کے گھرانے سے رہا ہے اور نقشبندیوں کے وجود میں اللہ نے بردباری، للہیت اور کثرت ذکر رکھ دی ہے۔ خواجہ بھاؤالدین نقشبند ہر وقت ذکر میں مشغول رہتے  تھے اور ان کا قول ہے کہ نفس مرشد کی توجہ اور اللہ کے ذکر سے ٹھیک ہوتا ہے<ref>[https://www.nawaiwaqt.com.pk/25-Feb-2022/1506601  اسلام کو پھیلانے ، تزکیہ نفس میں سلسلہ نقشبندیہ کے اسلاف کا اہم کردار رہا ہے، پیر سید ریاض حسین شاہ]-nawaiwaqt.com.pk-شائع شدہ بہ تاریخ : 25فروری 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 27مئی 2024ء۔</ref>۔