3,871
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←اولاد) |
||
سطر 31: | سطر 31: | ||
سید مہدی۔ آپ کی ندگی میں ہی 23 سال زندگی کر کے فوت ہوئے۔ | سید مہدی۔ آپ کی ندگی میں ہی 23 سال زندگی کر کے فوت ہوئے۔ | ||
آیت اللہ سید حسین علیین.(1211ھ-1273ھ)) | آیت اللہ سید حسین علیین.(1211ھ-1273ھ)) | ||
== اساتذہ == | |||
برصغیر پاک و ہند آپکے شاگردوں کے بیان کئے گئے احوال سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے ہندوستان کے فاضل علما سے علوم عقلیہ حاصل کئے جن کے اسما درج ذیل ہیں: | |||
سید غلام حسین حسینی دکنی الہ آبادی: آپ کے اساتذہ میں سے ہیں جن سے آپ نے اکثر درسی کتب پڑھیں۔ | |||
مولوی حیدر علی سندیلوی: شرح تصدیقات سلّم العلوم معروف بہ حمد اللہ اس کے پاس پڑھی ۔مولوی حیدر علی 1225ھ کے رجب میں فوت ہوا۔ | |||
مولوی باب اللہ:کچھ درسی کتابیں مولوی حمد اللہ کے شاگرد مولوی باب اللہ کے پاس پڑھیں۔غلام حسین حسینی دکنی کی وفات کے بعد بریلی آئے اور یہاں باب اللہ کے پاس پڑھا۔ | |||
خود فرماتے ہیں کہ میں نے ہندوستان میں رائج دروس نظامی اور عقلی علوم جن علما سے حاصل کئے وہ اکثر مذہبی لحاظ سے حنفی اور عقیدتی لحاظ سے ماتریدی مکتب فکر سے تعلق رکھتے تھے ۔ | |||
=== ایران و عراق === | |||
پاک و ہند کے مدارس میں رائج درس نظامی کی کتب اور علوم عقلیہ میں ید طولی پیدا کرنے کے بعد عتبات عالیہ کی زیارت کے لئے عازم سفر ہوئے اور وہاں جن اساتذہ سے علم حاصل کیا : | |||
آیت اللہ محمد باقر بہبہانی مشہور وحید بہبہانی:شیخ طوسی کی استبصار کا کچھ حصہ اور رسالۂ فوائد حائریہ دور حاضر کے مرجع آیت اللہ باقر محمد بہبہانی کے سامے قرآت کیا اور ان کے درس میں شریک ہوئے۔ | |||
آیت اللہ مولانا سید علی طباطبائی: شرح مختصر نافع یعنی شرح کبیر کو آیت اللہ مولانا سید علی طباطبائی سے سنا۔ | |||
سید محمد مہدی بن ابی القاسم شہرستانی:کربلا میں ان سے بھی استفادہ کیا۔ | |||
آیت اللہ سید محمد بن مرتضی یعنی مہدی طباطبائی:نجف میں مولائے متقیان کی زیارت اور آیت اللہ سید محمد بن مرتضی یعنی مہدی طباطبائی کی مکہ سے واپسی پر نجف میں الوافی اور معالم الاصول کی ان کے سامنے قرآت کی ۔ | |||
1194 ھ میں عراق کی زیارتوں کے بعد مشہد زیارت کیلئے آئے۔ | |||
سید مہدی بن ہدایت اللہ اصفہانی:مشہد میں ان سے علوم معقول و منقول کا استفادہ کیا۔ |