Jump to content

"نجباء مؤومنٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 65: سطر 65:


== جمہوری اسلامی ایران کے ساتھ نجباء کے تعلقات ==
== جمہوری اسلامی ایران کے ساتھ نجباء کے تعلقات ==
اسلامی مزاحمت نجباء ہمیشہ انقلاب اسلامی کے عظیم معمار امام خمینی (رہ) کے افکار سے متاثر رہی ہے۔ وہ خود کو ولی امر مسلمین  رہبر انقلاب  آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی پیروکار ، اسلامی انقلابی گارڈ کور کے کمانڈر، [[قاسم سلیمانی]]، ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور کی قدس فورس کے مرحوم کمانڈر، پیروکار قرار دیتے  ہیں۔ نومبر 2014 میں، شیخ اکرم الکعبی نے '''السومریہ ٹی وی نیٹ ورک''' کے ساتھ گفتگو میں کہا: جنرل قاسم سلیمانی اسلامی مزاحمتی گروپوں کے درمیان رابطہ قائم کرنے اور عوامی رضاکار فورسز (الحشد الشعبی) کی حمایت میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ ایران کے نمائندے نہیں ہیں لیکن سپریم لیڈر کے ساتھ براہ راست تعلق کی وجہ سے وہ اسلام اور مسلمانوں کے نمائندہ ہیں۔ ولایت فقیہ کی پیروی ملک کی وفاداری سے متصادم نہیں ہے، بلکہ اس وفاداری کو تقویت دیتی ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای کا راستہ فلسطین، لبنان اور عراق میں تمام مظلوم اور اسلامی مزاحمتی گروہوں کی حمایت کرتا ہے۔ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کی یاد میں جو جون 2015 میں نجف اشرف میں منعقد ہوئی تھی، نجباء کے سیکرٹری جنرل نے اظہار کیا: امام خمینی (رہ) کا انقلاب 20ویں صدی میں اسلامی بیداری کا آغاز تھا اور وہ اپنے عظیم انقلاب سے ایران اور عالم اسلام کی تقدیر بدلنے میں کامیاب ہوئے۔ امام خمینی (رح) کے افکار پر عمل کرتے ہوئے جیسے ہی دہشت گرد بغداد کے دروازوں پر پہنچے، ایران نے عراقی قوم کی ہمہ جہت مدد کی۔ انہوں نے 11 ستمبر 2015 کو رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بین الاقوامی امور کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی کے ساتھ ملاقات میں یہ بھی کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کے مظلوم ممالک کا رہبر ہے اور یہ نظام عراق کے حملہ آوروں اور داعش کے خلاف مزاحمت کے ساتھ کھڑا ہے، جو کہ اسلام  محمدی کے ساتھ ایران کی تاریخی محبت ہے، اور میں یہاں واضح طور پر کہتا ہوں کہ نجباء کی اسلامی مزاحمت ولایت فقیہ کی حزب ہے <ref>[https://arabic.khamenei.ir/news/3113 khamenei.ir]</ref>۔
اسلامی مزاحمت نجباء ہمیشہ انقلاب اسلامی کے عظیم معمار امام خمینی (رہ) کے افکار سے متاثر رہی ہے۔ وہ خود کو ولی امر مسلمین  رہبر انقلاب  آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی پیروکار ، پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے مرحوم کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کے ہمراہ  قرار دیتے  ہیں۔ نومبر 2014 میں، شیخ اکرم الکعبی نے '''السومریہ ٹی وی نیٹ ورک''' کے ساتھ گفتگو میں کہا: جنرل قاسم سلیمانی اسلامی مزاحمتی گروپوں کے درمیان رابطہ قائم کرنے اور عوامی رضاکار فورسز (الحشد الشعبی) کی حمایت میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ ایران کے نمائندے نہیں ہیں بلکہ سپریم لیڈر کے ساتھ براہ راست تعلق کی وجہ سے وہ اسلام اور مسلمانوں کے نمائندہ ہیں۔ ولایت فقیہ کی پیروی ملک کی وفاداری سے متصادم نہیں ہے، بلکہ اس وفاداری کو تقویت دیتی ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای کا راستہ فلسطین، لبنان اور عراق میں تمام مظلوم اور اسلامی مزاحمتی گروہوں کی حمایت کرتا ہے۔ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کی یاد میں جو جون 2015 میں نجف اشرف میں منعقد ہوئی تھی، نجباء کے سیکرٹری جنرل نے اظہار کیا: امام خمینی (رہ) کا انقلاب 20ویں صدی میں اسلامی بیداری کا آغاز تھا اور وہ اپنے عظیم انقلاب سے ایران اور عالم اسلام کی تقدیر بدلنے میں کامیاب ہوئے۔ اسی لئےجیسے ہی دہشت گرد بغداد کے دروازوں پر پہنچے  امام خمینی (رح) کے افکار پر عمل کرتے ہوئے ، ایران نے عراقی قوم کی ہمہ جہت مدد کی۔ انہوں نے 11 ستمبر 2015 کو رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بین الاقوامی امور کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی کے ساتھ ملاقات میں یہ بھی کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کے مظلوم ممالک کا رہبر ہے اور یہ نظام عراق کے حملہ آوروں اور داعش کے خلاف مزاحمت کے ساتھ کھڑا ہے، جو کہ اسلام  محمدی کے ساتھ ایران کی تاریخی محبت ہے، اور میں یہاں واضح طور پر کہتا ہوں کہ نجباء کی اسلامی مزاحمت ولایت فقیہ کی حزب ہے <ref>[https://arabic.khamenei.ir/news/3113 khamenei.ir]</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:عراق]]
[[زمرہ:عراق]]
confirmed
821

ترامیم