Jump to content

"اخوان المسلمین شام" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 9: سطر 9:
}}
}}


'''اخوان المسلمین شام''' ایک [[اسلام]] پسند سنی  تنظیم هے-  جو  مصر کی بین الاقوامی تنظیم  اخوان المسلمین کا  شاخ هے ۔ یه تنظیم [[شام]] کے سیاسی اور ثقافتی حالات پر گهری نظر رکھتی هے اور تنظیمی ڈھانچه اور نظم کے اعتبار سے ایک منظم  تنظیم هے ۔ شام پر مسلط سیاسی نظام کے مخالف هونے کے باوجود اس تنظیم نے شام کے تمام سیاسی  اور معاشرتی امور پر گهرا اثر چھوڑا هے . اس   تنظیم پر پابندی اور اهم ممبران اور راهنماوں کی  جلاوطنی  کے با وجود شام میں هونے والی خانه جنگی کے ایک سال بعد  اس نے شام کی قومی اسمبلی کی تشکیل میں بڑا کردار ادا کیا هے ۔ اخوان المسلمین  کے ممبران همیشه شام کی حکومت کے بڑےبڑے عهدوں پر فائز رهے هیں۔
'''اخوان المسلمین شام''' ایک [[اسلام]] پسند سنی  تنظیم ہے-  جو  [[مصر]] کی بین الاقوامی تنظیم  اخوان المسلمین کا  شاخ هے ۔ یه تنظیم [[شام]] کے سیاسی اور ثقافتی حالات پر گهری نظر رکھتی ہے اور تنظیمی ڈھانچه اور نظم کے اعتبار سے ایک منظم  تنظیم هے ۔ شام پر مسلط سیاسی نظام کے مخالف ہونے کے باوجود اس تنظیم نے شام کے تمام سیاسی  اور معاشرتی امور پر گهرا اثر چھوڑا ہے. اس تنظیم پر پابندی اور اہم ممبران اور راہنماوں کی  جلاوطنی  کے با وجود شام میں ہونے والی خانه جنگی کے ایک سال بعد  اس نے شام کی قومی اسمبلی کی تشکیل میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ اخوان المسلمین  کے ممبران همیشه شام کی حکومت کے بڑےبڑے عهدوں پر فائز رہے ہیں۔
<ref>[https://carnegie-mec.org/syriaincrisis/?fa=48396 جماعةالإخوان المسلمين في سورية] (شام کی اخوان المسلمین تنظیم)-carnegie-mec.org (زبان عربی)- تاریخ اخذ شده به تاریخ  17 اپریل 2024ء-</ref>
<ref>[https://carnegie-mec.org/syriaincrisis/?fa=48396 جماعةالإخوان المسلمين في سورية] (شام کی اخوان المسلمین تنظیم)-carnegie-mec.org (زبان عربی)- تاریخ اخذ شده به تاریخ  17 اپریل 2024ء-</ref>


==تاسیس==
==تاسیس==
[[اخوان المسلمین پاکستان|اخوان المسلمین]] کے نظریات کی بنیاد ، ان طلبا ء کے توسط سے رکھی گئی جو  [[مصر]]  کے دارالحکومت  قاهره سے-  اخوان المسلمین مصر کے بانی حسن البنا کے نظر یات سے متاثر  هو کر  واپس  شام آئے تھے . انهی طلبا میں سے ایک مصطفی سباعی تھے  تاهم مصطفی سباعی نے شام کے شهر حلب میں اخوان المسلمین مصر کی پیروی کرتے هوئے سنه 1945ء کو  [[شام]] پر  قابض فرانسیسی استعمار  سے مقابله کرنے، شام کی معیشتی صورت حا ل کو درست کرنے اور عرب دنیا کے حلفشار کو اسلام کےاحیاء کے زریعے دور کرنے   کی خاطر اخوان المسلمین شام کی بنیاد رکھی ۔ السباعی اپنی تحریک کو ایک نیا انقلاب تصور کرتا تھا جس کا هدف- اسلامی نظام کا نفاذ  تھا۔
[[اخوان المسلمین پاکستان|اخوان المسلمین]] کے نظریات کی بنیاد، ان طلباء کے توسط سے رکھی گئی جو  [[مصر]]  کے دارالحکومت  قاهره سے-  اخوان المسلمین مصر کے بانی [[حسن البنا]] کے نظر یات سے متاثر  هو کر  واپس  شام آئے تھے. انہی طلبا میں سے ایک مصطفی سباعی تھے  تاہم مصطفی سباعی نے شام کے شهر حلب میں اخوان المسلمین مصر کی پیروی کرتے هوئے سنه 1945ء کو  [[شام]] پر  قابض فرانسیسی استعمار  سے مقابله کرنے، شام کی معیشتی صورت حال کو درست کرنے اور عرب دنیا کے حلفشار کو اسلام کےاحیاء کے زریعے دور کرنے کی خاطر اخوان المسلمین شام کی بنیاد رکھی۔ السباعی اپنی تحریک کو ایک نیا انقلاب تصور کرتا تھا جس کا هدف - اسلامی نظام کا نفاذ  تھا۔


حقیقت میں شام کی اخوان المسلمین تنظیم کی تشکیل کا آغاز سنه 1930ء میں فرانسیسی استعمار کے خلاف هوا -   سنه 1935 ء کو ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا  جس میں اخوان المسلمین مصر کے اهداف کو مصر سے باهر فروغ دینے پر گفتگو کی گئی  جس کے نتیجے میں   اسلامی ممالک میں  اسی نظریه سے متاثر افراد کی جدو جهد سے مختلف ناموں کی تنظیمیں وجود میں آئیں اور مصر کی اخوان المسلمین تنظیم کے سربراه حسن البنا  کے نظریات سے متاثر طلبا شام کے قدیم شهروں جیسے دمشق، حمص اور حلب میں چھوٹی تنظیموں کی تشکیل میں کامیاب هوئے ۔
حقیقت میں شام کی اخوان المسلمین تنظیم کی تشکیل کا آغاز سنه 1930ء میں فرانسیسی استعمار کے خلاف ہوا- سنه 1935ء کو ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا  جس میں اخوان المسلمین مصر کے اهداف کو مصر سے باهر فروغ دینے پر گفتگو کی گئی  جس کے نتیجے میں اسلامی ممالک میں  اسی نظریه سے متاثر افراد کی جدو جهد سے مختلف ناموں کی تنظیمیں وجود میں آئیں اور مصر کی اخوان المسلمین تنظیم کے سربراه حسن البنا  کے نظریات سے متاثر طلبا شام کے قدیم شهروں جیسے دمشق، حمص اور حلب میں چھوٹی تنظیموں کی تشکیل میں کامیاب ہوئے ۔
جب شام میں ایک منظم تنظیم کی تشکیل کے مقدمات فکری اور نظریاتی طور پر فراهم هوئے تو  اخوان المسلمین کے راهنماؤں نے سنه 1944ء میں منعقده  کانفرانس میں-  اخوان مسلمین شام کی تشکیل  کو یقینی بنائی  اور اس کانفرانس میں جمعیت جوانان محمد نامی تنظیم   کو اخوان المسلمین کے نام پر متحد کرنے اور  مصطفی السباعی جو که جمعیت انجمن دینی  کے  سکریٹری جنرل  تھے-   اخوان المسلمین کے سرپرست اعلی کے طور پر مقرر کرنے     کی بات طے هوگئی ۔  اس طرح اس تنظیم کی بنیاد وں کو نیے سرے سے تعمیر کی گئی اور تنظیمی ڈھانچے پر نظر ثانی کی گئی اور اس نے ایک فلاحی گروپ سے نکل کر ایک مکمل پارٹی کی شکل اختیار کی اور سنه 1945 ء کو با قاعده طور پر اپنی سیاسی اور اجتماعی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔
جب شام میں ایک منظم تنظیم کی تشکیل کے مقدمات فکری اور نظریاتی طور پر فراهم ہوئے تو  اخوان المسلمین کے راہنماؤں نے سنه 1944ء میں منعقده  کانفرانس میں-  اخوان مسلمین شام کی تشکیل  کو یقینی بنائی  اور اس کانفرانس میں جمعیت جوانان محمد نامی تنظیم کو اخوان المسلمین کے نام پر متحد کرنے اور  مصطفی السباعی جو که جمعیت انجمن دینی  کے  سکریٹری جنرل  تھے- اخوان المسلمین کے سرپرست اعلی کے طور پر مقرر کرنے کی بات طے ہوگئی۔ اس طرح اس تنظیم کی بنیادوں کو نئے سرے سے تعمیر کی گئی اور تنظیمی ڈھانچے پر نظر ثانی کی گئی اور اس نے ایک فلاحی گروپ سے نکل کر ایک مکمل پارٹی کی شکل اختیار کی اور سنه 1945ء کو باقاعده طور پر اپنی سیاسی اور اجتماعی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔


اخوان المسلمین شام نے ترقی کے مراحل تیزی سے طے کی یها ں تک که جب سنه 1949 میں اخوان المسلمین مصر کے موسس حسن البنا کا قتل هوا تو اس تنظیم کے تمام ممبران اور  حامیوں کی نگاه اخوا ن مسلمین شام کی طرف گئی اور مصطفی السباعی  تنظیم کے سرابراه کے طورپر منتخب  هونے والے امید واروں میں پهلے نمبر پر تھے۔ <ref> تقوی، لیلا- وحید فر، سعیده ، بررسی نقش اخوان المسلمین  در تحولات سیاسی سوریه ص  74تا 76۔</ref>
اخوان المسلمین شام نے ترقی کے مراحل تیزی سے طے کی یہاں تک که جب سنه 1949 میں اخوان المسلمین مصر کے موسس حسن البنا کا قتل ہوا تو اس تنظیم کے تمام ممبران اور  حامیوں کی نگاه اخوا ن مسلمین شام کی طرف گئی اور مصطفی السباعی  تنظیم کے سرابراه کے طورپر منتخب  هونے والے امید واروں میں پهلے نمبر پر تھے۔ <ref> تقوی، لیلا- وحید فر، سعیده ، بررسی نقش اخوان المسلمین  در تحولات سیاسی سوریه ص  74تا 76۔</ref>


==شام کی اخوان المسلمین تنظیم پر اسلامی انقلاب کے اثرات==
== شام کی اخوان المسلمین تنظیم پر اسلامی انقلاب کے اثرات ==
ایران میں انقلاب اسلامی اس وقت وقوع پذیر هوا  جب دنیا میں کوئی بھی- دین  کو ایک آئیڈیالوجی کے طور پر ماننے کو تیار نهیں تھا اور صرف دو  آئیڈیالوجی سوشلزم اور  لبرلزم  کی تحت کائنات کی تفسیر هوتی تھی اور  سب لوگ تمام سیاسی ، معیشتی اور سماجی امور میں انهی دو نظریات  کی پیروی کرتے تھے۔  
[[ایران]] میں انقلاب اسلامی اس وقت وقوع پذیر ہوا جب دنیا میں کوئی بھی دین  کو ایک آئیڈیالوجی کے طور پر ماننے کو تیار نهیں تھا اور صرف دو  آئیڈیالوجی سوشلزم اور  لبرلزم  کی تحت کائنات کی تفسیر ہوتی تھی اور  سب لوگ تمام سیاسی، معیشتی اور سماجی امور میں انهی دو نظریات  کی پیروی کرتے تھے۔  
ایران کے اسلامی انقلاب نے اسلام کو  سیاسی اور اجتماعی میدان میں ایک مکمل  آئیڈیالوجی کے طور پر متعارف کرایا۔
ایران کے اسلامی انقلاب نے اسلام کو  سیاسی اور اجتماعی میدان میں ایک مکمل  آئیڈیالوجی کے طور پر متعارف کرایا۔


کیونکه یه انقلاب اسلامی نظریات کی بنیاد پر وجود میں آیا تھا   لهذا اس نے دین کوانسانی سماج کے تمام سیاسی ، معاشرتی اور اقتصادی امور میں موثر نظریے کے طورپر متعارف کرایا۔
کیونکه یه انقلاب اسلامی نظریات کی بنیاد پر وجود میں آیا تھا لهذا اس نے دین کو انسانی سماج کے تمام سیاسی، معاشرتی اور اقتصادی امور میں موثر نظریے کے طورپر متعارف کرایا۔
ایران کے اسلامی انقلاب نے نه صرف  شما لی افریقا اور مشرق وسطی میں موجود اسلامی  دنیا کے تمام تحریکوں اور نهضتوں میں ایک نیا شوق اور جذبه پید ا کیا اور ان کو جمود اور مایوسی سے نکال کر بلند اهداف تک  پهنچنے کے لئے  پر امید بنا یا  بلکه مسلم ممالک میں بهت ساری موثر تحریکوں اور نهضتوں کی تاسیس کا باعث بنا۔  
ایران کے اسلامی انقلاب نے نه صرف  شمالی افریقا اور مشرق وسطی میں موجود اسلامی  دنیا کے تمام تحریکوں اور نهضتوں میں ایک نیا شوق اور جذبه پید ا کیا اور ان کو جمود اور مایوسی سے نکال کر بلند اهداف تک  پهنچنے کے لئے  پر امید بنا یا  بلکه مسلم ممالک میں بهت ساری موثر تحریکوں اور نهضتوں کی تاسیس کا باعث بنا۔  


ایران کےاسلامی انقلاب نے شام کی اخوان المسلمین تنظیم  پر غیر مستقیم طور پر اثرات چھوڑا وه اس طرح که  اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد اخوان المسلمین مایوسی اور نا امیدی سے نکل کر پر امید انداز میں اپنی سیاسی اور سماجی سرگرمیوں کو  وسیع پیمانے پر سرانجام دینے کے لئے پر عزم هوئی  اور  خاص کر ظالم حکمرانوں سے مقابله  کرنے اور استعماری طاقتوں  سے جهاد کرنے  کا نیا راسته اپنایا  اور بعث حکومت کے خلاف ان کی کاروائیوں میں  جدت اور حدت دیکھنے کو ملتی هے.
ایران کےاسلامی انقلاب نے شام کی اخوان المسلمین تنظیم  پر غیر مستقیم طور پر اثرات چھوڑا وه اس طرح که  اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد اخوان المسلمین مایوسی اور نا امیدی سے نکل کر پر امید انداز میں اپنی سیاسی اور سماجی سرگرمیوں کو  وسیع پیمانے پر سرانجام دینے کے لئے پر عزم هوئی  اور  خاص کر ظالم حکمرانوں سے مقابله  کرنے اور استعماری طاقتوں  سے جهاد کرنے  کا نیا راسته اپنایا  اور بعث حکومت کے خلاف ان کی کاروائیوں میں  جدت اور حدت دیکھنے کو ملتی هے.