3,772
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←تعلیم) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←وفات) |
||
سطر 100: | سطر 100: | ||
اسی نقطہ نظر کی وجہ سے اس گروہ نے اسلامی دنیا کے سامنے اپنے بیان کا اعلان کیا تھا کہ اس نے [[اسلام]] کے سائے میں اور [[قرآن]] کے جھنڈے تلے منعقد ہونے والے پہلے اجلاس میں اس کی منظوری دی تھی۔ یہ بیان کہ اس رسالے نے ایک چوتھائی صدی قبل اپنے پہلے شمارے میں شائع کیا تھا، اسی نقطہ نظر کی خاطر تقریب اور اتحاد کے ماننے والوں نے ان کی حمایت کی اور [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت]]، شیعہ امامیہ اور زیدیوں کے مفکرین، بزرگ علماء کرام اور ہر اس ملک سے جس کے لوگ رواداری اور اتحاد کو مانتے ہیں، اس کا ساتھ دیا۔ | اسی نقطہ نظر کی وجہ سے اس گروہ نے اسلامی دنیا کے سامنے اپنے بیان کا اعلان کیا تھا کہ اس نے [[اسلام]] کے سائے میں اور [[قرآن]] کے جھنڈے تلے منعقد ہونے والے پہلے اجلاس میں اس کی منظوری دی تھی۔ یہ بیان کہ اس رسالے نے ایک چوتھائی صدی قبل اپنے پہلے شمارے میں شائع کیا تھا، اسی نقطہ نظر کی خاطر تقریب اور اتحاد کے ماننے والوں نے ان کی حمایت کی اور [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت]]، شیعہ امامیہ اور زیدیوں کے مفکرین، بزرگ علماء کرام اور ہر اس ملک سے جس کے لوگ رواداری اور اتحاد کو مانتے ہیں، اس کا ساتھ دیا۔ | ||
== دعوت کی کامیابی == | == دعوت کی کامیابی == | ||
شاید دعوت کی کامیابی کے سب سے بڑے عوامل میں سے ایک یہ ہے کہ دو گروہ یعنی سنی اور شیعہ، جانتے تھے کہ [[اخوان المسلمین]] کے درمیان تفرقہ کی کوئی وجہ نہیں ہے، کیونکہ وہ سب خدا کو رب مانتے ہیں، اور اس کے اصولوں پر یقین رکھتے ہیں۔ اسلام جس کا کوئی مسلمان انکار نہیں کر سکتا، اور ان کے درمیان فقہ کے فروع کے علاوہ کوئی اختلاف نہیں ہے، اور فقہی مسائل میں اختلاف رکھنا ظاہری بات ہے۔ حتیٰ کہ دونوں گروہوں میں سے ایک کے مطابق ایک ہی عقیدہ کے اندر، باعث وسعت اور رحمت ہے۔ | شاید دعوت کی کامیابی کے سب سے بڑے عوامل میں سے ایک یہ ہے کہ دو گروہ یعنی سنی اور شیعہ، جانتے تھے کہ [[اخوان المسلمین]] کے درمیان تفرقہ کی کوئی وجہ نہیں ہے، کیونکہ وہ سب خدا کو رب مانتے ہیں، اور اس کے اصولوں پر یقین رکھتے ہیں۔ اسلام جس کا کوئی مسلمان انکار نہیں کر سکتا، اور ان کے درمیان فقہ کے فروع کے علاوہ کوئی اختلاف نہیں ہے، اور فقہی مسائل میں اختلاف رکھنا ظاہری بات ہے۔ حتیٰ کہ دونوں گروہوں میں سے ایک کے مطابق ایک ہی عقیدہ کے اندر، باعث وسعت اور رحمت ہے۔ |