3,751
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''عباس محمود العقاد'''ایک ادیب، شاعر، اور ادبی نقاد ہیں، وہ ایک فلسفی، سیاست دان، صحافی اور مورخ بھی ہیں، انھیں ادب سے دلچسپی تھی، اس لیے وہ اس میں مشہور ہوئے۔ جدید عرب ادب کی نمایاں شخصیات میں سے۔ العقاد نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ مذہب اور سیاست کے معاملات کے لیے وقف کر دیا، اور اس نے سیاسی اور سماجی فلسفے اور [[قرآن]] کے فلسفے اس کے علاوہ دیگر مختلف موضوعات پر کتابیں لکھی ہے۔ اور اس نے بڑے مسلم رہنماؤں کی سوانح عمری بھی لکھی ہے۔ عباس محمود العقاد کو ایک عبقری شخصیت تصور کیا جاتاہے ہے کیونکہ ان کی تحریریں اسلامیات، شاعری، تنقید، سیاست، تاریخ، فلسفہ، اہم شخصیات کی سوانح حیات، سائنس اور عربی ادب سمیت علم و فن کے ایک وسیع دنیا کا احاطہ کرتی ہیں۔ | '''عباس محمود العقاد'''ایک ادیب، شاعر، اور ادبی نقاد ہیں، وہ ایک فلسفی، سیاست دان، صحافی اور مورخ بھی ہیں، انھیں ادب سے دلچسپی تھی، اس لیے وہ اس میں مشہور ہوئے۔ جدید عرب ادب کی نمایاں شخصیات میں سے۔ العقاد نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ مذہب اور سیاست کے معاملات کے لیے وقف کر دیا، اور اس نے سیاسی اور سماجی فلسفے اور [[قرآن]] کے فلسفے اس کے علاوہ دیگر مختلف موضوعات پر کتابیں لکھی ہے۔ اور اس نے بڑے مسلم رہنماؤں کی سوانح عمری بھی لکھی ہے۔ عباس محمود العقاد کو ایک عبقری شخصیت تصور کیا جاتاہے ہے کیونکہ ان کی تحریریں اسلامیات، شاعری، تنقید، سیاست، تاریخ، فلسفہ، اہم شخصیات کی سوانح حیات، سائنس اور عربی ادب سمیت علم و فن کے ایک وسیع دنیا کا احاطہ کرتی ہیں۔ | ||
== تعلیم اور پرورش == | == تعلیم اور پرورش == | ||
العقاد کی پیدائیش 28/جون بروز جمعہ 1889ء کو اسوان کے ایک متوسط مصری گھرانے میں ہوئی۔۔ ابتدائی نشونما کے ساتھ ہی وہ مکتب پھر ابتدائی مدرسے میں داخل ہوا۔ اور 1903ء میں وہاں سے فارغ ہوا۔ دوران تعلیم وہ اپنی ذہانت، فطانت اور ادبی صلاحیتوں کی وجہ سے اپنی اساتذہ کا مرکز توجہ بنا ہوا تھا۔ اس نے اپنی علمی سفر کو مختصر کرنا چاہا اور 16 سال کی عمر میں اپنے شہر سے نکل پڑا۔ اعلی تعلیم کے مراکز اور سرکاری اسکولوں میں تعلیم میں اپنی تعلیم کی تکمیل نہیں کی بلکہ اپنی عقل و فہم اور اپنے زرخیز ذہن پر اعتماد کرتے ہوئے وہ علم و ادب کے حصول میں لگ گیا۔ بعض سرکاری ملازمتوں سے بھی جڑا مگر انہیں ترک کرکے قاہرہ آگیا اور صحافت میں مشغول ہو گیا۔ | |||
العقاد کی پرورش اور تعلیم مصر میں اٹھائیس جون ۱۸۸۹ء کو پیدا ہوئے، بالائی مصر کے علاقے اسوان کے ایک دور دراز قصبے میں خاص طور پر اس نے اپنا بچپن وہیں گزارا، اور اپنی جوانی میں اس نے وہاں پناہ لی اور بڑھاپے میں اس نے شہر کے شور اورشرابے سے جان چھڑایا۔ ان کی عمر چودہ برس تھی، ان کے والد نے ادبی پہلو سے ان کی دیکھ بھال کی، اس لیے وہ ان کے ساتھ شیخ و مصنف احمد الجدیوی کے پاس جایا کرتے تھے، اور وہ ان لوگوں میں سے تھے جو جناب جمال الدین افغانی سے علم حاصل کرتے تھے۔ العقاد نے مسلسل شعری گفتگو سننا شروع کی جو شیخ نے کہی، مقام الحریری کے علاوہ وہ اپنی محفل میں گفتگو کیا کرتے تھے، جس کی وجہ سے العقاد ادبی کتابیں اور قیمتی پرانی کتابیں پڑھتے تھے۔ ان کا ادبی راستہ بھی شاعری سے خالی نہیں تھا، اس لیے وہ اسے لکھنے جاتے تھے اور اسے پڑھتے تھے، عربی اور فرینک زبان میں کام کرتے تھے، اس لیے ان کے علم میں وسعت پیدا ہوتی گئی، اور ان کے ساتھ بوریت یا تھکاوٹ بھی نہ تھی <ref>جمال الدين الرمادي، من أعلام الأدب المعاصر، القاهرة: الفكر العربي، ص 15،16،17،22</ref>۔ | العقاد کی پرورش اور تعلیم مصر میں اٹھائیس جون ۱۸۸۹ء کو پیدا ہوئے، بالائی مصر کے علاقے اسوان کے ایک دور دراز قصبے میں خاص طور پر اس نے اپنا بچپن وہیں گزارا، اور اپنی جوانی میں اس نے وہاں پناہ لی اور بڑھاپے میں اس نے شہر کے شور اورشرابے سے جان چھڑایا۔ ان کی عمر چودہ برس تھی، ان کے والد نے ادبی پہلو سے ان کی دیکھ بھال کی، اس لیے وہ ان کے ساتھ شیخ و مصنف احمد الجدیوی کے پاس جایا کرتے تھے، اور وہ ان لوگوں میں سے تھے جو جناب جمال الدین افغانی سے علم حاصل کرتے تھے۔ العقاد نے مسلسل شعری گفتگو سننا شروع کی جو شیخ نے کہی، مقام الحریری کے علاوہ وہ اپنی محفل میں گفتگو کیا کرتے تھے، جس کی وجہ سے العقاد ادبی کتابیں اور قیمتی پرانی کتابیں پڑھتے تھے۔ ان کا ادبی راستہ بھی شاعری سے خالی نہیں تھا، اس لیے وہ اسے لکھنے جاتے تھے اور اسے پڑھتے تھے، عربی اور فرینک زبان میں کام کرتے تھے، اس لیے ان کے علم میں وسعت پیدا ہوتی گئی، اور ان کے ساتھ بوریت یا تھکاوٹ بھی نہ تھی <ref>جمال الدين الرمادي، من أعلام الأدب المعاصر، القاهرة: الفكر العربي، ص 15،16،17،22</ref>۔ | ||