Jump to content

"حسین امیر عبداللہیان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 22: سطر 22:
حسین امیر عبداللہیان ایران کے صوبہ سمنان کے دامغان شہر میں 1964 میں پیدا ہوائے۔ جب آپ 6-7 سال کا تھا
حسین امیر عبداللہیان ایران کے صوبہ سمنان کے دامغان شہر میں 1964 میں پیدا ہوائے۔ جب آپ 6-7 سال کا تھا
انہوں  نے اپنے والد کو کھو دیا  اور ان کی زندگی کو سنبھالنے کی ذمہ داری اس کی ماں اور بڑے بھائی پر آ گئی۔ ابتدا میں، آپ تہران کے جنوب مغرب میں مہرآباد کے نیچے واقع ہفدہ  شہریور کے علاقے میں رہتے تھے <ref>[https://www.zirnevisnews.ir/176260/%d8%a8%db%8c%d9%88%da%af%d8%b1%d8%a7%d9%81%db%8c-%d8%ad%d8%b3%db%8c%d9%86-%d8%a7%d9%85%db%8c%d8%b1%d8%b9%d8%a8%d8%af%d8%a7%d9%84%d9%84%d9%87%db%8c%d8%a7%d9%86-%d9%88%d8%b2%db%8c%d8%b1-%d8%a7%d9%85 بیوگرافی حسین امیرعبداللهیان وزیر امور خارجه ایران](وزیر خارجہ امیر عبد اللہیان کی بیوگرافی)-zirnevisnews.ir-(فارسی زبان)- شائع شدہ از: 20 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 مئی 2024ء۔</ref>۔
انہوں  نے اپنے والد کو کھو دیا  اور ان کی زندگی کو سنبھالنے کی ذمہ داری اس کی ماں اور بڑے بھائی پر آ گئی۔ ابتدا میں، آپ تہران کے جنوب مغرب میں مہرآباد کے نیچے واقع ہفدہ  شہریور کے علاقے میں رہتے تھے <ref>[https://www.zirnevisnews.ir/176260/%d8%a8%db%8c%d9%88%da%af%d8%b1%d8%a7%d9%81%db%8c-%d8%ad%d8%b3%db%8c%d9%86-%d8%a7%d9%85%db%8c%d8%b1%d8%b9%d8%a8%d8%af%d8%a7%d9%84%d9%84%d9%87%db%8c%d8%a7%d9%86-%d9%88%d8%b2%db%8c%d8%b1-%d8%a7%d9%85 بیوگرافی حسین امیرعبداللهیان وزیر امور خارجه ایران](وزیر خارجہ امیر عبد اللہیان کی بیوگرافی)-zirnevisnews.ir-(فارسی زبان)- شائع شدہ از: 20 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 مئی 2024ء۔</ref>۔
== تعلیم ==
امیر عبداللہیان نے وزارت خارجہ کی فیکلٹی سے سفارتی تعلقات میں بیچلر ڈگری، تہران یونیورسٹی کی فیکلٹی آف لاء اینڈ پولیٹیکل سائنسز سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹر ڈگری (1375) اور تہران یونیورسٹی سے بین الاقوامی تعلقات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
*  انہوں نے تہران یونیورسٹی سے انٹرنیشنل ریلیشنز میں پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔
* 1370 بین الاقوامی تعلقات کی فیکلٹی، وزارت خارجہ، گریجویٹ سفارتی تعلقات
* 1375 فیکلٹی آف لاء اینڈ پولیٹیکل سائنسز، تہران یونیورسٹی نے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹر ڈگری کے ساتھ گریجویشن کیا۔
* تہران یونیورسٹی،2009ء۔
== عہدے ==
{{کالم کی فہرست|2}}
* 1380-1376، بغداد میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کے ماہر اور نائب
* 1382 - 1380 وزارت خارجہ کے خلیج فارس کے پہلے سیاسی شعبے کے نائب
* 1385-1382 عراقی امور کے وزیر خارجہ کے نائب معاون خصوصی
* EU3 کے ساتھ ایران کے جوہری مذاکرات کی سیاسی سلامتی کمیٹی کے رکن
* 1386 - 1385 وزارت خارجہ کے خلیج فارس ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل
* 2006 عراق کے مسئلے پر ایران، عراق اور امریکہ مذاکراتی کمیٹی کے رکن
* 1386 - 1385 وزارت خارجہ میں عراق کے خصوصی عملے کے سربراہ
* 1389-1386 بحرین میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر
* 1390-1389 وزارت خارجہ کے خلیج فارس اور مشرق وسطیٰ کے ڈائریکٹر جنرل
* 1395 - 1390 وزارت خارجہ کے عرب اور افریقی امور کے نائب وزیر
* 1400-1395 اسپیکر کے معاون خصوصی اور اسلامی کونسل کے بین الاقوامی امور کے جنرل ڈائریکٹر
* 1400- اب تک، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ۔
{{اختتام}}
== تدریسی سرگرمیاں ==
* تہران یونیورسٹی، علامہ طباطبائی یونیورسٹی، قومی دفاع اور بین الاقوامی تعلقات کی فیکلٹی کے ڈاکٹریٹ اور ماسٹر تھیسز کے نگران اور مشیر،
* تہران یونیورسٹی فیکلٹی آف ورلڈ اسٹڈیز میں لیکچرر
* وزارت خارجہ کی بین الاقوامی تعلقات کی فیکلٹی میں لیکچرر
== علمی آثار ==
=== کتاب ===
* استراتژی مهار دوگانه آمریکا
* دموکراسی متعارض ایالات متحده آمریکا در عراق جدید
* ناکارآمدی طرح خاورمیانه بزرگ آمریک
=== مقالات ===
* چرایی تحولات سوریه و پیامدهای آن
* تحولات خاورمیانه و مطالعه موردی بحرین
* بحران سوریه و امنیت ناپایدار منطقه‌ای
* موافقتنامه امنیتی بغداد - واشینگتن: رفتارشناسی آمریکا در عراق جدید
* استراتژی مهار دوگانه آمریکا در طرح داماتو۔
== علمی اور تحقیقاتی عہدے ==
* [[فلسطین]] اسٹریٹجک سہ ماہی میگزین کے چیف ایڈیٹر
* ادارتی بورڈ کے رکن اور تہران فارن پالیسی اسٹڈیز سہ ماہی میگزین کے علمی مشیر
* سینٹر فار ویسٹ ایشین اسٹڈیز (انٹرنیشنل ریلیشنز انسٹی ٹیوٹ) بورڈ کے بانی<ref>[https://mfa.gov.ir/portal/organizationpersoninfo/33616 حسین امیرعبداللهیان]-mfa.gov.ir-اخذ شدہ بہ تاریخ:20 مئی 2024ء۔</ref>۔
صبح شام
== سیاسی سرگرمیاں ==
امیر عبداللہیان گذشتہ تیس سالوں سے وزارت خارجہ میں ماموریت انجام دے رہے تھے۔ ابتدا میں انہوں نے شعبہ خلیج فارس میں سیاسی ماہر کے طور پر کام کیا۔ اس کے پانچ سال بعد پہلی مرتبہ بین الاقوامی سطح پر فرائض انجام دیے اور بغداد میں معاون سفیر کے طور تعیینات ہوئے۔
اچھی کارکردگی پر 2003 میں ان کو [[عراق|عراقی]] امور میں وزیرخارجہ کے معاون کے طور پر انتخاب کیا گیا اور بحرین میں سفیر منتخب ہونے تک انہوں نے یہ فریضہ انجام دیا۔
2007 میں بحرین میں ایران کے سفیر منتخب ہوئے۔ 2010 میں وزارت خارجہ میں امور خلیج فارس کے سربراہ بن گئے جو کہ اہم عہدہ سمجھا جاتا ہے۔
ایک سال بعد وزارت خارجہ میں عربی اور افریقی امور کے معاون بن گئے۔ 2016 میں وزارت خارجہ سے نکل کر پارلیمنٹ میں سپیکر کے معاون بن گئے اور قومی اسمبلی میں بین الاقوامی امور کے سربراہ بن گئے۔
صدر رئیسی برسراقتدار آنے کے بعد ان کو وزیرخارجہ منتخب کیا گیا۔
== اجتماعی اور سیاسی زندگی ==
== اجتماعی اور سیاسی زندگی ==
امیر عبداللہیان 1395 سے 1400 تک اسلامی کونسل کے اسپیکر کے معاون خصوصی اور اسلامی کونسل کے بین الاقوامی امور کے جنرل ڈائریکٹر رہے۔ علی اکبر صالحی کی وزارت کے دوران انہیں نائب وزیر خارجہ کے طور پر مقرر کیا گیا تھا اور آپ محمد جواد ظریف کی وزارت کے پہلے تین سالوں میں اس عہدے پر فائز رہے۔ آپ ظریف کے سیاسی مشیر اور وزارت خارجہ کی بین الاقوامی تعلقات کی فیکلٹی میں پروفیسر بھی تھے۔ وزارت خارجہ کے عرب اور افریقی نائب کے عہدے سے ان کی برطرفی اور محمد جواد ظریف کی طرف سے عمان میں ایرانی سفیر کے طور پر ان کی تقرری کو اصول گرا پارٹی کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جنہوں نے اس عہدے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔  
امیر عبداللہیان 1395 سے 1400 تک اسلامی کونسل کے اسپیکر کے معاون خصوصی اور اسلامی کونسل کے بین الاقوامی امور کے جنرل ڈائریکٹر رہے۔ علی اکبر صالحی کی وزارت کے دوران انہیں نائب وزیر خارجہ کے طور پر مقرر کیا گیا تھا اور آپ محمد جواد ظریف کی وزارت کے پہلے تین سالوں میں اس عہدے پر فائز رہے۔ آپ ظریف کے سیاسی مشیر اور وزارت خارجہ کی بین الاقوامی تعلقات کی فیکلٹی میں پروفیسر بھی تھے۔ وزارت خارجہ کے عرب اور افریقی نائب کے عہدے سے ان کی برطرفی اور محمد جواد ظریف کی طرف سے عمان میں ایرانی سفیر کے طور پر ان کی تقرری کو اصول گرا پارٹی کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جنہوں نے اس عہدے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔  
سطر 78: سطر 130:
لبنانی علماء کے وفد نے عالم اسلام کے اتحاد اور قابض رجیم کی جارحیت اور قتل و غارت کے خلاف فلسطینیوں کے جائز حق کی حمایت کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خصوصی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین اسلامی دنیا کا سب سے اہم مسئلہ ہے۔
لبنانی علماء کے وفد نے عالم اسلام کے اتحاد اور قابض رجیم کی جارحیت اور قتل و غارت کے خلاف فلسطینیوں کے جائز حق کی حمایت کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خصوصی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین اسلامی دنیا کا سب سے اہم مسئلہ ہے۔


== تعلیم ==
امیر عبداللہیان نے وزارت خارجہ کی فیکلٹی سے سفارتی تعلقات میں بیچلر ڈگری، تہران یونیورسٹی کی فیکلٹی آف لاء اینڈ پولیٹیکل سائنسز سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹر ڈگری (1375) اور تہران یونیورسٹی سے بین الاقوامی تعلقات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
*  انہوں نے تہران یونیورسٹی سے انٹرنیشنل ریلیشنز میں پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔
* 1370 بین الاقوامی تعلقات کی فیکلٹی، وزارت خارجہ، گریجویٹ سفارتی تعلقات
* 1375 فیکلٹی آف لاء اینڈ پولیٹیکل سائنسز، تہران یونیورسٹی نے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹر ڈگری کے ساتھ گریجویشن کیا۔
* تہران یونیورسٹی،2009ء۔
== عہدے ==
{{کالم کی فہرست|2}}
* 1380-1376، بغداد میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کے ماہر اور نائب
* 1382 - 1380 وزارت خارجہ کے خلیج فارس کے پہلے سیاسی شعبے کے نائب
* 1385-1382 عراقی امور کے وزیر خارجہ کے نائب معاون خصوصی
* EU3 کے ساتھ ایران کے جوہری مذاکرات کی سیاسی سلامتی کمیٹی کے رکن
* 1386 - 1385 وزارت خارجہ کے خلیج فارس ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل
* 2006 عراق کے مسئلے پر ایران، عراق اور امریکہ مذاکراتی کمیٹی کے رکن
* 1386 - 1385 وزارت خارجہ میں عراق کے خصوصی عملے کے سربراہ
* 1389-1386 بحرین میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر
* 1390-1389 وزارت خارجہ کے خلیج فارس اور مشرق وسطیٰ کے ڈائریکٹر جنرل
* 1395 - 1390 وزارت خارجہ کے عرب اور افریقی امور کے نائب وزیر
* 1400-1395 اسپیکر کے معاون خصوصی اور اسلامی کونسل کے بین الاقوامی امور کے جنرل ڈائریکٹر
* 1400- اب تک، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ۔
{{اختتام}}
== تدریسی سرگرمیاں ==
* تہران یونیورسٹی، علامہ طباطبائی یونیورسٹی، قومی دفاع اور بین الاقوامی تعلقات کی فیکلٹی کے ڈاکٹریٹ اور ماسٹر تھیسز کے نگران اور مشیر،
* تہران یونیورسٹی فیکلٹی آف ورلڈ اسٹڈیز میں لیکچرر
* وزارت خارجہ کی بین الاقوامی تعلقات کی فیکلٹی میں لیکچرر
== علمی آثار ==
=== کتاب ===
* استراتژی مهار دوگانه آمریکا
* دموکراسی متعارض ایالات متحده آمریکا در عراق جدید
* ناکارآمدی طرح خاورمیانه بزرگ آمریک
=== مقالات ===
* چرایی تحولات سوریه و پیامدهای آن
* تحولات خاورمیانه و مطالعه موردی بحرین
* بحران سوریه و امنیت ناپایدار منطقه‌ای
* موافقتنامه امنیتی بغداد - واشینگتن: رفتارشناسی آمریکا در عراق جدید
* استراتژی مهار دوگانه آمریکا در طرح داماتو۔
== علمی اور تحقیقاتی عہدے ==
* [[فلسطین]] اسٹریٹجک سہ ماہی میگزین کے چیف ایڈیٹر
* ادارتی بورڈ کے رکن اور تہران فارن پالیسی اسٹڈیز سہ ماہی میگزین کے علمی مشیر
* سینٹر فار ویسٹ ایشین اسٹڈیز (انٹرنیشنل ریلیشنز انسٹی ٹیوٹ) بورڈ کے بانی<ref>[https://mfa.gov.ir/portal/organizationpersoninfo/33616 حسین امیرعبداللهیان]-mfa.gov.ir-اخذ شدہ بہ تاریخ:20 مئی 2024ء۔</ref>۔
صبح شام
== سیاسی سرگرمیاں ==
امیر عبداللہیان گذشتہ تیس سالوں سے وزارت خارجہ میں ماموریت انجام دے رہے تھے۔ ابتدا میں انہوں نے شعبہ خلیج فارس میں سیاسی ماہر کے طور پر کام کیا۔ اس کے پانچ سال بعد پہلی مرتبہ بین الاقوامی سطح پر فرائض انجام دیے اور بغداد میں معاون سفیر کے طور تعیینات ہوئے۔
اچھی کارکردگی پر 2003 میں ان کو [[عراق|عراقی]] امور میں وزیرخارجہ کے معاون کے طور پر انتخاب کیا گیا اور بحرین میں سفیر منتخب ہونے تک انہوں نے یہ فریضہ انجام دیا۔
2007 میں بحرین میں ایران کے سفیر منتخب ہوئے۔ 2010 میں وزارت خارجہ میں امور خلیج فارس کے سربراہ بن گئے جو کہ اہم عہدہ سمجھا جاتا ہے۔
ایک سال بعد وزارت خارجہ میں عربی اور افریقی امور کے معاون بن گئے۔ 2016 میں وزارت خارجہ سے نکل کر پارلیمنٹ میں سپیکر کے معاون بن گئے اور قومی اسمبلی میں بین الاقوامی امور کے سربراہ بن گئے۔
صدر رئیسی برسراقتدار آنے کے بعد ان کو وزیرخارجہ منتخب کیا گیا۔
== بچے ==
== بچے ==
شہید امیر عبداللہیان کے دو نوعمر بیٹے ہیں۔
شہید امیر عبداللہیان کے دو نوعمر بیٹے ہیں۔