3,864
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 313: | سطر 313: | ||
== شہید رئیسی ایک رول ماڈل، نہایت بہادر اور خدمت گار انسان تھے == | == شہید رئیسی ایک رول ماڈل، نہایت بہادر اور خدمت گار انسان تھے == | ||
سید حسن نصر اللہ نے بیروت میں ایران کے شہید سید ابراہیم اور ان کے ساتھیوں کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس سال ہم ان شہداء کی یاد میں مزاحمت کی سالگرہ اور یوم آزادی کی تقریبات نہیں منائیں گے۔ | |||
مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے بیروت کے جنوبی مضافات میں ایران کے شہید | مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے بیروت کے جنوبی مضافات میں ایران کے شہید رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: مزاحمت اور آزادی کی سالگرہ نزدیک ہے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ایران کے صدر اور ان کے ساتھیوں کی شہادت نے ہمیں سوگوار بنا دیا۔ لہٰذا، ہم نے یوم آزادی کی تقریبات نہ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ | ||
نصر اللہ نے کہا: ہم ایک بار پھر ایران میں ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والوں کے خاندانوں او سوگواروں کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔ شہید رئیسی کا ہیلی کاپٹر حادثہ ایران اور عالمی سطح پر انتہائی دردناک اور افسوسناک واقعہ تھا جس نے ہمیں سوگوار بنا دیا۔ | |||
لیکن ایران 1979 میں اسلامی انقلاب کی فتح سے لے کر اب تک ان خطرات اور چیلنجوں کا مقابلہ نہایت دلجمعی سے کرتا آرہا ہے۔ | لیکن ایران 1979 میں اسلامی انقلاب کی فتح سے لے کر اب تک ان خطرات اور چیلنجوں کا مقابلہ نہایت دلجمعی سے کرتا آرہا ہے۔ | ||
=== رول ماڈل اور پیشرو === | |||
سید حسن نصر اللہ نے واضح کیا کہ ہمیں ہمیشہ اپنے راستے میں رول ماڈل اور پیشرو کی ضرورت ہے کیونکہ رول ماڈل کے بغیر ہمارے عقائد اور نظریات صرف خیالات اور تحریروں کے طور پر باقی رہ جائیں گے، شہید رئیسی اپنی زندگی کے تمام مراحل میں اور جو ذمہ داریاں انہوں نے قبول کیں، ایک بہترین نمونہ عمل تھے۔ | |||
سید ابراہیم رئیسی نے [[علی بن موسی|خادم الرضا]] کا لقب اختیار کیا، آستان قدس رضوی کی تولیت بہت بڑی ذمہ داری ہے، شہید نے جب چارج سنبھالا تو حرم کے انتظام و انصرام اور دیگر خدمات میں بڑی تبدیلیاں کیں جس سے پسماندہ اور غریب طبقے کو فائدہ پہنچا۔ | |||
سید مزاحمت اور مقاومت نے مزید کہا کہ اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد سے ایران اقتصادی ناکہ بندی، عالمی پابندیوں اور داخلی دہشت گردی کا شکار ہے۔ اس لیے جب ایران کا ہر صدر ذمہ داری سنبھالتا ہے تو وہ اپنے سامنے بہت بڑے مسائل کو پاتا ہے جن میں اقتصاد، کرنسی، مہنگائی اور خارجہ پالیسی کے مسائل شامل ہیں اور یہ پابندیوں اور ناکہ بندی کی وجہ سے ہیں۔ | |||
=== شہید رئیسی کی خدمات === | |||
شہید رئیسی کی حکومت میں ضرورت مند خاندانوں کے لیے مکانات کی تعمیر کے لئے زمین کے 1 لاکھ 785 ہزار قطعات مختص کئے گئے اور تیل کی پیداوار 3 لاکھ 500 ہزار بیرل یومیہ تک پہنچ گئی۔ | شہید رئیسی کی حکومت میں ضرورت مند خاندانوں کے لیے مکانات کی تعمیر کے لئے زمین کے 1 لاکھ 785 ہزار قطعات مختص کئے گئے اور تیل کی پیداوار 3 لاکھ 500 ہزار بیرل یومیہ تک پہنچ گئی۔ | ||
نصر اللہ نے مزید کہا کہ شہید رئیسی کی حکومت میں غریب خاندانوں کو مفت پانی اور بجلی دینے کا فیصلہ کیا گیا اور اقتصادی ترقی کی شرح 6 فیصد تک پہنچ گئی۔ شہید رئیسی کے دور میں مشرق و مغرب سے رشتہ ایک حد تک برقرار رہا۔ بین الاقوامی اداروں میں موجودگی اور کورونا سے نمٹنا ان کے دور کی نمایاں خصوصیت ہے۔ | |||
رئیسی نے جب صدارت کا عہدہ سنبھالا تو ہر سطح پر مزاحمتی تحریکوں کی کھل کر حمایت کی اور اس میدان میں ان کا عزم پختہ تھا۔ | رئیسی نے جب صدارت کا عہدہ سنبھالا تو ہر سطح پر مزاحمتی تحریکوں کی کھل کر حمایت کی اور اس میدان میں ان کا عزم پختہ تھا۔ | ||
=== شہید رئیسی اور فلسطین کاز === | |||
نصراللہ نے واضح کیا: شہید رئیسی فلسطین کاز، مزاحمت اور مزاحمتی تحریکوں پر بہت یقین رکھتے تھے اور صیہونیوں کے ساتھ ان کی دشمنی شدید تھی۔ شہید رئیسی کے دور میں ہم نے ایران کی سفارتی موجودگی اور ایران کے پڑوسی ممالک اور مشرقی بلاک کے ساتھ تعلقات کو ترجیح دینے میں تبدیلی دیکھی۔ | نصراللہ نے واضح کیا: شہید رئیسی فلسطین کاز، مزاحمت اور مزاحمتی تحریکوں پر بہت یقین رکھتے تھے اور صیہونیوں کے ساتھ ان کی دشمنی شدید تھی۔ شہید رئیسی کے دور میں ہم نے ایران کی سفارتی موجودگی اور ایران کے پڑوسی ممالک اور مشرقی بلاک کے ساتھ تعلقات کو ترجیح دینے میں تبدیلی دیکھی۔ | ||
انہوں نے کہا کہ ایران ایک مضبوط ملک ہے، جو اس ملک کے صدر اور ممتاز شخصیات کی شہادت سے سوگوار ہوا لیکن اس واقعے نے ایران کو کمزور یا متزلزل نہیں کیا۔ ایران اداروں اور قانون کی حکومت کا نام ہے اور ایک حکیم اور بابصیرت رہبر اس ملک کو چلا رہا ہے، ایرانی عوام میں قوت ارادی اور خود اعتمادی بھی قابل تعریف حد تک پائی جاتی ہے۔ یہ خصوصیات اسلامی جمہوریہ کے وژن اور دین کا حصہ ہیں اور یہ حکام کے جانے سے تبدیل نہیں ہوتیں اور یہ ایک طے شدہ اصول ہے۔ | انہوں نے کہا کہ ایران ایک مضبوط ملک ہے، جو اس ملک کے صدر اور ممتاز شخصیات کی شہادت سے سوگوار ہوا لیکن اس واقعے نے ایران کو کمزور یا متزلزل نہیں کیا۔ ایران اداروں اور قانون کی حکومت کا نام ہے اور ایک حکیم اور بابصیرت رہبر اس ملک کو چلا رہا ہے، ایرانی عوام میں قوت ارادی اور خود اعتمادی بھی قابل تعریف حد تک پائی جاتی ہے۔ یہ خصوصیات اسلامی جمہوریہ کے وژن اور دین کا حصہ ہیں اور یہ حکام کے جانے سے تبدیل نہیں ہوتیں اور یہ ایک طے شدہ اصول ہے۔ |